انڈیا: کیرالہ میں لینڈ سلائیڈنگ سے 126 ہلاکتیں، ریسکیو آپریشن میں دشواری

image

انڈیا کی ریاست کیرالہ میں شدید بارشوں کے باعث لینڈ سلائیڈنگ میں ہلاک ہونے والوں کی تعداد 126 ہو گئی ہے جبکہ تیز ہواؤں اور مون سون کی لگاتار بارش سے ریسکیو آپریشن میں بھی مشکلات کا سامنا ہے۔

خبر رساں ادارے اے ایف پی کے مطابق کئی دنوں سے جاری مون سون کی بارش نے انڈیا کی جنوبی ساحلی ریاست کیرالہ میں تباہی مچا دی ہے، سڑکیں بند ہونے کی وجہ سے وایناڈ کے آفت زدہ ضلع میں امدادی کارروائیاں پیچیدگی کا شکار ہیں۔

چورلمالا اور منڈکئی کے سب سے زیادہ متاثرہ دیہاتوں کو جوڑنے والا واحد پل بہہ گیا ہے جبکہ سیلابی پانی کے اوپر ایک عارضی زِپ لائن کا استعمال کرتے ہوئے لاشوں کو سٹریچر پر آفت زدہ علاقے سے نکالا جا رہا ہے۔

لینڈ سلائیڈنگ کے آغاز پر ہی علاقے سے نکلنے والے لوگ بھی قریبی دریا کا بند ٹوٹنے سے اس میں پھنس گئے تھے۔

رہائشی ارون دیو نے بتایا کہ جنہوں نے بھاگنے کی کوشش کی وہ گھروں، مندروں اور سکولوں کے ساتھ ہی دریا میں بہہ گئے۔

ضلع وایناڈ چائے کے باغات کے لیے جانا جاتا ہے جن کی دیکھ بھال کے لیے بڑی تعداد میں مزدوروں کی ضرورت ہوتی ہے جو دیگر علاقوں سے بھی یہاں کام کی غرض سے آتے ہیں۔

منگل کی علی الصبح دو لینڈ سلائیڈنگ کے واقعات میں متعدد باغات متاثر ہوئے جبکہ 126 لاشوں کو اب تک نکال لیا گیا ہے۔

ضلع وایناڈ کے ایک عہدیدار نے ہلاکتوں کی تصدیق کرتے ہوئے بتایا کہ اموات میں مزید اضافہ ہو سکتا ہے۔

مسلسل بارش کے باعث ریسکیو آپریشن میں دشواری کا سامنا ہے۔ فوٹو: اے ایف پیضلعی انتظامیہ کا کہنا ہے کہ ایمرجنسی ریلیف کیمپوں میں تین ہزار سے زائد افراد پناہ لیے ہوئے ہیں۔

کیرالہ میں دو دنوں کے دوران کم از کم 572 ملی میٹر بارش ہوئی جبکہ ڈیزاسٹر ایجنسی کا کہنا ہے کہ جمعرات کو شدید ہواؤں اور مزید بارشوں کا امکان ہے جس سے غیرمحفوظ مکانات اور عمارتوں کو نقصان پہنچنے کا خطرہ ہے۔

مون سون کی بارشیں جہاں جون سے ستمبر کے درمیان شدید گرمی سے ریلیف کا سبب ہوتی ہیں اور زیرِ زمین پانی کی کمی کو بھی پورا کرتی ہیں لیکن دوسری جانب سیلابوں اور لینڈ سلائیڈنگ کی صورت میں تباہی بھی ساتھ لاتی ہیں۔

گزشتہ چند سالوں میں تباہ کن سیلابوں اور لینڈ سلائیڈز کے واقعات میں بےتحاشہ اضافہ ہوا ہے۔ ماہرین کے مطابق ماحولیاتی تبدیلیوں سے یہ مسئلہ شدت پکڑتا جا رہا ہے۔


News Source   News Source Text

مزید خبریں
عالمی خبریں
مزید خبریں

Meta Urdu News: This news section is a part of the largest Urdu News aggregator that provides access to over 15 leading sources of Urdu News and search facility of archived news since 2008.