ہریانہ انتخابات کی ’فاتح جلیبی‘ اور قبل از وقت جیت کا جشن: ’کانگریس نے جیت کے منھ سے شکست چھین لی‘

انڈیا کی دو ریاستوں ہریانہ اور جموں و کشمیر کے اسمبلی انتخابات کے نتائج نے انڈیا کے بیشتر لوگوں کو چونکا دیا ہے کیونکہ نتائج تمام سروے اور ایگزٹ پول میں دکھائے جانے والے نتائج سے مختلف آئے۔

انڈیا کی شمالی ریاست ہریانہ او رمرکز کے زیر انتظام علاقے جموں و کشمیر کے اسمبلی انتخابات کے نتائج نے انڈیا کے بیشتر لوگوں کو چونکا دیا ہے اور اُس کی وجہ یہ ہے کہ یہ نتائج ووٹوں کی گنتی کا عمل شروع ہونے سے قبل کیے گئے انتخابی جائزوں یا ایگزٹ پولز میں دکھائے جانے والے نتائج سے مختلف آئے ہیں۔

ریاست ہریانہ کے بارے میں کہا جا رہا تھا کہ حکومت مخالف لہر کی بدولت یہ ریاست کانگریس کی جھولی میں جا رہی ہے لیکن ووٹوں کی گنتی کے بعد معلوم ہوا کہ بی جے پی نے یہاں سادہ اکثریت حاصل کر لی ہے اور اب وہ اس ریاست میں لگاتار تیسری بار حکومت بنانے جا رہی ہے۔

سیاسی مبصر سندیپ شاستری نے ہریانہ سے سامنے آنے والے نتائج پر بی بی سی کی گیتا پانڈے سے بات کرتے ہوئے کہا ہے کہ ’کانگریس نے جیت کے منھ سے شکست کو چھین لیا ہے۔‘

ابتدائی رجحانات میں تو یہ نظر آ رہا تھا کہ 90 سیٹوں والی ہریانہ اسمبلی میں کانگریس نے 65 سیٹوں پر برتری حاصل کر لی ہے لیکن پھر جیسے جیسے ووٹوں کی گنتی کا عمل آگے بڑھا تو کانگریس کا سورج بتدریج ڈھلنے لگا جبکہ بی جے پی نے برتری حاصل کرنا شروع کر دی۔

ریاست ہریانہ میں کانگریس کی جیت کو اِس قدر یقینی مانا جا رہا تھا کہ نتائج سے قبل ہی جیت کا جشن شروع ہو گيا تھا اور لوگ منھ میٹھا کرنے کے لیے جلیبیاں کھلانے اور تقسیم کرنے کی باتیں کرنے لگے تھے۔

چنانچہ اس کے متعلق سوشل میڈیا پر ہیش ٹیگ ’جلیبی‘ ٹرینڈ کرنے لگا کیونکہ حال ہی میں ہریانہ کی انتخابی مہم کے دوران راہل گاندھی نے ایک عوامی تقریب میں جلیبی کا ڈبہ لہرایا تھا کیونکہ وہ اس ریاست سے اپنی جماعت کی فتح کے لیے انتہائی پُرامید تھے۔ جُوں جُوں بی جے پی آگے نکلتی گئی اُن کے حامیوں نے کانگریس رہنما راہل گاندھی کو جلیبی کے معاملے پر ٹرول کرنا شروع کر دیا۔

اب جبکہ نتائج تمام اندازوں کے برعکس آئے ہیں تو مبصریں اُن کی وجوہات تلاش کرنے میں سرکرداں ہیں۔

سیاسی مبصر سندیپ شاستری کا کہنا ہے کہ حد سے زیادہ اعتماد اور پارٹی کے اندر کی چپقلش کانگریس کی شکست کا سبب بنی ہے۔

انھوں نے کہا کہ کانگریس کو یقین تھا کہ ’وہ جیت جائیں گے اور اس پر وہ مطمئن ہو گئے۔ دوسری طرف، بی جے پی نے زمین پر خاموشی سے اپنے مسائل پر کام کیا اور اقتدار میں واپسی کے لیے کامیابی کے ساتھ مقابلہ کیا۔‘

بی جے پی کے سینیئر رہنما نتن گڈکری نے بی بی سی سے بات کرتے ہوئے کہا کہ لوگوں تک بی جے پی کا جو کام پہنچا ہے اس کی جھلک نتائج میں دیکھی جا سکتی ہے۔

صحافی بھانو پرتاپ مہتا نے لکھا کہ کانگریس پسماندہ طبقات کے خدشات کو سمجھنے سے قاصر رہی جبکہ بی جے پی نے اسے سمجھا اور اس پر کام کیا۔

اس ریاست میں سادہ اکثریت کے لیے کسی بھی جماعت کو 46 سیٹیں مطلوب تھیں تاہم بی جے پی 48 سیٹیں حاصل کرنے میں کامیاب رہی کانگریس کو 37 سیٹوں پر اکتفا کرنا پڑا۔ تاہم اس مرتبہ الیکشن میں اس ریاست میں دونوں پارٹیوں کی سیٹوں میں اضافہ ہوا ہے۔

جلیبی کیونکر اس مذاکرے کا حصہ بنی؟

کانگریس کا قبل از وقت جشن
Getty Images
کانگریس کے کارکنوں کا جلیبی کے ساتھ قبل از وقت جشن

عام طور پر جیت کے مواقع پر انڈیا میں لڈو کھائے اور کھلائے جاتے ہیں لیکن ہریانہ کے انتخابات کے نتائج پر جلیبی نے سبقت حاصل کر لی اور سوشل میڈیا پر لوگ اس کے تعلق سے طرح طرح کی باتیں کر رہے ہیں۔

در اصل ہریانہ اسمبلی انتخابات کی مہم کے دوران ہریانہ سے کانگریس کے رکن پارلیمان دیپندر سنگھ ہڈا نے گوہانہ میں منعقدہ ایک ریلی کے سٹیج پر راہل گاندھی کو ’ماتو رام‘ حلوائی کی مشہور جلیبی پیش کی تھی۔

اس موقع پر راہل گاندھی کا کیا گیا ویڈیو پیغام سوشل میڈیا پر وائرل ہے۔

راہل گاندھی نے جلیبی کے ذائقے کی کافی تعریف کی اور اس کے توسط سے انھوں نے بے روزگاری پر تنقید کی اور کہا کہ اس جلیبی کو ملک کے دوسرے حصوں تک پہنچنا چاہیے بلکہ اسے فیکٹریوں میں تیار کرکے بیرون ملک بھی پہنچانا چاہیے تاکہ روزگار کے مواقع میں اضافہ ہو۔

انڈیا میں روایتی طور پر حلوائی دکانوں پر جلیبی بناتے ہیں اور راہل کی فیکٹری والی بات پر بی جے پی کے حامیوں نے انھیں تنقید کا نشانہ بھی بنایا جس پر کانگریس کی ترجمان سوپریا شرینیت نے لکھا کہ جب بڑے پیمانے پر کوئی چیزتیار کی جانی ہو تو اسے فیکٹری میں ہی تیار کرتے ہیں۔

بہرحال راہل گاندھی نے یہ بھی کہا اُن کی بہن پرینکا گاندھی کو بھی جلیبیاں بہت پسند ہیں۔ انھوں کہا کہ ’ماتو رام‘ کی 'جلیبی کھانے کے بعد میں نے اسے (پرینکا) میسج کیا، اسے بتایا کہ آج میں نے اپنی زندگی کی بہترین جلیبی کھائی ہے۔ میں آپ کے لیے بھی ایک ڈبہ لاؤں گا۔‘

تاہم نتائج آنے کے بعد اب بی جے پی کے حامی ناصرف جلیبی کے ساتھ ویڈیوز بنا رہے ہیں بلکہ کہیں کہیں تو کانگریس کے دفتر میں انھوں نے جلیبیاں پہنچانے کا بندوبست بھی کیا ہے۔

بی جے پی لیڈر نریندر سلوجا نے ایک ویڈیو شیئر کرتے ہوئے لکھا کہ ’جیتو پٹواری کی مدھیہ پردیش کانگریس خود اپنے لیڈر راہل گاندھی کا مذاق اڑا رہی ہے۔ جلیبی فیکٹری میں بننے کے بیان پر ملک بھر میں راہل گاندھی کا مذاق اڑایا جا رہا ہے اور خود کانگریسی بھی مذاق کا اڑنے میں پیچھے نہیں ہیں۔‘

’آج کی فاتح جلیبی جیسی رہی‘

اس دوران سوشل میڈیا پر طنز و مزاح کا ماحول نظر آ رہا ہے جہاں ہریانہ اور جموں کشمیر کے ساتھ الیکشن نتائج اور جلیبی کے ٹرینڈز کے تحت لوگوں کے طرح طرح کے میمز اور تبصرے دیکھے جا سکتے ہیں۔

راہل شیخاوت نامی ایک صارف نے جلیبی کی تصویر پوسٹ کرتے ہوئے لکھا: ’پی ایم مودی کو 8 اکتوبر کو جلیبی ڈے کے طور پر منانے کا اعلان کرنا چاہیے۔ ہریانہ انتخابات کے رجحانات کے بعد راہل گاندھی کو جلیبی کے نام پر ٹرول کیا جا رہا ہے۔‘

ابتدا میں جب کانگریس ہریانہ اور کشمیر دونوں جگہ آگے تھی تو کانگریس کے کیمپ میں جشن کا ماحول تھا اور کانگریس کے کچھ حامیوں نے تو جلیبی کے آرڈر دینے کی باتیں بھی شروع کر دی تھیں۔

ایڈوکیٹ ممتاز نامی صارف نے لکھا: ’دوستو، جلیبیاں منگوائیں۔ ہریانہ میں کانگریس زبردست برتری حاصل کر رہی ہے، ہم اکثریت کے ساتھ حکومت بنا رہے ہیں۔ ہم جموں و کشمیر میں بھی حکومت بنا رہے ہیں۔‘

کانگریس کے ترجمان پون کھیڑا نے ابتدائی رجحانات کے بعد ایک میڈیا چینل سے بات کرتے ہوئے کہا کہ وہ اس جیت کی جلیبی پی ایم مودی کو بھی کھلائیں گے اور آپ کو بھی کھلائیں گے۔

پھر جب ہریانہ میں بازی پلٹنے لگی تو بی جے پی کے حامیوں نے کانگریس کے حامیوں اور رہنماؤں کی ٹرولنگ شروع کر دی۔

صحافی وکاس بھدوریا نے لکھا کہ ’کیا جلیبی کی جگہ ای وی ایم (الیکٹرانک ووٹنگ مشین) کی انٹری ہو گئی ہے؟‘

ایک صارف نے پی ایم مودی کی مصنوعی ذہانت سے تیار کردہ جلیبی کھاتے ہوئے تصویر پوسٹ کی ہے اور لکھا ہے کہ ’پی ایم مودی جلیبی کے ساتھ ہریانہ کے انتخابات کا لطف اٹھا رہے ہیں۔‘

ایک صارف نے جلیبی کی تصویر پوسٹ کرتے ہوئے لکھا: ’اور آج کی فاتح جلیبی ہے۔‘

ایک اور صارف نے جلیبی کی تصویر پوسٹ کرتے ہوئے لکھا کہ ’جلیبی نے بھی وفاداری دکھائی کیونکہ وہ بھی زعفرانی تھی۔‘

شام تک بی جے پی آندھرا پردیش نے اپنے ایکس اکاؤنٹ پر جلیبی آرڈر کرنے کی رسید کی تصویر پوسٹ کی اور لکھا: ’آپ کو جلیبی کا ذائقہ کیسا لگا، راہل گاندھی؟‘

بہرحال کانگریس میں ہریانہ کے نتائج کے باعث اِس قدر مایوسی ہے کہ کانگریس رہنما جے رام رمیش نے الیکشن کمیشن میں ووٹوں کی گنتی میں تاخیر کی شکایت دائر کی جسے الیکشن کمیشن نے مسترد کر دیا۔


News Source

مزید خبریں

BBC
مزید خبریں
تازہ ترین خبریں
مزید خبریں

Meta Urdu News: This news section is a part of the largest Urdu News aggregator that provides access to over 15 leading sources of Urdu News and search facility of archived news since 2008.