مشہور سائیکالوجسٹ اور ڈیجیٹل انفلوئنسر ڈاکٹر نبیحہ علی خان جو اپنی متنازع اور سنسنی خیز بیانات کی وجہ سے شہرت رکھتی ہیں اپنے ولیمے میں مدعو مہمانوں کے سامنے نظر بد کی شکار ہونے کا اعتراف کر گئیں۔
ڈاکٹر نبیحہ علی خان نے 7 نومبر کو حارث کھوکھر سے نکاح کیا اور ان دنوں شادی کی باقی تقریبات منا رہی ہیں۔ لاہور میں منعقدہ ریسیپشن میں انہوں نے گہرا جامنی اور ہلکے گلابی رنگ کا لہنگا پہن رکھا تھا جس پر سنہری کشیدہ کاری اور زیبائش کی گئی تھی۔ انہوں نے اپنے بال آدھے باندھے رکھے اور بھاری جیولری پہن رکھی تھی تاہم وہ وائرل انفیکشن کی وجہ سے تھوڑی بیمار دکھائی دی۔
ریسیپشن کے دوران ڈاکٹر نبیحہ علی خان نے صحافی سے گفتگو کرتے ہوئے بتایا کہ وہ نظر بد کا شکار ہو گئی تھیں جس کی وجہ سے شدید گلے کی سوزش اور زکام ہوا۔ انہوں نے کہا میں اپنی ساس کی مدد سے یہاں ریسیپشن میں بیٹھ سکی جنہوں نے قرآن کی تلاوت سے نظر بد دور کرنے کی کوشش کی۔
ڈاکٹر نبیحہ نے بتایا کہ میں نے سب تیاریاں خود کیں اس لیے بہت تھکن محسوس ہوئی۔ نکاح کے بعد بھی میرے پروفیشنل کاموں میں کوئی خلل نہیں آیا اور ہم کچھ بڑے پیشہ ورانہ ایونٹس بھی منعقد کرنے کا ارادہ رکھتے ہیں میں اپنے کام کے حوالے سے سوشل اور ڈیجیٹل میڈیا پر کافی فعال رہتی ہوں۔
ڈاکٹر نبیحہ علی خان کے شوہر حارث کھوکھر نے کہا جو لوگ ہم سے حسد کرتے ہیں وہ پانی میں ڈوب جائیں۔ وہ ہمیں تنقید کے بغیر برداشت نہیں کر سکتے۔ دراصل ہم ہی ان کی روٹی اور روزی کا سبب ہیں وہ ہمارے خلاف بول کر پیسہ کماتے ہیں۔ جو بھی کر رہے ہیں ہم چاہتے ہیں کہ ان کی روٹی اور روزی چلتی رہے۔
تاہم ڈاکٹر نبیحہ علی خان نے اپنے شوہر کے موقف سے اختلاف کرتے ہوئے کہا کہ وہ جلد ان افراد کے خلاف قانونی کارروائی کریں گی جو ان کے خلاف باتیں کر رہے ہیں۔