موسمیاتی تبدیلیوں سے تو دنیا کا ایک بڑا حصہ متاثر ہوتا رہتا ہے مگر صحرائے صحارا میں بھی غیرمعمولی اور ڈرامائی طور پر موسم تبدیل ہوا اور اس مشہور ترین بڑے صحرا کے کچھ حصوں میں سیلاب دیکھا گیا۔
خبر رساں ایجنسی ایسوسی ایٹڈ پریس کے مطابق جنوب مشرقی مراکش میں دو دن کی طوفانی بارشوں کے بعد صحرائے صحارا کے ایک حصے میں شدید سیلاب دیکھنے میں آیا جو خطے کی سالانہ اوسط بارش سے زیادہ ہے۔مراکش کے محکمہ موسمیات کے حکام کے مطابق دارالحکومت رباط سے 450 کلومیٹر جنوب میں واقع گاؤں ٹیگونائٹ میں ستمبر میں صرف 24 گھنٹوں میں 100 ملی میٹر سے زیادہ بارش ریکارڈ کی گئی۔امریکہ کے خلائی ادارے ناسا کے ذریعے حاصل کی گئی سیٹلائٹ تصاویر سے پتہ چلتا ہے کہ جھیل اریکوئی جو کہ زگورا اور ٹاٹا کے علاقوں کے درمیان واقع ہے اور 50 برسوں سے خشک پڑی تھی بارش کے بعد سیلابی پانی سے بھر گئی۔مراکش کے موسمیات کے ادارے کے ایک اہلکار حسین یوآبب نے ایسوسی ایٹڈ پریس کو بتایا کہ 30 سے 50 سال ہو چکے ہیں کہ اس علاقے میں اتنے کم وقت میں اتنی بارش ہوئی ہو۔ماہرین موسمیات نے اس رجحان کو ایکسٹرا ٹراپیکل طوفان کہا ہے اور اُن کا خیال ہے کہ اس کے خطے کی آب و ہوا پر طویل مدتی اثرات مرتب ہو سکتے ہیں۔حیسن یوآبب نے کہا کہ ان منفی اثرات میں ایک یہ ہے کہ ہوا زیادہ نمی برقرار رکھتی ہے، یہ بخارات میں اضافے اور مزید طوفانوں کا سبب بن سکتی ہے۔گارڈین کے مطابق مراکش میں گزشتہ ماہ 18 افراد سیلاب کی نذر ہو گئے تھے اور بارشوں سے سیلاب اُن علاقوں میں آیا تھا جو گزشتہ برس کے زلزلے سے نقصان کے بعد بحالی کے کام سے گزر رہے تھے۔ملک کے جنوب مشرق میں گزشتہ ماہ کی بارشوں نے ڈیموں کو بھر دیا تھا۔