پاکستان ریلوے نے کوئٹہ دھماکہ کی ابتدائی انکوائری رپورٹ جاری کر دی۔
پاکستان ریلوے کی جانب سے ابتدائی انکوائری رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ دھماکے کی نوعیت خود کش لگتی ہے،دھماکے کے وقت پلیٹ فارم نمبرایک پر کوئی ٹرین موجود نہیں تھی۔
ابتدائی رپورٹ میں بتایاگیا کہ جعفر ایکسپریس نے ساڑھے 8 بجے پلیٹ فارم نمبر 1 پرپہنچنا تھا،دھماکے سے پلیٹ فارم نمبر2 پرموجود مسافر محفوظ رہے،دھماکے کی نوعیت خودکش لگتی ہے،دھماکہ کی پہلی اطلاع کوئٹہ کنٹرول آفس سے 8 بج کر 40 منٹ پرموصول ہوئی۔
کوئٹہ ریلوے اسٹیشن دھماکہ ،21 افراد جاں بحق، 30 سے زائد افراد زخمی
کوئٹہ ڈی سی سعد بن اسد کا کہنا تھا کہ دھماکے کے حوالے سے الرٹ جاری کیا تھا،ریلوے اسٹیشن کی سیکیورٹی کی ذمہ داری ریلوے پولیس کی ہے،انتظامیہ الرٹ جاری کرتی ہے تو اس کا کچھ مقصد ہوتا ہے،ریلوے کی سیکیورٹی کا آڈٹ کیا جائے گا،دہشت گرد اوپن راستے سے ریلوے اسٹیشن کے اندر آیا۔
کوئٹہ آئی جی ریلوے پولیس نے میڈیا سے گفتگو میں کہا ریلوے اسٹیشن پر اٹھارہ پولیس اہلکار تعینات تھے،کہاں پر سیکورٹی لیپس تھا،دیکھ رہے ہیں۔