25 کروڑ روپے کے بجٹ سے بننے والی فلم ’لو گورو‘: ’ایک بار ولن کا رول کیا تھا مگر وہ فلم چلی نہیں اس لیے اب تک ہیرو آتا ہوں‘

فلم کی پروموشن کے دوران ہمایوں سعید نے بتایا کہ فلم کی تیاری میں 25 کروڑ روپے سے زائد کی رقم خرچ ہوئی۔

’ہمایوں اور میرے درمیان بہترین کیمسڑی قدرتی ہے اس میں ریہرسل کا کوئی کمال نہیں۔‘ یہ کہنا ہے ماہرہ خان کا جن کی فلم ’لو گروو‘ عید الاضحی کے موقعے پر ریلیز ہوئی۔

فلم کی کاسٹ میں ماہرہ خان کے ساتھاداکار ہمایوں سعید، احمد علی بٹ، مومنہ اقبال، میرا سیٹھی، جاوید شیخ اور عثمان پیرزادہ سمیت دیگر شامل ہیں۔

’لو گورو‘ ایک رومینٹک کامیڈی ہے، جسے ندیم بیگ نے ڈائریکٹ کیا اور اس کی کہانی واسع چودھری نے لکھی۔

یہ فلمماہرہ خان اور ہمایوں سعید کو 10 سال بعد بڑی سکرین پر ایک ساتھ واپس لے کر آئی۔

اس فلم کے بارے میں سوشل میڈیا پر بہت بات کی جا رہی ہے، جس کی وجہ اس فلم سے جڑی کچھ ایسی چیزیں ہیں جو شائقین کی توجہ فلم کی طرف لا رہی ہیں۔

’سدا بہار ہیرو‘

ہمایوں سعید اگرچہ 57 سال کی عمر کو پہنچ چکے ہیں لیکن اپنی فٹنس کی وجہ سے وہ اپنی عمر سے کم نظر آتے ہیں اور یہی وجہ ہے کہ وہ اب تک ہیرو آ رہے ہیں۔

فلم کی پروموشن کے دوران بھی اُن سے کئی لوگ اُن کی فٹنس کا راز پوچھتے نظر آئے جس پر اُنھوں نےکہا ’ورزش کیا کریں، فٹنس کا خیال رکھیں اوردوسروں سے جلنا چھوڑ دیں، اپنے کام پر توجہ دیں اس سے آپ تندرست رہیں گے۔‘

ماہرہ اور ہمایوں
BBC

ہمایوں نے حال ہی میں جن فلموں اور ڈراموں میں کام کیا چاہے وہ ’پنجاب نہیں جاؤں گئی، لندن نہیں جاؤں گی‘ جیسی فلمیں ہوں یا ’میرے پاس تم ہو‘ جیسے ڈرامے ہوں وہ ہمیشہ ہیرو کے کردار میں ہی نظر آئے۔

اُنھوں نے کہا کہ ’میں نےایک بار ولن کا رول بھی کیا مگر وہ فلم چلی نہیں اور اس وجہ سے میں ہیرو کے کردار میں ہی آتا ہوں۔‘

بی بی سی کو انٹرویو دیتے ہوئے ہمایوں سعید نے کہا ’میں نے نہیں دیکھا کافی عرصے سے ’لو گورو‘ جیسی رومینٹک کامیڈی فلم پاکستان میں بنی ہو۔ پہلے جو فلمیں بنتی تھی اُن میں صرف کامیڈی ہوتی تھی۔‘

ماہرہ خان کو پاکستان کے نامور اداکاروں میں شمار کیا جاتا ہے اور اُن کے کام کو بھی اُن کے مداح کافی پسند کرتے ہیں۔

ماہرہ خان نے بن روئے، ہمسفر، صدقے تمھارے، لیجنڈ آف مولا جٹ جیسی جن فلموں یا ڈراموں میں کام کیا اُن میں ان کا کردار ایک سنجیدہ، ڈرامیٹک یا شاعرانہ مزاج لڑکی کا ہوتا تھا۔

لیکن ’لو گورو‘ میں ماہرہ خان ایک مختلف کردار میں نظر آنے والی ہیں اُنھوں نے کہا کہ ’یہ کردار بالکل مختلف ہے۔ یہ ایک ایسی لڑکی کی کہانی ہے جو لندن میں رہتی ہے اور خود مختادر ہے۔‘

’اب ویری سُون پر میمز بھی بنتی ہیں‘

ماہرہ خان نے ’لو گورو‘ سے قبل آخری فلم مولا جٹ 2022 میں کی تھی۔ ماہرہ خان نے خود اس بات کا اعتراف کیا کہ اُن کے مداح اُن کو زیادہ سے زیادہ کام کرتے دیکھنا چاہتی ہیں۔

’میرے مداح اب میرا مذاق اڑاتے ہیں کہ وہ مجھ سے جب بھی پوچھتے ہیں کہ میں کب دوبارہ کام کروں گی تو میں کہتی ہوں ’ویری سُون‘ (بہت جلد)۔ اب ویری سُون پر میمز بھی بنتی ہیں۔‘

فلم ’لو گورو‘ کی اگر بات کی جائے تو اس میں چند ایسی چیزیں ہیں جنھوں نے شائقین کی اب تک خوب توجہ حاصل کی، جیسے کہ اس فلم میں کا پشتو گانا ’سادہ آشنا‘ ریلیز ہوتے ہی بے حد مقبول ہو گیا۔

اس گانے کی ایک خاص بات یہ بھی کہ اس گانے کے ڈھولکی کے سین میں ماہرہ خان نے اپنی مایوں کا دوپٹہ زیب تن کیا۔

ماہرہ نے زرد رنگ کا پاکستانی ڈیزائنر کا لباس پہنا اور اپنی حقیقی زندگی میں ہونے والی مایوں کی رسم میں پہنی گئی چنری کے ساتھ اسے لُک کو مکمل کیا۔

25 کروڑ روپے سے بننے والی فلم

ہمایوں سعید نے اب تک کئی فلمیں پروڈیوس کی ہیں اور ’لو گورو‘ کو بھی اُنھوں نے ہی پروڈیوس کی۔

ہمایوں سیعد کا کہنا ہے کہ انھوں نے سب سے زیادہ پیسے اب تک اس فلم پر لگائے اور یہ ان کی اب تک کی سب سے مہنگی فلم ہے۔

فلم کی پروموشن کے دوران اُنھوں نے بتایا کہ فلم کی تیاری میں 25 کروڑ روپے سے زائد کی رقم خرچ ہوئی۔

اب انھوں نے ایک بار پھر فلم کے بجٹ اور اس کی ممکنہ کمائی سے متعلق بات کرتے ہوئے کہا ہے کہ انھیں پوری امید ہے کہ فلم ان کی توقع سے دگنی کمائی کرے گی۔

گذشتہ سال مشہور گلوکار عارف لوہار کا گانا ’تینوں موج کراواں‘ کافی مقبول ہوا تھا اور اس کو بین الاقومی سطح پر بھی پذیزائی ملی تھی۔

یہ گانا عارف لوہار، پاکستانی نژاد کینیڈین گلوکار روچ کلا اور فضّہ علی نے گایا۔

فلم ’لو گورو‘ میں اس گانے کو ایک انوکھے انداز میں استعمال کیا گیا۔ جب اس گانے کو یوٹیوب پر ریلیز کیا گیا جس میں ماہرہ خان اور ہمایوں سعید رقص کرتے نظر آئے تو شائقین جہاں ہمایوں سعید کے ڈانس کی تعریفیں کرتے نظر آئے، وہیں ماہرہ خان کے رقص کو بھی خوب پسند کیا گیا۔


News Source

مزید خبریں

BBC
مزید خبریں
آرٹ اور انٹرٹینمنٹ
مزید خبریں

Meta Urdu News: This news section is a part of the largest Urdu News aggregator that provides access to over 15 leading sources of Urdu News and search facility of archived news since 2008.