مفکر پاکستان، حکیم الامت، شاعر مشرق ڈاکٹر علامہ محمد اقبال کا 147 واں یوم ولادت آج 9 نومبر بروزہفتہ کوملک بھر میں بھر پور طریقے سے منایا جا رہا ہے۔
صوبائی دارالحکومت سمیت تمام ڈویژنل، ضلعی، سٹی ہیڈ کوارٹرز پر نظریہ پاکستان فانڈیشن، تحریک پاکستان ورکرز ٹرسٹ، علامہ اقبال لورز فیڈریشن،اقبال اکیڈمی اور مختلف تنظیموں کے زیر اہتمام خصوصی تقریبات، سیمینارز، کانفرنسز، مذاکرے، مباحثے، تقریری مقابلے، بیت بازی کے پروگرامات منعقد کئے جائیں گے جن میں فلسفی شاعر کی تحریک پاکستان اور امت مسلمہ کیلئے خدمات کو خراج عقیدت پیش کیا جائے گا۔
یوم اقبال کی مرکزی تقریب فلسفی شاعر کے مزار پر منعقد ہو ئی جہاں گارڈ آف آنر پیش کیا گیا اور کیڈٹس کی تبدیلی ہوئی۔ نمازفجرکے بعدتمام مساجد میں قرآن خوانی کی روحانی و با برکت اور مقدس محافل بھی منعقد کی گئیں۔
شاہی قلعہ لاہور اور شالیمار باغ سیاحوں کیلئے بند
مفکر پاکستان ڈاکٹر علامہ محمد اقبال 9 نومبر 1877 کو سیالکوٹ میں پید اہوئے تھے،انہوں نے ابتدائی تعلیم آبائی شہر اور لاہور سے حاصل کرنے کے بعد 1905 میں برطانیہ سے وکالت اور بعد میں جرمنی سے فلسفہ میں پی ایچ ڈی کی ڈگری حاصل کی۔
ڈاکٹرعلامہ محمد اقبال نے 1910 میں وطن واپسی کے بعد شاعری کے ذریعے فکری اور سیاسی طور پر منتشر مسلمانوں کو خواب غفلت سے جگایا،سیاستدان کی حیثیت سے ان کا سب سے بڑا کارنامہ نظریہ پاکستان کی تشکیل ہے، یہی نظریہ بعد میں پاکستان کے قیام کی بنیاد بنا۔
علامہ محمد اقبال کی شاعری نے ہندوستان کے مسلمانوں میں نئی روح پھونکی، علامہ اقبال 21 اپریل 1938 کو لاہور میں خالق حقیقی سے جا ملے، انہیں بادشاہی مسجد کے پہلو میں دفن کیا گیا۔
وزیراعظم شہباز شریف نے مفکرپاکستان علامہ اقبال کے 147ویں یوم پیدائش پرپیغام میں کہا کہ علامہ اقبال کے افکاراورتحریروں نے نہ صرف برصغیربلکہ دنیا پرگہرا اثرڈالا،وزیراعظم نے کہا کہ علامہ اقبال ایک صاحب بصیرت شاعر، فلسفی اوربلندپایہ شخصیت تھے،انہوں نے کہا کہ پاکستان کاقیام مفکرپاکستان کے تصورسے آیا،اقبال کے فلسفے نے برصغیرکے مسلمانو ں کومتحدکرکے الگ وطن کاخواب دیا۔