پاکستانی شوبز انڈسٹری کی معروف اداکارہ نازش جہانگیر ایک سنگین قانونی تنازعے میں پھنس گئی ہیں۔ فراڈ، امانت میں خیانت اور سنگین دھمکیوں کے الزامات کے تحت ان کے خلاف لاہور کی کینٹ کچہری کے جوڈیشل مجسٹریٹ نے وارنٹ گرفتاری جاری کر دیے ہیں۔ عدالت نے پولیس کو حکم دیا ہے کہ نازش جہانگیر کو 22 مارچ تک گرفتار کر کے پیش کیا جائے۔
یہ کیس لاہور کے علاقے ڈیفنس کے رہائشی اسود ہارون کی درخواست پر درج کیا گیا، جنہوں نے الزام لگایا کہ نازش جہانگیر نے انہیں شوبز انڈسٹری میں مواقع دلوانے کا جھانسہ دیا اور اس بہانے لاکھوں روپے اور ایک قیمتی گاڑی ہتھیا لی۔ مگر معاملہ یہیں ختم نہیں ہوا!
اسود ہارون کا کہنا ہے کہ جب انہوں نے اپنی رقم اور گاڑی کی واپسی کا مطالبہ کیا تو انہیں ایک فارم ہاؤس میں بلایا گیا، یرغمال بنایا گیا، تشدد کا نشانہ بنایا گیا اور سنگین نتائج کی دھمکیاں دی گئیں۔
عدالت نے مقدمے کی سماعت کے بعد نہ صرف نازش جہانگیر بلکہ سکندر خان سمیت دیگر ملزمان کے بھی وارنٹ گرفتاری جاری کر دیے ہیں۔ پولیس کو حکم دیا گیا ہے کہ جلد از جلد ملزمان کو گرفتار کر کے عدالت میں پیش کیا جائے۔
تاحال نازش جہانگیر کی طرف سے کوئی ردِعمل سامنے نہیں آیا، تاہم ان کے قریبی ذرائع کا کہنا ہے کہ وہ جلد ہی اپنا مؤقف عوام کے سامنے رکھیں گی۔