شکست تسلیم کر لوں گا ’اگر الیکشن شفاف ہوئے‘: ڈونلڈ ٹرمپ

image

امریکہ کے صدارتی الیکشن میں زیادہ تر ریاستوں میں پولنگ کا عمل مکمل ہو چکا ہے اور ووٹوں کی گنتی جاری ہے۔

متعدد ریاستوں سے الیکٹورل کالج کے نتائج بھی سامنے آ چکے ہیں اور سابق صدر ڈونلڈ ٹرمپ اور موجودہ نائب صدر کملا ہیرس میں کانٹے کا مقابلہ ہے۔

خبر رساں ایجنسی اے ایف پی کے مطابق منگل کو ری پبلکن امیدوار ڈونلڈ ٹرمپ نے کہا کہ وہ شکست تسلیم کرنے کے لیے اُسی وقت تیار ہوں گے اگر انتخابات شفاف ہوئے۔

ڈونلڈ ٹرمپ نے ایک بار پھر الیکٹرانک ووٹنگ مشینوں کے حوالے سے اپنے تحفظات کا اظہار کیا۔

سابق صدر کا کہنا تھا کہ ’اگر میں الیکشن ہارتا ہوں، تو اگر یہ شفاف الیکشن ہوا تو میں پہلا شخص ہوں گا جو اس کو تسلیم کرے گا، ابھی تک میرا خیال ہے کہ یہ شفاف ہے۔‘

ریاست فلوریڈا میں ووٹنگ کے بعد صحافیوں سے گفتگو میں ڈونلڈ ٹرمپ نے الیکشن کے نتائج کو تسلیم کرنے کے حوالے سے یہ بات دہرائی جو وہ اپنی انتخابی مہم کے دوران کئی بار کہہ چکے ہیں۔

سابق صدر نے ’امریکہ کو دوبارہ عظیم بنائیں‘ کے نعرے والی کیپ پہن رکھی تھی اور انہوں نے انتخابات میں الیکٹرانک ووٹنگ مشینوں کے استعمال پر اپنے تحفظات کو ایک بار عام کیا اور کہا کہ یہ کاغذ کے بیلٹ کے مقابلے میں زیادہ غیرمحفوظ ہیں اور نتائج میں تاخیر کا باعث بن سکتی ہیں۔

ویسٹ پام بیچ کے علاقے میں نامہ نگاروں سے گفتگو میں سابق صدر نے کہا کہ ’یہ سارا پیسہ مشینوں پر خرچ کرتے ہیں۔ اگر کاغذی بیلٹ، ووٹر کی آئی ڈی، شہریت کا ثبوت دیکھیں اور ایک ووٹ کا استعمال کریں تو یہ سب کچھ رات کے 10 بجے تک ختم ہو جائے گا۔ یہ پاگل پن ہے۔‘

انہوں نے مزید کہا کہ ‘کیا آپ جانتے ہیں کہ کاغذ اب کمپیوٹر سے زیادہ پیچیدہ بیلٹ ہے؟ اگر یہ واٹر مارکڈ کاغذ ہے تو آپ نہیں کر سکتے، یہ ناقابل یقین ہے کہ اس کے ساتھ کیا ہوتا ہے۔ آپ دھوکہ دینے کے لیے کچھ نہیں کر سکتے۔‘

یہ پوچھے جانے پر کہ انتخابات کے بعد بدامنی کے خدشات ہیں اور کیا وہ اپنے حامیوں کو تشدد سے دور رہنے کے لیے کہیں گے، ڈونلڈ ٹرمپ نے ناگواری کا اظہار کیا اور کہا کہ ’مجھے انہیں یہ بتانے کی ضرورت نہیں کہ کوئی تشدد نہیں ہوگا۔ یقیناً کوئی تشدد نہیں ہوگا۔ میرے حامی متشدد لوگ نہیں ہیں۔‘


News Source   News Source Text

مزید خبریں
عالمی خبریں
مزید خبریں

Meta Urdu News: This news section is a part of the largest Urdu News aggregator that provides access to over 15 leading sources of Urdu News and search facility of archived news since 2008.