دلجیت کی کانسرٹ میں ہانیہ عامر سے ملاقات: ’سپر سٹار آئی ہو اور وہ نیچے کھڑی رہے ایسا کیسے ہو سکتا ہے؟‘

دلجیت جنھیں ’سپرسٹار‘ کہہ رہے تھے وہ پاکستانی اداکارہ ہانیہ عامر تھیں جو دلجیت کا کانسرٹ دیکھنے کے لیے مجمع میں موجود تھیں اور دلجیت کے بارہا اسرار پر وہ سٹیج پر چلی گئیں۔

’سپرسٹار آئی ہو اور وہ نیچے اکیلی کھڑی ناچتی رہے ایسا کیسے ہو سکتا ہے؟‘

انڈیا کے مشہور گلوکار دلجیت دوسانجھ کی جانب سے جیسے ہی یہ جملہ ادا کیا گیا تو لندن میں ہونے والے ان کے کانسرٹ میں موجود شائقین کی جانب سے خوب شور مچایا گیا۔

دلجیت جنھیں ’سپرسٹار‘ کہہ رہے تھے وہ پاکستانی اداکارہ ہانیہ عامر تھیں جو دلجیت کا کانسرٹ دیکھنے کے لیے مجمعے میں موجود تھیں اور دلجیت کے بارہا اسرار پر وہ سٹیج پر چلی گئیں۔

اس دوران دلجیت نے گانا ’تیرا نی میں لوّر‘ گانا شروع کیا اور ہانیہ عامر اس دوران سٹیج پر کھڑی تالیاں بجاتی رہیں۔

دلجیت نے گانا مکمل کرنے کے بعد ہانیہ کو مائیک تھمایا تو انھوں نے شائقین اور دلجیت کا شکریہ ادا کیا۔ دلجیت ہانیہ کو جاتے ہوئے کہا کہ وہ ان کا کام دیکھتے ہیں اور پسند کرتے ہیں۔

اس سے قبل ہانیہ عامر کی انڈین گلوکار بادشاہ کے ساتھ بھی مختلف ویڈیوز میں نظر آئی تھیں۔

سوشل میڈیا پر صارفین دلجیت کی جانب سے ہانیہ عامر کو پہچاننے اور انھیں سٹیج پر بلانے کے اقدام کو سراہتے دکھائی دے رہے ہیں۔

تاہم کچھ ہی دنوں قبل دلجیت کی جانب سے ایک مداح کو سٹیج پر بلانے اور پھر پاکستان اور انڈیا کے تعلقات پر دیے گئے ایک بیان پر خاصی تنقید ہوئی تھی۔

خیال رہے کہ پاکستانی اداکاروں پر انڈیا میں فلموں میں شریک ہونے پر پابندی ہے جبکہ پاکستان میں بھی بالی وڈ کی فلمیں سنیما گھروں میں نہیں دکھائی جا سکتیں۔ تاہم دونوں ملکوں کے شائقین او ٹی ٹی پلیٹ فارمز اور یوٹیوب پر ایک دونوں ممالک کا کانٹینٹ دیکھتے ہیں اور جہاں انڈیا کی فلمیں پاکستان میں سراہی جاتی ہیں وہیں پاکستان کی موسیقی اور ڈرامے انڈیا میں دیکھے جاتے ہیں۔

دلجیت کا وہ جملہ جو ایک اور تقسیم کا باعث بنا

اس سے قبل مانچسٹر کے کانسرٹ کے دوران دلجیت نے اپنی ایک مداح کو سٹیج پر آنے کی دعوت دی جنھیں تحفے میں برانڈڈ سنیکرز (جوتے) پیش کیے گئے۔ دلجیت نے تحفہ دینے کے دوران خاتون سے پوچھا کہ ’تسی کتھوں آئے؟‘ (آپ کہاں سے آئے ہیں؟) جس پر انھوں نے بتایا ’پاکستان۔‘

اس پر دلجیت نے جو کہا اس نے جلد ہی سوشل میڈیا پر ایک بحث چھیڑ دی۔ انھوں نے کہا کہ ’ہندوستان پاکستان، ہمارے لیے تو سب ایک ہی ہیں۔۔۔ سرحدیں تو ہمارے سیاستدانوں نے بنائی ہوئی ہیں۔‘

جب دلجیت کو معلوم ہوا کہ ان کی مداح کا تعلق پاکستان سے ہے جنھیں تحفہ دیا جا رہا ہے تو انھوں نے کانسرٹ ہال میں زوردار تالیوں کی فرمائش کی جسے کراؤڈ نے پورا کیا۔

اس کے بعد پنجابی زبان میں اپنے مداحوں سے بات کرتے ہوئے دلجیت نے کہا کہ ’دیکھو! ہندوستان پاکستان ہمارے لیے تو ایک ہی ہیں۔ پنجابیوں کے دل میں سب کے لیے پیار ہے۔‘

’یہ سرحدیں، یہ بارڈر تو سیاستدانوں نے بنائے ہیں۔ لیکن جو لوگ پنجابی بولتے ہیں یا پنجابی زبان سے پیار کرتے ہیں، چاہے ادھر (انڈیا) میں رہتے ہوں چاہے ادھر (پاکستان) میں، ہمارے لیے سب سانجھے ہیں۔‘

دلجیت دوسانجھ
Getty Images

دلجیت کے ان الفاظ پر انھیں گذشتہ روز سے سوشل میڈیا پر ملے جلے ردعمل کا سامنا ہے۔ جہاں ایک طرف انھیں سراہا جا رہا ہے اور ان کے موقف کی تائید کی جا رہی ہے تو دوسری طرف ایک طبقہ ایسا بھی ہے جو ان کی باتوں سے ہرگز اتفاق نہیں کرتا۔

دلچسپ بات یہ ہے کہ کچھ لوگ خوش ہو کر دلجیت کو پاکستان آنے کی دعوت دے رہے۔ مگر بعض لوگ غصے میں دلجیت کو ’کچھ وقت پاکستان میں گزارنے‘ کا مشورہ دے رہے ہیں۔

انھوں نے مزید کہا کہ ’جو لوگ میرے ملک سے آئے ہیں، انڈیا سے، ان کو بھی خوش آمدید۔ جو پاکستان سے آئے ہیں، ان کو بھی خوش آمدید۔ میوزک سانجھا ہے۔‘

40 سالہ گلوکار اور اداکار دلجیت دوسانجھ کا تعلق انڈین پنجاب کے ایک چھوٹے سے گاؤں سے ہے اور انھوں نے محض 16 برس کی عمر میں اپنے کیریئر کا آغاز کیا۔

ان کے انڈیا اور پاکستان سمیت پوری دنیا میں لاکھوں مداح ہیں۔ دلجیت وہ پہلے انڈین پنجابی گلوکار ہیں جنھیں امریکہ کے کوچیلا میوزک فیسٹیول میں مدعو کیا گیا تھا۔

’دلجیت کی باتیں سننے میں اچھی ہیں لیکن حقیقت کچھ اور ہے‘

یہ ویڈیواس وقت منظر عام پر آئی جب دلجیت نے سوشل میڈیا پر اپنے مانچسٹر کانسرٹ کی کچھ جھلکیاں شیئر کی تھیں اور اب ان مناظر کو لاکھوں بار دیکھا جا چکا ہے۔ اس دوران صارفین اس حوالے سے اپنی رائے دینے سے بالکل بھی نہیں ہچکچا رہے۔

ویسے تو ’امن کی آشا‘ انڈیا اور پاکستان کے لوگوں کے دلوں میں اب بھی زندہ ہے لیکن کچھ صارفین نے ان کے اس بیان پر تنقید کی ہے۔

ایکس (سابقہ ٹوئٹر) پر صارف بھگوا دھری نے دلجیت سے پوچھا کہ ’کیا آپ واقعی سنجیدہ ہیں؟ انڈیا پاکستان ایک کیسے ہوئے یار؟ حد ہے مطلب۔۔۔ ٹکٹس بیچنے کے لیے کچھ بھی بولو گے؟‘

جبکہ ’پترکار‘ نامی ایک صارف نے اسے شہدا کی بے حرمتی سے تشبیہ دی اور مطالبہ کیا کہ ’ہمارے بہادر شہیدوں کی بیواؤں اور یتیم بچوں کی آنکھوں میں آنکھ ڈال کر یہ بات کریں۔‘

بعض انڈین صارفین نے یہ الزام عائد کیا کہ پاکستان میں سکھ اقلیتی برداری کے ساتھ امتیازی سلوک ہوتا ہے تاہم پاکستانی صارفین اس کی تردید کرتے نظر آئے۔

اسی ٹویٹ کے جواب میں ہرش شرما نامی ایک صارف نے کہا کہ ’دلجیت کی باتیں سننے میں اچھی ہیں لیکن حقیقت یہ ہے کہ انڈیا-پاکستان سرحد کے دونوں طرف سکھ کمیونٹی کو کئی مشکلات کا سامنا ہے۔‘

مگر اس تنقید کے باوجود دلجیت کے فینز ان کے دفاع میں پیش پیش رہے۔

غلام عباس شاہ نامی ایک صارف نے دلجیت دوسانجھ کی جانب سے پاکستانی مداح کو جوتے اور آٹوگراف دینے پر سراہتے ہوئے کہا کہ ’سیاستدان سرحدیں کھینچتے ہیں (مگر) پنجابیوں کو کوئی پرواہ نہیں۔ پنجابی سب سے پیار کرتے ہیں۔‘

انھوں نے اس بات پر زور دیا کہ ان کی موسیقی ’ہندوستان اور پاکستان کی تقسیم سے بڑھ کر ہے۔ یہ محبت سرحدوں سے بڑھ کر ہے۔‘

دلجیت کو ان کی عاجزی پر داد دیتے ہوئے ایک صارف نے کہا کہ ’سرحدوں کو سیاست دانوں نے بنایا۔ یہی بات کچھ پنجابی - جو اپنے آپ کو فوجی کہتے ہیں - سمجھ نہیں پاتے اور اپنی زندگی برباد کر دیتے ہیں۔ ایسے نام نہاد فوجیوں کو شرم آنی چاہیے۔‘

’ہمیں آپ جیسے لوگوں کی ضرورت ہے جناب۔ ہمیں آپ جیسے لوگ اور چاہییں۔‘


News Source

مزید خبریں

BBC
مزید خبریں
تازہ ترین خبریں
مزید خبریں

Meta Urdu News: This news section is a part of the largest Urdu News aggregator that provides access to over 15 leading sources of Urdu News and search facility of archived news since 2008.