آج کل آپ نے بہت سے نئے سنڈرومز کے بارے میں پڑھا سنا ہوگا، لیکن کیا آپ نے کبھی سنا ہے کہ بیوٹی پارلر جانے سے بھی کسی کو اسٹروک ہوسکتا ہے؟ جی ہاں حال ہی میں ایک ایسا واقعہ پیش آیا ہے، آئیے آپ کو بتاتے ہیں
بھارتی شہر حیدرآباد میں ایک 50 سالہ خاتون کو بیوٹی پارلر میں بال کٹوانے سے پہلے اپنے بال دھوتے ہوئے فالج کا دورہ پڑا۔ جسے ڈاکٹرز نے بیوٹی پارلر سنڈروم قرار دیا۔ اس کے بیوٹی سیلون کا سفر اس کی صحت پر ایسے اثرات چھوڑے گا یہ اس نے کبھی سوچا بھی نہیں ہوگا۔
اس طرح کا معاملہ پہلے بھی منظر عام پر آ چکا ہے۔ 1993 میں، بیوٹی پارلر اسٹروک سنڈروم کو جرنل آف دی امریکن میڈیکل ایسوسی ایشن میں ڈاکٹر مائیکل وینٹروب نے اس وقت بنایا جب اس نے بیوٹی سیلون میں بال دھونے کے بعد پانچ خواتین کو سنگین اعصابی علامات پیدا ہونے کا مشاہدہ کیا۔ انہوں نے شدید چکر آنا، توازن کھونے اور چہرے کے بے حسی کی شکایت کی۔ دی گارڈین کی رپورٹ کے مطابق، پانچ میں سے چار کو فالج کا دورہ پڑا۔
فالج کیسے ہوا؟
اس خاتون کا علاج کرنے والے ڈاکٹروں نے ٹائمز آف انڈیا کو بتایا کہ "دماغ کو خون فراہم کرنے والی ایک اہم نالی اس وقت دبی جب اس نے بال دھونے کے لیے اپنی گردن کو پیچھے موڑا، جس سے فالج کا حملہ ہوا۔
بیوٹی پارلر اسٹروک سنڈروم کیا ہے؟
ڈاکٹر پروین کمار، کے ایم ایس سکندرآباد کے کنسلٹنٹ نیورولوجسٹ، جنہوں نے کئی برسوں میں فالج کے متعدد کیسز کو ہینڈل کیا ہے وہ بتاتے ہیں "ایسا اس وقت ہوتا ہے جب مالش کرنے والا گردن اور سر پر زور سے دباتا ہے، بعض اوقات تو گردن کو گھما کر بھی کریکنگ کی آواز آتی ہے، یہ ٹینڈ کو زخمی کرنے کی طرف جاتا ہے"