پہلے کے وقتوں میں ایسا ہوتا تھا کہ جب انسان بڑھاپے کی طرف جاتا تھا تو اسکے بالوں میں چاندی یعنی سفیدی آنے لگتی تھی، اور ظاہر ہے ایک عمر گزار دینے کے بعد وہ سفید بالوں کا آنا قبول کرلیتے تھے۔ لیکن اب یہ نہ تو عمر دیکھ کر آرہے ہیں نہ ہی جنس، آجکل جوانی میں ہی بال سفید آنا شروع ہوگئے ہیں صرف اتنا ہی نہیں بلکہ اب تو بچوں میں بھی سفید بال کی شرح بہت بڑھ گئی ہے۔ اس سے بچنے کیلیئے خواتین کیمیکل والی ڈائی استعمال کرنا شروع کر دیتی ہیں جو کہ ان کے بال اور خراب کر دیتی ہے۔
ڈاکٹر اُمِّ راحیل نے بتایا تیل بنانے کا طریقہ:
سر میں سفید بالوں کی بڑھتی ہوئی پیداوار کو روکنے کیلیئے ڈاکٹر اُمِّ راحیل نے چند پتّوں سے تیل بنانے کا طریقہ بتایا ہے، جو کہ آپ خود بھی لگا سکتی ہیں اور اپنے بچوں کو بھی لگا سکتی ہیں اگر انھیں بھی یہ مسئلہ ہے تو۔ آئیے آپکو بتاتے ہیں کہ کس طرح بنے گا۔
نیم اور مہندی کے پتّے:
۔ ایک پین میں کلونجی اور نیم کا تیل ڈال کر اس میں کڑی پتّے، مہندی اور نیم کے تازے پتّے شامل کرکے ہلکی آنچ پر اتنا پکائیں کہ پتّے جلنے لگیں۔
۔ جب آپ پکا رہے ہونگے تو اس میں جھاگ آرہا ہوگا، یہ جھاگ جب بننا رک جائے تو مطلب آپکا تیل تیار ہوگیا۔ اب اسے چھان کر ایک بوتل میں رکھ دیں اور ہفتے میں تین بار اسکا استعمال کریں۔
آم کے پتّے:
۔ آٹھ سے دس آم کے پتّے اور کڑی پتّوں میں 100 ملی لیٹر کلونجی کا تیل ڈال کر پکائیں یہاں تک کہ وہ جل جائیں پھر اسے چھان کر بوتل میں رکھ دیں، اس تیل کو ہفتے میں دو بار لگائیں۔
۔ اس تیل سے آپ کے بال جو گرے ہونا شروع ہوگئے ہیں وہ ٹھیک ہوجائیں گے، کیونکہ یہ اندر جڑوں سے آپکے بالوں کو سفید ہونے سے بچائے گا۔
ڈاکٹر بتول نے بتایا بچوں کے سفید بالوں کیلیئے ماسک:
۔ ایک عدد انڈے کی زردی، تین چمچ آلو کا رس، ایک چمچ پودینے کا پاؤڈر اور ایک چمچ زنک کا سیرپ ان تمام چیزوں کو ملا کر بَرنی میں بنا کر رکھ دیں، تھوڑی دیر بعد یہ کالا ہو جائے گا۔
۔ اب جب بھی بچہ نہانے جائے تو اس سے دو گھنٹے پہلے یہ ماسک اسکے بالوں اور جڑوں میں اچھی طرح لگا دیں، اور ہلکے شیمپو سے بچے کا سر دھلائیں۔