نیوزی لینڈ کے شہر آکلینڈ میں خالصتان کی آزادی کیلئے ہونے والے ریفرنڈم میں ووٹنگ کا عمل مکمل ہو گیا۔
ووٹنگ کا عمل شروع ہونے سے پہلے ہی لوگوں کی طویل قطاریں لگ گئی تھیں جس کے سبب ریفرنڈم کا مقررہ وقت ایک گھنٹہ بڑھایا گیا، خالصتان ریفرنڈم میں شرکت کیلئے دیگر شہروں سے بھی سکھ کمیونٹی کی بڑی تعداد آکلینڈ پہنچی تھی۔
اختلافات دور کرنے کیلئے ٹرمپ انتظامیہ سے ملکر کام کرنے کو تیار ہیں ، چینی صدر
غیر ملکی میڈیا کے مطابق ووٹ ڈالنے کیلئے آئے افراد نے بھارت کیخلاف نعرے بازی بھی کی۔ انڈی پینڈنٹ پنجاب ریفرنڈم کمیشن کی جانب سے بتایا گیا ہے کہ ریفرنڈم میں 37 ہزار سے زائد افراد نے حق رائے دہی استعمال کیا۔
سکھ فار جسٹس کے کونسل جنرل گرپتونت سنگھ پنوں نے شرکاء سے ویڈیو لنک خطاب میں کہا کہ بھارت کے مظالم کے باوجود سکھوں نے تشدد کے بجائے ووٹ کا راستہ اپنایا۔ ریفرنڈم کا اگلا مرحلہ اگلے سال 23 مارچ کو لاس اینجلس میں ہو گا۔