خیبر پختونخوا : جامعات میں سنگین مالی بے ضابطگیاں، کروڑوں روپے کا نقصان

image

خیبر پختونخوا کی جامعات میں کروڑوں روپے کی مالی بے ضابطگیاں منظر عام پر آگئیں۔

خیبر پختونخوا کے محکمہ اعلیٰ تعلیم نے صوبائی اسمبلی کی پبلک اکاؤنٹس کمیٹی کو 2019-20 کے مالی سال کے دوران جامعات کے اکاؤنٹس سے متعلق آڈیٹر جنرل آف پاکستان کی رپورٹ پر تیار کردہ ورکنگ پیپرز جمع کروائے ہیں جن میں صوبے کی مختلف جامعات میں لاکھوں اور کروڑوں روپے کی مالی بے ضابطگیوں اور نقصانات کا انکشاف ہوا ہے۔

یونیورسٹی آف پشاور کے حوالے سے رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ بجلی کے بلوں کی بروقت وصولی نہ ہونے کے باعث 10 کروڑ 3 لاکھ روپے کا نقصان ہوا جبکہ 8 کروڑ 72 لاکھ روپے کے ایڈوانسز مقررہ مدت میں واپس نہیں لیے گئے۔

ایگریکلچر یونیورسٹی پشاور میں غیر مجاز طور پر کنوینس الاؤنس کی ادائیگی پر 1 کروڑ 7 لاکھ روپے، غیر ضروری ہائرنگ پر 5 کروڑ 49 لاکھ روپے اور میڈیکل الاؤنس کی زیادہ ادائیگی پر 3 کروڑ 37 لاکھ روپے کا نقصان ریکارڈ کیا گیا۔

اسلامیہ کالج یونیورسٹی میں کم شرح پر سرمایہ کاری کے باعث 16 لاکھ روپے کا نقصان ہوا جبکہ ہزارہ یونیورسٹی میں غیر وصول شدہ وظائف کی رقم 2 کروڑ 48 لاکھ روپے تک پہنچ گئی۔ کوہاٹ یونیورسٹی آف سائنس اینڈ ٹیکنالوجی میں معیار سے کم گاڑیوں کی خریداری پر 1 کروڑ 11 لاکھ روپے ضائع ہوئے۔ ان کے علاوہ مختلف جامعات میں غیر مجاز ادائیگیوں، غیر ضروری اخراجات اور مالی لاپرواہی کے دیگر واقعات بھی سامنے آئے ہیں۔

اعلیٰ تعلیم محکمے نے تمام متعلقہ جامعات کے وائس چانسلرز کو ان مالی بے ضابطگیوں کی تفصیلات سے آگاہ کر دیا ہے اور پبلک اکائونٹس کمیٹی کو ورکنگ پیپرز بھیج دیے گئے ہیں۔


Click here for Online Academic Results

Meta Urdu News: This news section is a part of the largest Urdu News aggregator that provides access to over 15 leading sources of Urdu News and search facility of archived news since 2008.

Follow US