پاکستان کرکٹ ٹیم کی ٹی 20 ورلڈ کپ میں ناقص کارکردگی پر سابق کرکٹر احمد شہزاد نے کہا ہے کہ قومی ٹیم کے ہیڈ کوچ گیری کرسٹن کا بیان ان کیلئے بالکل بھی حیران کن نہیں ہے۔
سابق کرکٹراور تجزیہ کار احمد شہزاد نے ایک بیان میں کہا کہ ہم یہ بات پورے ورلڈ کپ میں کہتے رہے ہیں ، یہ ٹیم گروپ بندی کا شکارہے اور ان میں اتحاد کی کمی ہے، اس کا واحد حل احتساب ہے۔
پبلک فگر ہونے کے ناطے ہرقسم کے فیڈ بیک کیلئے تیار رہتا ہوں،حارث رؤف
انکا کہنا تھا کہ گروپ بندی میں ملوث کھلاڑیوں کو سزا ملنی چاہیے اور اگلی نسل کے کرکٹرز کے لیے ایک مثال قائم کی جانی چاہیے۔ چیئرمین پی سی بی کواس پر نوٹس لینا چاہیے۔
خیال رہے کہ پاکستان کو ٹی 20 ورلڈ کپ میں کو امریکہ کے ہاتھوں سپر اوور میں شکست اور روایتی حریف بھارت کے ہاتھوں چھ رنز سے شکست کا سامنا کرنا پڑا، جس میں وہ 120 رنز کے معمولی ہدف حاصل کرنے میں ناکام رہا۔
بعد ازاں آئرلینڈ اور امریکا کے درمیان میچ میں بارش کے برابر پوائنٹس تقسیم ہونے کے بعد پاکستان اپنی تاریخ میں پہلی بار بالواسطہ طور پر ٹی ٹوئنٹی ورلڈ کپ کے گروپ مرحلے سے باہر ہوگیا۔
آئندہ مالی سال مہنگائی کی شرح12فیصد رہنے کاامکان ہے،فچ
خیال رہے کہ قومی ٹیم کے ہیڈ کوچ گیر ی کرسٹن نے آئرلینڈ کے 107 رن کا ہدف 19 ویں اوور میں پورا کرنے پر کہا تھا کہ آپ بظاہر ٹیم لگتے ہیں لیکن حقیقت اس کے بلکل برعکس ہے، آپ میں اتحاد کی کمی ہے۔