جو میرے ساتھ ہوا،وہ میرے بچوں کے ساتھ نہ ہو۔۔ بابی دیول اپنے والد دھرمیندر سے نفرت کرتے ہیں؟ وہ واقعہ جس نے دونوں کے درمیان دوریاں پیدا کیں

image

اکثر مشہور اداکاروں کی زندگی میں ایسے کئی واقعات رونما ہوتے ہیں جو کہ سب کو حیران کر دیتے ہیں، ایسے ہی ایک اداکار ہیں بابی دیول۔

ہماری ویب ڈاٹ کام کی اس خبر میں آپ کو اسی حوالے سے بتائیں گے۔

سوشل میڈیا پر بابی دیول سے متعلق ویسے تو کئی معلومات موجود ہیں، لیکن کچھ ایسی ہیں جو کہ سب کی توجہ حاصل کر رہی ہیں۔

ایک وقت تھا جب بابی دیول بھی کافی مقبول تھے اور سب کی توجہ حاصل کر رہے تھے، اپنی اداکاری، لیڈ رول کی وجہ سے بابی دیول چرچہ میں تھے۔

جبکہ والد دھرمیندر اور بھائی سنی دیول کے ہمراہ بھی فلم کرتے دکھائی دیے، تاہم اب یہ اداکار کافی خاموش خاموش اور پریشان دکھائی دیتے ہیں۔

اس کی ایک وجہ یہ بھی ہے کہ اب وہ چاہتے ہیں ان کی اولاد اپنا کیرئیر بنائے، بابی دیول کا ماننا ہے کہ میں اپنے بچوں کو اس وقت مکمل طور پر وقت دے رہا ہوں۔ بابی دیول نے مزید بتایا کہ چونکہ میرے والد بھی فلموں کی شوٹنگ کی وجہ سے مصروف رہتے تھے اسی وجہ سے والد سے بھی میری دوریاں بڑھ گئی تھیں، جس کے بعد والد سے بات چیت تک نہیں ہو پاتی۔

یہی وجہ ہے کہ بابی کا خیال ہے کہ کہیں ان کے اور ان کے بیٹوں آریامن اور دھرم کے درمیان بھی یہ صورتحال پیدا نہ ہو جائے۔ اداکار نے مزید بتایا کہ بچپن میں والد مجھ سے کہا کرتے تھے کہ میرے ساتھ بیٹھو مجھے اپنا حال احوال بتاؤ، مگر مجھے ڈر لگتا تھا اور چُپ رہتا۔

دوسری جانب ایک وقت ایسا بھی تھا جب دھرمیندر نے پہلی اہلیہ یعنی بابی دیول کی والدہ کو چھوڑکر دوسری شادی کر لی تھی، دوسری شادی کے لیے دھرمیندر نے اداکارہ ہیما مالنی کا انتخاب کیا تھا، یہ خبر سن کر بیٹے بھی والدہ کی وجہ سے پریشان ہو گئے تھے اور دونوں بیٹے خود والد سے دور ہوتے جا رہے تھے۔

اور پھر قیامت یہ بھی ٹوٹی جب انہیں علم ہوا کہ والد اور ہیما مالنی کو جب ہندو مذہب کے مطابق دوسری شادی کی اجازت نہ ملی اور پہلی اہلیہ بھی طلاق پر راضی نہ ہوئی تو والد اور ہیما مالنی نے اسلام قبول کر کے شادی کی۔

جس پر دونوں بیٹوں کو بھی شدید دھچکا پہنچا تھا، تاہم جب دھرمیندر نے پہلی اہلیہ اور بچوں کو اطمینان دلایا تو بیٹوں کے درمیان موجود غلط فہمی دور ہوئی۔


About the Author:

Khan is a creative content writer who loves writing about Entertainment, culture, and Politics. He holds a degree in Media Science from SMIU and has been writing engaging and informative content for entertainment, art and history blogs for over five years.

مزید خبریں
آرٹ اور انٹرٹینمنٹ
مزید خبریں

Meta Urdu News: This news section is a part of the largest Urdu News aggregator that provides access to over 15 leading sources of Urdu News and search facility of archived news since 2008.