وائٹ ہاؤس کا کہنا ہے کہ امریکی صدر جو بائیڈن اور نومنتخب صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے درمیان بدھ کو اوول آفس میں انتہائی خوش گوار ماحول میں ملاقات ہوئی جو تقریباً دو گھنٹے تک جاری رہی۔
وائٹ ہاؤس کی پریس سیکریٹری کیرین جین پیئر نے رپورٹرز کو بتایا کہ ’یہ واقعی بہت ہی دوستانہ اور خوش گوار ماحول میں ملاقات ہوئی۔‘
امریکہ کے نومنتخب صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے صدارتی انتخاب میں کامیابی حاصل کرنے کے بعد موجودہ صدر جو بائیڈن کی دعوت پر بدھ کو وائٹ ہاؤس میں ان سے ملاقات کی۔
برطانوی خبر رساں ایجنسی روئٹرز کے مطابق ڈونلڈ ٹرمپ نے 5 نومبر کو ہونے والے صدارتی الیکشن میں دوسری مرتبہ کامیابی حاصل کی تو صدر جو بائیڈن نے انہیں اوول آفس میں ملاقات کی دعوت دیتے ہوئے جنوری 2025 میں اقتدار کی پُرامن منتقلی کا عزم ظاہر کیا۔
اس ملاقات میں دونوں امریکی رہنما اوول آفس میں ایک دوسرے کے ساتھ ساتھ بیٹھے تھے، یہ منظر ماضی سے مختلف تھا جب دونوں حریف ایک دوسرے کے خلاف گرجتے برستے تھے۔
وائٹ ہاؤس کے ایک اہلکار نے بتایا کہ دونوں رہنماؤں کے درمیان یہ ملاقات تقریباً دو گھنٹے تک جاری رہی۔
ڈیموکریٹ جو بائیڈن 2020 کے صدارتی انتخاب میں ڈونلڈ ٹرمپ کو شکست دے کر صدارت کے منصب پر فائز ہوئے تھے، تاہم ریپبلکن ڈونلڈ ٹرمپ کے ساتھ زوردار مباحثے کے بعد جولائی 2024 میں انہیں صدارتی الیکشن کی دوڑ سے دستبردار ہونا پڑا۔
جو بائیڈن کی جانب سے مقابلے سے دستبردار ہونے کے بعد نائب صدر کملا ہیرس ڈیموکریٹس کی صدارتی امیدوار بنیں لیکن ڈونلڈ ٹرمپ سے شکست کھا گئیں۔
بدھ کو ہونے والی ملاقات میں صدر جو بائیڈن کا کہنا تھا کہ ’ہم اقتدار کی پرامن منتقلی کے منتظر ہیں، ہم اس بات کو یقینی بنانے کی ہر ممکن کوشش کریں۔ خوش آمدید، واپسی پر خوش آمدید۔‘
وائٹ ہاؤس کی پریس سیکریٹری کے مطابق جو بائیڈن اور ڈونلڈ ٹرمپ کی ملاقات تقریباً دو گھنٹے جاری رہی (فائل فوٹو: اے پی)
اس موقع پر نومنتخب صدر ڈونلڈ ٹرمپ کا کہنا تھا کہ ’سیاست ایک مُشکل کام ہے۔‘ انہوں نے جو بائیڈن کی جانب سے اقتدار کی پُرامن منتقلی کے عزم کو سراہا اور ان کا شکریہ ادا کیا۔
اس پر صدر جو بائیڈن نے بھی نومنتخب صدر ڈونلڈ ٹرمپ کا جواباً شکریہ ادا کیا جو آئندہ برس 20 جنوری کو اپنے عہدے کا حلف اٹھائیں گے۔
اس موقعے پر موجود رپورٹرز نے دونوں رہنماؤں سے سوالات کرنا چاہے، تاہم انہیں فوراً ہی وہاں سے باہر بھیج دیا گیا۔
واضح رہے کہ امریکہ میں یہ ایک روایت ہے کہ نومنتخب صدر سبکدوش ہونے والے صدر سے اوول آفس میں ملاقات کرتا ہے، تاہم 2020 میں اس روایت پر عمل نہ ہو سکا۔
سنہ 2020 کے صدراتی الیکشن میں ڈونلڈ ٹرمپ نے اپنی ہار کو تسلیم کیا اور نہ ہی اس وقت کے نومنتخب صدر جو بائیڈن کو مبارک باد دی، وہ 20 جنوری 2021 کو جو بائیڈن کی تقریب حلف برداری میں بھی شریک نہیں ہوئے تھے۔