امریکی نومنتخب صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی جانب سے خفیہ ادارے کی سربراہی کے لیے تلسی گبارڈ کے انتخاب نے قومی سلامتی اسٹیبلشمنٹ کو چونکا دیا ہے اور ان کی تشویس میں مزید اضافہ کر دیا ہے کہ اس اقدام سے انٹیلیجنس کمیونٹی سیاست کی نذر ہو جائے گی۔خبر رساں ادارے روئٹرز کے مطابق ڈیموکریٹ جماعت کا حصہ رہنے والی رکن کانگرس تلسی گبارڈ نہ صرف روس اور شام کے لیے نرم مؤقف رکھتی ہیں بلکہ انٹیلیجنس کا بھی زیادہ تجربہ نہیں رکھتیں۔موجودہ و سابق انٹیلیجنس حکام اور ماہرین کا کہنا ہے کہ نومنتخب صدر کو ان کے مشیر عالمی خطرات پر توڑ موڑ کر ایسے نظریات پیش کریں گے جن سے ان کے خیال میں ٹرمپ خوش ہوں گے اور نتیجتاً غیر ملکی اتحادی اہم معلومات شیئر کرنے سے گریز کریں گے۔مغربی ملک سے تعلق رکھنے والے ایک سکیورٹی ذرائع کا کہنا ہے کہ ڈونلڈ ٹرمپ کے عہدہ سنبھالنے کے بعد انٹیلیجنس معلومات کا تبادلہ سست روی کا شکار ہو سکتا ہے اور ’فائیو آئیز‘ یعنی پانچ آنکھیں کہلانے والا انٹیلیجنس اتحاد بھی متاثر ہو سکتا ہے جس میں امریکہ کے علاوہ برطانیہ، کینیڈا، آسٹریلیا اور نیوزی لینڈ بھی شامل ہیں۔ذرائع کا کہنا ہے کہ امریکہ کے اتحادیوں کو تشویش ہے کہ ٹرمپ کی تمام نامزدگیوں کا جھکاؤ ’غلط سمت‘ کی طرف ہے۔تاہم انٹیلیجنس کمیونٹی کے اندر اور اس سے باہر بھی سب سے زیادہ تشویش تلسی گبارڈ کے انتخاب پر ہے جو نیشنل انٹیلیجنس کی ڈائریکٹر ہوں گی۔ ٹرمپ کی نامزدگیوں کی تصدیق کرنے والی سینیٹ کی متعلقہ کمیٹی میں تلسی گبارڈ کو مشکل سوالات کا سامنا کرنا پڑ سکتا ہے۔تلسی گبارڈ نے دو سال قبل 2022 میں ڈیموکریٹک پارٹی چھوڑ دی تھی اور یوکرین کو امداد فراہم کرنے پر بھی صدر بائیڈن پر تنقید کرتی آئی ہیں جبکہ کچھ ناقدین نے ان پر روسی ایجنڈے کی حمایت کا بھی الزام عائد کیا ہے۔
تلسی گبارڈ شام اور روس پر نرم مؤقف کے حوالے سے جانی جاتی ہیں۔ فوٹو: اے ایف پی
سابق صدر باراک اوباما کے دور میں شام میں ہونے والی خانہ جنگی کے دوران امریکی مداخلت کی بھی مخالفت میں آواز اٹھاتی آئی ہیں اور 2017 میں انہوں نے شام کے صدر بشار الاسد سے ملاقات بھی کی تھی جن کے ساتھ واشنگٹن نے 2012 میں ہی تمام سفارتی تعلقات ختم کر دیے تھے۔
یورپی انٹیلیجنس کے ایک اعلیٰ عہدیدار نے کہا کہ یورپی ممالک کی خفیہ ایجنسیاں ’حقیقت پسند ہوں گی اور تبدیلوں کو اپنانے کے لیے تیار ہیں۔ فی الحال تو فضا میں کوئی پریشانی نہیں ہے۔‘دوسری جانب یورپی دفاعی عہدیدار نے تلسی گبارڈ کی روسی کیمپ میں ’مضبوطی‘ کو بیان کرتے ہوئے کہا کہ ’ہم اس سے نمٹیں گے جو بھی ہمارے سامنے ہے اور ہم متوجہ رہیں گے۔‘ستمبر 11، 2001 کے حملوں کے بعد ڈائریکٹر آف نیشنل انٹیلیجنس کا دفتر مختلف اداروں کے درمیان روابط میں فقدان کو دور کرنے کے لیے قائم کیا گیا تھا۔