لاہور ہائیکورٹ نے سموگ کے تدارک کے لیے مارکیٹس رات آٹھ بجے بند کرنے کا حکم دے دیا ہے۔جمعے کو لاہور ہائیکورٹ میں سموگ اور ماحولیاتی آلودگی کے تدارک سے متعلق مختلف درخواستوں پر سماعت ہوئی جس کی سماعت جسٹس شاہد کریم نے کی۔ عدالت نے حکم دیا ہے کہ صوبے میں مارکیٹس اتوار کے روز بند رکھی جائیں۔پاکستان کے دوسرے بڑے شہر لاہور میں سموگ کی وجہ سے فضائی آلودگی شدت اختیار کر گئی ہے۔ صوبائی حکومت نے لاہور میں گرین لاک ڈاؤن سمیت پرائمری سکولوں کو بھی ایک ہفتے کے لیے بند کیا ہے۔ہائیکورٹ نے کہا ہے کہ دھواں چھوڑنے والی گاڑیوں کے موٹر وے اور رنگ روڈ پر داخلے پر پابندی عائد کی جائے۔عدالت نے حکم دیا ہے کہ ڈولفن پولیس اور پولیس اہلکار ہیوی ٹریفک کنٹرول کرنے کے لیے تعینات کیے جائیں۔’اصل آلودگی کا باعث ہیوی ٹریفک کا دھواں چھوڑنا ہے۔ اگر ہیوی ٹریفک کو نوٹس دیے ہیں تو ابھی تک بند کیوں نہیں ہوئیں۔‘ہائیکورٹ نے کہا کہ دھواں چھوڑنے والی بسوں کو 50، 50 ہزار جرمانہ کریں تو کیسے ٹھیک نہیں ہوں گے۔
لاہور میں سکول ایک ہفتے کے لیے بند کیے گئے۔ (فوٹو: اے ایف پی)
جمعرات کو لاہور کی ایک تین سالہ بچی امل سکھیرا نے فضائی آلودگی پر قابو نہ پانے کے خلاف لاہور ہائیکورٹ سے رجوع کیا تھا۔
’ہم حکومت کی مدد کے لیے یہ اقدامات کر رہے ہیں۔ سموگ کی صورتحال کا انتظامیہ کو رات کو جائزہ لینا چاہیے۔ ڈی سی لاہور اور کمشنر کو رات کو نکل کر دیکھنا چاہیے کیا ہو رہا ہے۔‘عدالت نے کہا کہ ایسا حکم نہیں دینا چاہتے جس پر عملدرآمد ممکنہ نہ ہو۔گزشتہ ہفتے پنجاب کی وزیر اطلاعات عظمیٰ بخاری نے کہا تھا کہ انڈیا سے آلودگی کے آنے سے لاہور میں فضائی آلودگی کا انڈیکس ایک ہزار تک پہنچ گیا ہے جو کہ الارمنگ ہے۔