بھارتی بزنس مین گوتم اڈانی نے امریکا میں توانائی اور بنیادی ڈھانچے کے منصوبوں میں 10 ارب ڈالر کی سرمایہ کاری کرنے کے منصوبوں کا اعلان کیا ہے جس سے امریکا میں ملازمتوں کے 15 ہزار مواقع پیدا ہوں گے۔
ہندوستان ٹائمز کی رپورٹ کے مطابق اس موقع پر ایک بیان میں گوتم اڈانی نے ڈونلڈ ٹرمپ کو امریکا کے حالیہ صدارتی انتخابات میں کامیابی پر مبارکباد دیتے ہوئے کہا کہ بھارت اور امریکا کے درمیان شراکت داری میں اضافہ ہو رہا ہے۔
گوتم اڈانی نے اڈانی گروپ کی بنیاد 1980 کی دہائی میں کموڈٹی ٹریڈنگ کے کاروبار کے طور پر رکھی تھی، اس کے بعد سیاسی گروپ کا بزنس روایتی اور قابل تجدید توانائی کی پیداوار، بندرگاہوں اور لاجسٹکس، زرعی کاروبار، رئیل اسٹیٹ، مالیاتی خدمات اور دفاع سمیت مختلف شعبوں تک پھیل چکا ہے۔
ڈونلڈ ٹرمپ کے مشیر ایلون مسک کی ایرانی مندوب سے ملاقات ، کشیدگی ختم کرنے پر تبادلہ خیال
بلومبرگ بلینیئرز انڈیکس کے مطابق گوتم اڈانی بھارت کے دوسرے امیر ترین شہری ہیں اور عالمی سطح پر دنیا کے امیر ترین افراد میں ان کا 18 نمبر ہے۔ ان کی دولت کا تخمینہ 86.8 ارب ڈالر ہے۔
گوتم اڈانی کا یہ اعلان امریکی تیل اور گیس لابی گروپ، امریکن پیٹرولیم انسٹی ٹیوٹ کی جانب سے آنے والی ٹرمپ انتظامیہ کے لیے پالیسی روڈ میپ جاری کرنے کے ایک دن بعد سامنے آیاہے۔
اس روڈ میپ میں یہ درخواست کی کہ صدر جو بائیڈن کی ماحولیات سے متعلق کئی پالیسیوں کو واپس لیا جائے کیوں کہ ان سے ملازمتوں اور پاور سکیورٹی کو خطرات لاحق ہو سکتے ہیں۔
واضح رہے کہ ڈونلڈ ٹرمپ اپنی انتخابی مہم کے دوران موجود صدر جو بائیڈن کی انتظامیہ کی ماحولیاتی پالیسیوں کو ختم کرنے اور تیل اور گیس کی امریکی پیداوار میں ڈرامائی طور پر اضافہ کرنے کا عندیہ دے رکھا ہے۔