10 برس تک انڈیا میں جعلی شناخت کے ساتھ رہنے والا پاکستانی خاندان گرفتار

image

انڈیا کی ریاست کرناٹک کے دارلحکومت بینگلورو سے مبینہ طور پر ایک پاکستانی شخص اپنے خاندان کے تین اراکین کے ساتھ گرفتار کیا گیا ہے۔

ہندوستان ٹائمز کے مطابق گرفتار ہونے والا شخص فرضی نام اور جعلی دستاویزات استعمال کر کے گذشتہ 10 برسوں سے انڈیا میں مقیم تھا۔

حراست میں لیا گیا یہ خاندان مبینہ طور پر سنہ 2014 میں انڈیا منتقل ہوا تھا جبکہ اس سے قبل وہ ڈھاکہ، بنگلہ دیش میں بھی مقیم رہ چکا ہے۔

پولیس نے اپنی تحویل میں لیے گئے لوگوں کی شناخت راشد علی صدیقی (عمر 48 برس)، راشد صدیقی کی اہلیہ عائشہ (عمر 38 برس) اور ان کے والدین حنیف محمد (عمر 73 برس) اور روبینہ (عمر 61 برس) کے طور پر ظاہر کی ہے۔

یہ خاندان راجپورہ گاؤں میں شنکر شرما، آشا رانی، رام بابو شرما اور رانی شرما کے فرضی ناموں کے ساتھ رہ رہا تھا۔

ابتدائی تحقیقات کے دوران یہ بات سامنے آئی ہے کہ گرفتار کیا گیا خاندان انڈیا آنے سے قبل بنگلہ دیش میں رہتا تھا جبکہ جوڑے کی شادی بھی وہیں ڈھاکہ میں ہوئی تھی۔

خاندان کو خفیہ اطلاعات کی بنیاد پر بینگلورو کے مضافات میں واقع جیگانی سے ایک پولیس چھاپے کے دوران گرفتار کیا گیا ہے۔

پولیس حکام کا کہنا ہے کہ ’جیگانی تھانے کے انسپکٹر معاملے کی چھان بین کر رہے ہیں اور اس خاندان کے خلاف ایک مقدمہ بھی درج کر لیا گیا ہے، حراست میں لیا گیا خاندان جعلی دستاویزات کی مدد سے یہاں رہائش پذیر تھا، ملزمان سے چھان بین کی جا رہی ہے اور آئندہ ان تحقیقات کی بیناد پر ہی مزید ایکشن لیا جائے گا۔‘

پولیس نے اپنے بیان میں یہ دعویٰ بھی کیا ہے کہ گرفتار شدہ خاندان نے چھے سال سے جعلی دستاویزات کی مدد سے گھر کرائے پر لے رکھا تھا اور یہ خاندان ایک گیرج کو اشیا فراہم کیا کرتا تھا تاہم اس نیٹ ورک کی مزید معلومات کے لیے خاندان سے پوچھ گچھ کی جا رہی ہے۔

انڈین ایکسپرس کے مطابق خاندان کو اس وقت گرفتار کیا گیا جب وہ فرار ہونے کے لیے اپنا سامان باندھ رہے تھے۔ جبکہ پولیس نے خاندان کی گرفتاری کے بعد ان کے پاسپوٹ اور ادھار کارڈ اپنی تحویل میں لیے ہیں جن پر جعلی ہندو نام درج ہیں۔

گرفتاری کے دوران خاندان نے اپنی شناخت ظاہر کرتے ہوئے بتایا کہ شوہر کا تعلق کراچی سے ہے جبکہ بیوی کا تعلق لاہور سے ہے۔

جوڑے نے مزید بتایا کہ دونوں نے اس وقت شادی کی تھی جب ملزمہ 2011 میں اپنے والدین کے ساتھ بنگلہ دیش کے دورے پر تھے۔


News Source   News Source Text

مزید خبریں
عالمی خبریں
مزید خبریں

Meta Urdu News: This news section is a part of the largest Urdu News aggregator that provides access to over 15 leading sources of Urdu News and search facility of archived news since 2008.