وزیراعظم شہباز شریف نے کہا ہے کہ قطر کے دو روزہ دورے کے دوران برادرانہ تعلقات کے فروغ کے لیے وہاں کی قیادت کے ساتھ تبادلہ خیال کریں گے۔سعودی عرب میں فیوچر انویسٹمنٹ اینی شیٹو کے اجلاس میں شرکت کے بعد وزیراعظم شہباز شریف گزشتہ روز قطر پہنچے ہیں جہاں وہ قطر کے امیر شیخ تمیم بن حمد الثانی اور وزیراعظم محمد بن عبدالرحمان بن جاسم الثانی کے ساتھ دو طرفہ ملاقاتیں کریں گے۔وزیراعظم کے دفتر سے جاری بیان کے مطابق شہباز شریف 30 سے 31 اکتوبر تک قطر کا سرکاری دورہ کریں گے۔وزیراعظم نے سوشل میڈیا پلیٹ فارم ایکس پر لکھا کہ دورے کے دوران وہ قطر میوزیم میں منعقد ہونے والی خصوصی نمائش کا بھی افتتاح کریں گے جس میں پاکستان کی ثقافت کو اجاگر کیا گیا ہے۔دفتر خارجہ سے جاری بیان کے مطابق شہباز شریف کی قطر کے امیر اور وزیراعظم کے ساتھ ملاقاتوں میں دوطرفہ تعلقات کے مختلف پہلوؤں کا جائزہ لیا جائے گا اور بالخصوص تجارت و سرمایہ کاری میں شراکت داری کے نئے مواقع تلاش کریں گے۔قطر انویسٹمنٹ اتھارٹی اور قطر بزنس مین ایسوسی ایشن کے نمائندے بھی وزیراعظم سے ملاقات کریں گے تاکہ پاکستان میں سرمایہ کاری کے مواقع تلاش کیے جا سکیں۔عرب نیوز کے مطابق سال 2022 میں قطر انویسٹمنٹ اتھارٹی نے کہا تھا کہ وہ پاکستان میں 3 ارب ڈالر کی سرمایہ کاری کرنا چاہتے ہیں۔ دوحہ نے ایئرپورٹ کے انتظامات سنبھالنے اور نیویارک میں واقع روزویلٹ ہوٹل میں دلچسپی ظاہر کی تھی جو دراصل پاکستان کی قومی ایئرلائن پی آئی اے کی ملکیت ہے۔سال 2002 میں قطر کے دورے کے دوران شہباز شریف نے قطر انویسٹمنٹ اتھارٹی سے بھی ملاقات کی تھی تاکہ پاکستان کے توانائی اور ایوی ایشن کے شعبے میں سرمایہ کاری کو ممکن بنایا جا سکے۔وزیراعظم شہباز شریف قابل تجدید توانائی، فوڈ سکیورٹی، صنعتی و انفراسٹرکچر ڈویلپمنٹ، سیاحت اور ہاسپیٹیلٹی کے شعبوں میں سرمایہ کاری کے لیے دلچسپی ظاہر کر چکے ہیں۔قطر کے دورے پر وفاقی وزرا خواجہ آصف، جام کمال خان، محمد اورنگزیب اور عطاء اللہ تارڑ بھی وزیراعظم کے ہمراہ ہیں۔