میری بیٹی کو گٹار اور کیمرہ چاہیے تھا لیکن۔۔ محمد شامی کی سابقہ بیوی نے بیٹی سے ملاقات کو ڈرامہ کیوں کہا؟

image

"یہ سب صرف دکھاوے کے لیے تھا۔ میری بیٹی کا پاسپورٹ ایکسپائر ہو چکا ہے اور نئے پاسپورٹ کے لیے محمد شامی کے دستخط ضروری تھے، اسی لیے وہ اپنے والد سے ملنے گئی۔ لیکن محمد شامی نے دستخط نہیں کیے اور اسے شاپنگ مال لے گئے۔ جہاں سے انہوں نے کپڑے اور جوتے خریدے، وہ اسپانسرڈ تھے، انہوں نے پیسے نہیں دیے۔ جبکہ میری بیٹی کو گٹار اور کیمرہ چاہیے تھا جو محمد شامی نے لے کر نہیں دیا۔"

حسین جہاں، جو بھارتی فاسٹ بولر محمد شامی کی سابق اہلیہ ہیں، نے حالیہ الزامات کے ساتھ ایک نیا تنازعہ کھڑا کر دیا ہے۔ محمد شامی کی اپنی بیٹی عائرہ کے ساتھ ملاقات کی ویڈیو سوشل میڈیا پر وائرل ہونے کے بعد، حسین جہاں نے یہ دعویٰ کیا ہے کہ یہ ملاقات محض دکھاوے کے لیے تھی۔

محمد شامی کی جانب سے انسٹاگرام پر پوسٹ کی گئی ویڈیو میں دیکھا جا سکتا ہے کہ شامی اور ان کی بیٹی کسی شاپنگ مال میں خریداری کر رہے ہیں، اور طویل عرصے بعد دونوں کا ملنا ایک جذباتی لمحہ تھا۔ شامی نے اپنی بیٹی کو جوتے، کپڑے اور دیگر اشیاء دلائیں، اور باپ بیٹی کے یہ لمحات مداحوں کے دلوں کو چھو گئے۔

تاہم، حسین جہاں کا کہنا ہے کہ یہ سب ایک منصوبہ بند عمل تھا۔ ان کا الزام ہے کہ محمد شامی نے بیٹی سے ملنے کا مقصد پاسپورٹ کے معاملے کو حل کرنا تھا، لیکن اس نے صرف اسے شاپنگ پر لے جا کر ویڈیو بنائی اور حقیقت میں اسے وہ چیزیں نہیں دلائیں جو وہ چاہتی تھی۔

مزید یہ کہ حسین جہاں نے محمد شامی پر یہ بھی الزام عائد کیا کہ وہ اپنی بیٹی کی زندگی میں کوئی دلچسپی نہیں لیتے، اور یہ ملاقات صرف سوشل میڈیا پر دکھاوے کے لیے کی گئی تھی۔ انہوں نے کہا کہ محمد شامی ایک ماہ قبل بیٹی سے ملے تھے، لیکن اس کے بعد سے کوئی رابطہ نہیں کیا۔

محمد شامی کی جانب سے ان الزامات پر ابھی تک کوئی ردعمل سامنے نہیں آیا ہے۔ یاد رہے کہ محمد شامی اور حسین جہاں کی شادی 2014 میں ہوئی تھی اور ان کے درمیان علیحدگی کا مقدمہ عدالت میں زیر سماعت ہے۔


About the Author:

Khushbakht is a skilled writer and editor with a passion for crafting compelling narratives that inspire and inform. With a degree in Journalism from Karachi University, she has honed her skills in research, interviewing, and storytelling.

مزید خبریں
خبریں
مزید خبریں

Meta Urdu News: This news section is a part of the largest Urdu News aggregator that provides access to over 15 leading sources of Urdu News and search facility of archived news since 2008.