انٹرنیٹ سپیڈ میں کمی کی بنیادی وجہ وی پی این کا زیادہ استعمال ہے: پی ٹی اے 

image

پاکستان ٹیلی کمیونیکیشن اتھارٹی (پی ٹی اے) کا کہنا ہے کہ حالیہ عرصے کے دوران پاکستان میں انٹرنیٹ کی سُست روی کی ایک بڑی وجہ وی پی این کا استعمال تھا۔

پی ٹی اے کی جانب سے انٹرنیٹ کی سُست روی پر تیار کی گئی رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ پاکستان میں انٹرنیٹ میں خلل کے دوران وی پی این کے استعمال میں بڑا اضافہ ہوا جس کی وجہ سے انٹرنیٹ کی سپیڈ میں مزید کمی آئی۔

تاہم آئی ٹی ماہرین کے خیال میں انٹرنیٹ کی سُست روی کا تعلق وی پی این کے استعمال سے نہیں ہے۔حکومت نے فائروال کے ذریعے انٹرنیٹ کی سروسز کو محدود اور سُست کیا ہے۔

 وی پی این کا بڑھتا ہوا استعمال پاکستان کے انٹرنیٹ انفراسٹرکچر پر دباؤ ڈال رہا ہے: پی ٹی اے

پاکستان ٹیلی کمیونیکیشن (پی ٹی اے) کی جانب سے قائمہ کمیٹی انفارمیشن اینڈ ٹیکنالوجی کو جمع کروائی گئی رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ پاکستان میں وی پی این کا بڑھتا ہوا استعمال انٹرنیٹ کی سُست روی کے ساتھ ساتھ پورے انٹرنیٹ انفراسٹرکچر کو بھی متاثر کر رہا ہے۔

 رپورٹ میں یہ بات بھی سامنے آئی ہے کہ پاکستان میں وی پی اینز کے بڑھتے استعمال سے مقامی سی ڈی اینز (کنٹنٹ ڈیلیوری نیٹ ورکس) کو نظرانداز کیا جا رہا ہے۔

پی ٹی اے کے مطابق پاکستان میں 70 فیصد انٹرنیٹ سی ڈی اینز کے ذریعے فراہم کیا جاتا ہے۔وی پی این سی ڈی اینز کو بائی پاس کرکے ٹریفک کو انٹرنیشنل سرور پر منتقل کردیتا ہے جو مقامی سطح پر انٹرنیٹ کی سُست روی کا سبب بنتا ہے۔

وی پی این کے استعمال سے غیرملکی زرِمبادلہ کو بھی نقصان پہنچا: پی ٹی اے

انٹرنیٹ کی سُست روی کے معاملے پر پی ٹی اے کی رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ وی پی این ٹریفک کی وجہ سے بینڈوڈتھ میں اضافے کے سبب غیرملکی زرِمبادلہ کو بھی نقصان پہنچا ہے۔پی ٹی اے کے مطابق وی پی اینز کے استعمال سے ہر میگا بائٹ پر ایک ڈالر خرچ آتا ہے۔

ماہرین کا کہنا ہے کہ دنیا بھر میں وی پی این کا استعمال ہوتا ہے مگر وہاں انٹرنیٹ متاثر نہیں ہوتا (فائل فوٹو: اے ایف پی)

رپورٹ کے مطابق وی پی اینز کے ذریعے بینڈوڈتھ کا استعمال اگست میں 634 جی بی پی ایس تک ریکارڈ کیا گیا جبکہ ستمبر میں 597 جی بی پی ایس، اکتوبر میں یہ شرح 815 جی بی پی ایس تک پہنچ گئی تھی۔

پی ٹی اے کی رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ نومبر میں وی پی اینز کے ذریعے بینڈوتھ کا استعمال 378 جی بی پی ایس ہوا تھا جبکہ نومبر دسمبر میں انٹرنیٹ کی بہتری کے بعد یہ استعمال 437 جی بی پی ایس رہا ہے۔

انفارمیشن ٹیکنالوجی کے ماہر روحان ذکی نے پی ٹی اے کی رپورٹ میں وی پی این کے استعمال سے انٹرنیٹ کی سُست روی کی نشان دہی کو غلط قرار دیا ہے۔اُن کا کہنا تھا کہ وی پی این کے استعمال کا انٹرنیٹ کی سُست روی کا کوئی تعلق نہیں ہے۔

اُنہوں نے اُردو نیوز کو بتایا کہ دنیا بھر میں وی پی این کا استعمال ہوتا ہے مگر وہاں انٹرنیٹ متاثر نہیں ہوتا۔ روحان ذکی کا کہنا تھا کہ حکومت کو ’لوڈ بیلنس‘ کا صحیح استعمال نہیں آتا یا پھر ان کے پاس معیاری لوڈ بیلنس انسٹال نہیں ہے۔

اُنہوں نے مزید بتایا کہ وی پی این صرف آپ کا کنکشن کسی دوسرے سرور کے ساتھ منسلک  کرتا ہے ۔وی پی این کا استعمال ہی تب ہوتا ہے جب حکومت انٹرنیٹ سروسز یا سوشل میڈیا ایپس کو بند کرتی ہے۔اگر پاکستان میں انٹرنیٹ بند ہی نہ کیا جائے تو وی پی این کا استعمال ہی نہیں ہو گا۔


News Source   News Source Text

مزید خبریں
پاکستان کی خبریں
مزید خبریں

Meta Urdu News: This news section is a part of the largest Urdu News aggregator that provides access to over 15 leading sources of Urdu News and search facility of archived news since 2008.