’کہیں تمھارا بیپر نہ پھٹ جائے‘: وہ ’دھمکی آمیز‘ جملہ جس پر سی این این کو مہدی حسن سے معافی مانگنی پڑی

امریکی نشریاتی ادارے سی این این نے اپنے پروگرام ’نیوز نائٹ‘ کے دوران ایک مہمان کی جانب سے دوسرے مہمان کے لیے ’نسلی تعصب‘ پر مبنی جملے ادا کرنے پر معذرت کی ہے۔

امریکی نشریاتی ادارے سی این این نے اپنے پروگرام ’نیوز نائٹ‘ کے دوران ایک مہمان کی جانب سے دوسرے مہمان کے لیے ’نسلی تعصب‘ پر مبنی جملے ادا کرنے پر معذرت کی ہے۔

منگل کو سی این این کے پروگرام ’نیوز نائٹ‘ میں ایک بحث کے دوران برطانوی نژاد امریکی صحافی مہدی حسن اور تجزیہ کار رائن جیمز گردوسکی کے درمیان سخت جملوں کا تبادلہ ہوا۔

گفتگو کے دوران مہدی حسن نے کہا کہ اگر انتہائی دائیں بازو کے لوگ ’خود کو نازی نہیں کہلوانا چاہتے تو، انھیں یہ نہیں کرنا چاہیے، یہ نہیں کہنا چاہیے۔۔۔‘ ابھی مہدی حسن کا جملہ مکمل نہیں ہوا تھا کہ رائن نے کہا کہ ’اس میز پر بیٹھے ہوئے لوگوں میں سب سے زیادہ یہود مخالف‘ کسی کو کہا گیا تو وہ مہدی حسن ہیں۔

اس پر مہدی حسن نے کہا کہ فلطسینیوں کی حمایت کرنے پر انھیں اکثر ’یہود مخالف‘ قرار دیا جاتا ہے، جس پر رائن نے کہا کہ ’مجھے امید ہے کہ کہیں آپ کا بیپر نہ پھٹے جائے۔‘

بظاہر رائن گذشتہ مہینے لبنان میں رونما ہونے والے ایک واقعے کی طرف اشارہ کر رہے تھے جب حزب اللہ کے اراکین کے زیرِ استعمال پیجرز پھٹے تھے اور ان دھماکوں میں متعدد افراد ہلاک ہوئے تھے۔

اس دوران مہدی حسن نے پروگرام کی میزبان ایبی فلپ سے پوچھا کہ ’کیا ابھی آپ کے مہمان نے آن ایئر یہ کہا ہے کہ مجھے مار دینا چاہیے؟‘

اس گفتگو کے دوران رائن نے مہدی حسن سے پوچھا کہ کیا وہ حماس کے حامی ہیں؟ جس پر انھوں نے کہا ’بالکل نہیں۔‘

اس کے بعد رائن نے کہا کہ ’پھر میں معافی چاہتا ہوں۔‘

اس کے بعد پروگرام کے دوران ایک وقفہ لے لیا گیا اور جب پروگرام پھر سے شروع ہوا تو میزبان ایبی فلپ نے کہا کہ ’اس میز پر جو کہا گیا، میں اس پر مہدی حسن سے معذرت چاہتی ہوں۔ یہ مکمل طور پر ناقابلِ قبول ہے اور جب ہم اس بات چیت کا دوبارہ آغاز کریں گے تو آپ دیکھیں گے کہ رائن یہاں میز پر موجود نہیں ہوں گے۔‘

’ایک لکیر ہے جسے عبور کیا گیا اور یہ میرے لیے ناقابلِ قبول ہے، اس نیٹ ورک کے لیے ناقابلِ قبول ہے۔‘

پروگرام کے بعد بھی ایبی فلپ نے سوشل میڈیا پلیٹ فارم پر سی این این کی جانب سے ایک بیان شیئر کیا کہ ’سی این این یا اس کی نشریات میں نسلی تعصب یا تعصب کی کوئی گنجائش نہیں۔‘

اس بیان میں یہ بھی کہا گیا کہ ’رائن گردوسکی کو کبھی ہمارے نیٹ ورک پر خوش آمدید نہیں کہا جائے گا۔‘

رائن نے سی این این کے پروگرام کے دوران تو ’معذرت‘ کر لی لیکن بعد میں ایک بار پھر وہ سی این این اور مہدی حسن کے خلاف بولتے ہوئے نظر آئے۔

انھوں نے ایکس پر اپنی ایک پوسٹ میں لکھا کہ ’آپ سی این این پر رہ سکتے ہیں اگر آپ ایک ریپبلکن کو نازی کہیں اور قطری میڈیا سے پیسے لیں لیکن آپ اگر مذاق کرتے ہیں تو سی این این پر نہیں رہ سکتے۔‘

سی این این کے پروگرام پر نشر کی جانے والی گفتگو پر اب سوشل میڈیا پر بھی بحث ہو رہی ہے اور صارفین اس معاملے پر اپنی آرا بھی شیئر کر رہے ہیں۔

پاکستانی تجزیہ نگار مشرف زیدی بھی ان افراد میں تھے جنھوں نے اس معاملے اپنی رائے کا اظہار کیا۔ انھوں نے لکھا کہ ’انسانیت کا اور جنگ بندی کا حامی‘ ہونے پر مہندی حسن کو اس قسم کے ’کم ظرف اور نسلی تعصب‘ پر مبنی جملے سہنے پڑ رہے ہیں۔

کچھ صارفین کا کہنا تھا کہ وہ مہدی حسن سے متعدد معاملات پر اتفاق نہیں رکھتے لیکن رائن کے ادا کیے گئے جملے ان کے لیے بھی ناقابلِ قبول ہیں۔

جوناتھن گرینبلاٹ نامی صارف کہتے ہیں کہ ’اسرائیل سے متعلق معاملے اور وہ دیگر معاملات کو جس طرح سے پیش کرتے ہیں، میں اس پر مہدی حسن سے شدید اختلاف رکھتا ہوں لیکن کسی کو دہشتگرد کہنا کوئی مذاق نہیں وہ بھی ایسے خطرناک وقت میں۔‘

کچھ سوشل میڈیا صارفین ایسے بھی تھے جنھوں نے رائن کو پروگرام سے نکال دینے اور دوبارہ کسی پروگرام میں مدعو نہ کرنے پر سی این این کو سراہا۔

حماس کے اسرائیل پر 7 اکتوبر کے حملے اور اس کے بعد غزہ اور لبنان میں جنگ کی ابتدا کے بعد سے ہی سوشل میڈیا پر میڈیا پر جانبداری برتنے کے الزامات عائد کیے جاتے رہے ہیں۔

سی این این کے پروگرام میں پیش آنے والے واقعے کے بعد بھی کچھ صارفین ایسے ہی واقعات کی طرف لوگوں کی توجہ دلاتے ہوئے نظر آئے۔

ایکس پر ایک تجزیہ کار نے لکھا کہ پیئرس مورگن کے پروگرام کے دوران ’ایک اسرائیلی ایجنٹ‘ نے انھیں ’کیڑا‘ قرار دیا تھا۔

’اب ایک اسرائیل کے حامی نے سی این این پر لائیو مہدی حسن کو دھمکی دی؟ کیا وہ ہمیں کوئی پیغام دینا چاہ رہے ہیں؟‘

کچھ لوگ ایسے بھی ہیں جن کا یہ ماننا ہے کہ مہدی حسن نے رائن اور دائیں بازو کے افراد کو نازیوں سے تشبیہہ دے کر ایک غلط کام کیا۔ متعدد صارفین کا مطالبہ ہے کہ سی این این کو مہدی حسن پر بھی پابندی عائد کر دینی چاہیے۔

مہدی حسن کی جانب سے سی این این کا پروگرام ختم ہونے کے بعد تاحال اس معاملے پر دوبارہ تبصرہ نہیں کیا گیا۔

دوسری جانب سی این این کی ویب سائٹ پر چھپنے والی ایک خبر میں کہا گیا ہے کہ نیوز نائٹ پروگرام میں تجزیہ کاروں کے درمیان سابق صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی میڈیسن سکوائر گارڈن میں منعقد ہونے والی ریلی پر بات ہو رہی تھی۔

سی این این کے مطابق اس ریلی میں کامیڈین ٹومی ہنچکلف نے ایک چُٹکلہ سنایا جس میں پورٹو ریکو کے لیے ’کچرے‘ کا لفظ استعمال کیا گیا تھا۔

ڈونلڈ ٹرمپ کی صدارتی مہم چلانے والی ٹیم نے کامیڈین کے الفاظ سے دوری اختیار کر لی ہے۔ ڈونلڈ ٹرمپ کے ترجمان ڈینیل الویریز کے مطابق ’یہ چٹکلہ صدر ٹرمپ یا ان کی مہم کی سوچ سے مطابقت نہیں رکھتا۔‘


News Source

مزید خبریں

BBC
مزید خبریں
سائنس اور ٹیکنالوجی
مزید خبریں

Meta Urdu News: This news section is a part of the largest Urdu News aggregator that provides access to over 15 leading sources of Urdu News and search facility of archived news since 2008.