راولپنڈی: نئے کے بجائے استعمال شدہ عروسی جوڑا دینے پر دکاندار کے خلاف مقدمہ درج

image

راولپنڈی کے رہائشی محمد حسین نے نئے کے بجائے استعمال شدہ عروسی جوڑا دینے پر دُکان دار کے خلاف عدالت سے رجوع کر لیا۔

محمد حسین کے مطابق، اُنہوں نے اپنی بیٹی کی شادی کے لیے پُرانا قلعہ راجہ بازار کی عروسی لباس تیار کرنے والی ایک دُکان پر میکسی تیار کرنے کا آرڈر دیا تاہم دکان دار نے مقررہ وقت پر نئی میکسی دینے کے بجائے استعمال شدہ میکسی دے دی۔

شہری کی درخواست پر راولپنڈی کی کنزیومر کورٹ نے متعلقہ دکان دار کو قانونی نوٹس بھیجتے ہوئے 15 دن کے اندر جواب طلب کر لیا ہے۔

محمد حسین کے ساتھ پیش آنے والے واقعے کی تفصیلات کیا ہیں؟

متاثرہ شہری محمد حسین نے اُردو نیوز کو بتایا کہ ’گذشتہ ماہ اُن کی بیٹی کی شادی تھی جس کی تیاریاں جاری تھیں اور عروسی لباس خریدنا بھی ایک اہم مرحلہ تھا۔‘

وہ اپنی دوسری بیٹیوں کے ہمراہ راولپنڈی کے راجہ بازار میں واقع عروسی لباس تیار کرنے والی ایک دُکان پر گئے جہاں اُنہیں ایک میکسی کا ڈیزائن پسند آیا اور اُنہوں نے ایسی ہی میکسی تیار کرنے کا آرڈر دے دیا۔

محمد حسین نے اپنی بیٹیوں کی خواہش پر دُکان دار سے میکسی تیار کرنے کے اخراجات اور میکسی کی ڈیلیوری کی تاریخ معلوم کی جس پر دُکان دار نے 48  ہزار روپے کے عوض 15 روز میں میکسی تیار کرنے کی ہامی بھر لی۔ 

متاثرہ شہری نے میکسی تیار کرنے کے لیے 15 دنوں کا وقت شادی کی تاریخ کو مدِ نظر رکھتے ہوئے دیا تھا کیونکہ 18 روز بعد اس کی بیٹی کی شادی ہونا تھی۔ اس تمام صورتِ حال کے بارے میں دُکان دار کو بھی اعتماد میں لیا گیا تھا۔

محمد حسین بتاتے ہیں کہ ’مقررہ تاریخ سے پہلے بھی وہ اُس دکُان کا چکر لگاتے رہے جس پر اُنہیں یہی بتایا گیا کہ ’ہمارے کاریگر میکسی کی تیاری میں مصروف ہیں اور آپ کو مقررہ وقت پر میکسی مل جائے گی۔‘

بالآخر 15 دن مکمل ہو گئے اور محمد حسین اپنی بیٹیوں کے ہمراہ دوبارہ اُسی دُکان پر پہنچے اور میکسی کے بارے میں معلوم کیا جس پر دُکان دار نے اُن کے آرڈر کے پورا ہونے میں تاخیر کا عذر پیش کرتے ہوئے اُنہیں ایک دن بعد یعنی اگلے روز میکسی دینے کا وعدہ کیا۔

دکاندار نے 48 ہزار روپے کے عوض برائیڈل ڈریس تیار کرنے کا وعدہ کیا تھا۔ فائل فوٹو: آئی سٹاک

وہ جب اگلے روز دوبارہ عروسی ملبوسات تیار کرنے والی اس دُکان پر پہنچے تو وہاں موجود عملے نے میکسی کی تیاری میں مزید تاخیر کے بارے میں آگاہ کیا۔

متاثرہ شہری بتاتے ہیں کہ ’ہمیں کہا گیا کہ کاریگر کی طبعیت ناساز ہونے کی وجہ سے ابھی تک میکسی مکمل نہیں ہو سکی لیکن ہم کل تک میکسی تیار کر کے آپ کو فون پر آگاہ کر دیں گے۔‘

’دو دن کی تاخیر کے بعد اُنہیں پریشانی لاحق ہونا شروع ہو گئی تاہم اُنہیں پوری امید دلائی گئی تھی کہ کل انہیں میکسی لازمی مل جائے گی جس کے باعث وہ کسی حد تک مطمئن بھی تھے۔‘

شادی سے ایک روز قبل محمد حسین اپنی بیٹیوں کے ہمراہ ایک بار پھر متعلقہ دُکان پر پہنچے تو اُنہوں نے یہ سن کر سُکھ کا سانس لیا کہ ’میکسی بالکل تیار ہے۔‘

دُکان دار نے اپنے عملے کو میکسی لانے کے لیے کہا جب محمد حسین کے ہمراہ موجود اُن کی بیٹیوں نے میکسی کا بغور جائزہ لیا تو معلوم ہوا کہ یہ میکسی تو پرانی ہے۔

محمد حسین یہ جان کر غصے میں آگئے اور دکان دار سے استفسار کرنے پر معلوم ہوا کہ نئی میکسی تیار نہیں ہو سکی اس لیے اُنہیں استعمال شدہ میکسی دی گئی ہے۔ت اہم اُنہوں نے استعمال شدہ میکسی لینے سے انکار کر دیا اور دُکان سے باہر نکل آئے۔

استعمال شدہ میکسی دے کر دھوکا دیا، متاثرہ شہری 

متاثرہ شہری کا کہنا ہے کہ ’دکان دار نے نئی میکسی کی قیمت وصول کر کے استعمال شدہ میکسی ہمارے حوالے کرنا چاہی جبکہ ہم سے ایڈوانس پیمنٹ کے طور پر لیے گئے 20 ہزار روپے بھی واپس نہیں کیے۔‘

بازار سے ناچار نئی میکسی خریدنا پڑی

 دکان دار کی جانب سے آخری وقت پر دھوکا کھانے کے بعد محمد حسین اپنی بیٹیوں کے ہمراہ نئی میکسی کی خریداری کے لیے پھر بازار کے چکر کاٹنے لگے اور عجلت میں مہنگے داموں کسی دوسری دُکان سے نئی میکسی کی خریداری کی۔

کمزیومر کونسل نے دکاندار کو 5 لاکھ روپے ہرجانے کا نوٹس بھیجا ہے۔ فائل فوٹو: اے ایف پی

متاثرہ شہری کہتے ہیں کہ دکان دار کی جانب سے دھوکا دہی کے ساتھ ساتھ اُنہیں ذہنی اذیت بھی دی گئی ہے۔ وہ اپنی بیٹی کی شادی سے ایک روز قبل نئی میکسی کی خریداری کے لیے بازاروں میں پھرتے رہے اور مارکیٹ میں موجود دیگر دکان داروں نے بھی اُن کی مجبوری کا ناجائز فائدہ اٹھایا۔

گھر والوں کے مشورے کے بعد دکان دار کے خلاف عدالت سے رجوع کرنے کا فیصلہ کیا

استعمال شدہ میکسی دینے پر عدالت سے رجوع کرنے کے معاملے پر محمد حسین کا کہنا ہے کہ اُنہوں نے اپنی بیٹی کے لیے دوسری دُکان سے میکسی خرید کر شادی کی تقریب نمٹائی اور پھر  گھر والوں کے ساتھ مشورے کے بعد دکان دار کے خلاف قانونی کارروائی کرنے کا فیصلہ کرتے ہوئے راولپنڈی کی کنزیومر کونسل سے رجوع کیا۔ شہری کی درخواست پر کونسل نے متعلقہ دکان دار کو 5 لاکھ روپے ہرجانے کا قانونی نوٹس بھیجا ہے۔

راولپنڈی کنزیومر کونسل کے فوکل پرسن ادریس رندھاوا نے اردو نیوز کو بتایا کہ متاثرہ شہری اپنے ساتھ دھوکا دہی کی شکایت لے کر کنزیومر پروٹیکشن کونسل آئے جن کی درخواست پر متعلقہ دکان دار کو قانونی نوٹس بھیجا گیا ہے۔

اُنہوں نے مزید کہا کہ ’دکان دار نے نوٹس موصول ہونے کے بعد کنزیومر پروٹیکشن کونسل سے رابطہ کیا ہے اور شہری کے نقصان کی تلافی کی یقین دہانی کروائی ہے تاہم درخواست گزار شہری اس معاملے کو کنزیومر کورٹ کے سپرد کرنا چاہتا ہے اس لیے اب کنزیومر کورٹ ہی اس کیس کا فیصلہ کرے گی۔‘


News Source   News Source Text

مزید خبریں
پاکستان کی خبریں
مزید خبریں

Meta Urdu News: This news section is a part of the largest Urdu News aggregator that provides access to over 15 leading sources of Urdu News and search facility of archived news since 2008.