گرمیوں میں سب سے بڑا مسئلہ ہی یہ ہوتا ہے کہ چہرے پر چکنائی آنا شروع ہوجاتی ہے جسکی وجہ سے وہ بے رونق لگنے لگتا ہے اور یہی چکنائی منہ پر کیل مہاسے اور دانے وغیرہ کا باعث بنتی ہے۔ جلد پر تیل اس وقت آتا ہے جب آپ کی جلد کے غدود بہت زیادہ سِیبَم پیدا کرتے ہیں۔ سِیبَم چکنائی سے بنا تیل والا مادہ ہے جس کی زیادتی نقصان دہ ہوتی ہے، لیکن یہ بالکل ہی برا نہیں ہوتا کیونکہ یہ آپ کی جلد کی حفاظت اور نمی میں مدد کرتا ہے اور آپ کے بالوں کو بھی چمکدار اور صحت مند رکھتا ہے۔
کئی گھریلو ٹوٹکے، طرز زندگی کی ایڈجسٹمنٹ، اور طبی علاج تیل والی جلد کی ظاہری شکل کو کم کرنے میں مدد کر سکتے ہیں۔ ان میں سے کچھ طریقے درج ذیل ہیں
منہ دھونا:
باقاعدگی سے منہ دھونے سے جلد پر تیل کی مقدار کم ہو سکتی ہے۔ ماہرین کا مشورہ ہے کہ آپ اپنا چہرہ دن میں دو بار دھوئیں ایک بار صبح اور دوبارہ سونے سے پہلے۔ امریکن اکیڈمی آف ڈرمیٹولوجی ورزش کرنے کے بعد بھی چہرے کو دھونے کا مشورہ دیتی ہے۔ تیل والی جلد کو دھونے کے لیے درج ذیل طریقے تجویز کیے جاتے ہیں۔
۔ ہلکے صابن اور گرم پانی سے منہ دھوئیں۔
۔ خوشبو والے یا زیادہ موئسچرائزر والے صابن اور سخت کیمیکل والی اشیاء سے پرہیز کریں۔
۔ لوفا اور کھردرے واش کلاتھ سے پرہیز کریں، کیونکہ اضافی رگڑ جلد کو زیادہ تیل بنانے میں مدد کر سکتی ہے۔
موئسچرائزنگ:
تیل والی جلد کو بھی موئسچرائزر کی ضرورت ہوتی ہے، خاص طور پر اگر آپ جلد سے تیل نکالنے والی مصنوعات استعمال کررہے ہیں تو۔ تیل سے پاک موئسچرائزر جلد کو نم اور محفوظ رکھنے میں مدد دے سکتا ہے بنا جلد کو چکنائی محسوس کئے۔ صبح کے وقت، آپ موئسچرائزر کو چھوڑ سکتے ہیں اور اس کے بجائے سن اسکرین لگا سکتے ہیں۔
ٹماٹر کا ماسک:
ٹماٹروں میں سیلیسیلک ایسڈ ہوتا ہے جو کہ مہاسوں کا ایک عام گھریلو علاج ہے۔ ٹماٹروں میں موجود تیزاب جلد کے اضافی تیل کو جذب کرنے اور سوراخوں کو بند کرنے میں مدد کر سکتے ہیں۔ ٹماٹر ماسک بنانے کے لیے؛
۔ ٹماٹر کے گودے میں 1 چائے کا چمچ چینی ملا دیں پھر اسے سرکلر موشن میں جلد پر لگائیں۔
۔ ماسک کو 5 منٹ تک لگا رہنے دیں پھر گرم پانی سے اچھی طرح منہ دھولیں، اور تھپتھپا کر خشک کریں۔
۔ آپ اپنی جلد پر صرف ٹماٹر کا گودا یا ٹماٹر کے ٹکڑے بھی لگا سکتے ہیں۔
شہد کا استعمال:
شہد قدرتی طور پر سب سے جلد کے علاج میں اہمیت کا حامل ہے۔ اس کی اینٹی بیکٹیریل اور جراثیم کش صلاحیتوں کی بدولت، یہ چکنائی اور مہاسوں سے متاثرہ جلد کو فائدہ پہنچاتا ہے۔ لہذا یہ جلد کو نم رکھنے میں مدد کرتا ہے لیکن چکنا نہیں کرتا۔
مہاسوں اور تیل والی جلد کے علاج کے لیے شہد کا استعمال کرنے کے لیے، اپنے چہرے پر خالص شہد کی ایک پتلی تہہ لگائیں اور اسے تقریباً 10 منٹ تک خشک ہونے دیں پھر نیم گرم پانی سے اچھی طرح چہرہ دھولیں۔
بعض اجزاء سے بچنا:
آپ جلد کی دیکھ بھال کی مصنوعات کیلیئے کافی پیسے خرچ کرتے ہیں لیکن برانڈ کی شناخت پر انحصار کرنے کے بجائے پروڈکٹ لیبلز اور اجزاء پر توجہ دیں جیسے کہ کوکو مکھن، ناریل کا تیل، پیٹرولیم جیلی اور سلیکون یہ اجزاء تیل والی جلد کیلیئے استعمال نہ کریں۔۔
جب جینیات یا ہارمونز کی وجہ سے جلد پر تیل آتا ہے تو اسے روکنا مشکل ہوجاتا ہے۔ اسلیئے جلد کی مستقل نگہداشت کی مشق کرنا اور غیر صحت بخش کھانوں سے پرہیز کرنا جیسے تلی ہوئی غذائیں اور زیادہ چینی والی غذائیں یہ اپنے کھانے میں استعمال نہ کریں۔