رنگ گورا کرنے کا شوق اب ہر کسی کو ہے۔ اس کے لیے فارمولا کریموں، بلیچ کریموں کا استعمال اب ایک پرانی بات ہوگئی ہے۔ اب ہر دوسرا شخص بیوٹی ٹریٹمنٹس کی جانب بڑھ گیا ہے۔ ہر کوئی چاہتا ہے کہ کم سے کم وقت میں رنگ صاف ہو جائے۔ بس رات کو گولی کھائیں اور صبح چاند کی طرح چمک جائیں یہی وجہ ہے کہ اب مارکیٹ میں ایسے ہزاروں قسم کے رنگ گورا کرنے والے بیوٹی ٹریٹمنٹس موجود ہیں جو
کم سے کم وقت میں رنگ صاف کرتے ہیں۔ ان میں سب سے زیادہ قابلِ تعریف گلوٹاتھائیون کے انجیکشنز اور ادویات ہیں۔ اس کی گولیاں بھی بازار میں ملتی ہیں جن کو اکثر ڈاکٹر دودھ کے ساتھ استعمال کرنے کا مشورہ دیتے ہیں۔
اداکارہ ندا یاسر نے حال ہی میں ایک انٹرویو میں بتایا کہ میں اب بھی سانولی ہوں۔ کبھی کبھار میک اپ کا کمال بھی ہو جاتا ہے۔ انہوں نے کہا سوشل میڈیا پر میری وائرل ہونے والی پرانی تصویر یونیورسٹی کے زمانے کی ہے جب میں بس میں سفر کرتی تھی، سن بلاک نہیں لگاتی تھی، منہ بھی نہیں دھوتی تھی، لیکن اب نئی تصاویر میں منہ بہت اچھی طرح دھوتی ہوں، سن بلاک لگاتی ہوں اور اپنی جلد کا بہت خیال بھی رکھتی ہوں۔
میں گلوٹاتھیون (Glutathione) کے شاٹس پیتی ہوں۔ گلوٹاتھیون آپ کی جلد کے لیے بہت مفید ہے۔ اس کا باقاعدہ کورس کرتی ہوں۔
لیکن کیا آپ کو معلوم ہے کہ یہ ایک انجیکشن کتنے روپے کا ہے اور اس کو ہفتے میں کتنی مرتبہ استعمال کیا جاتا ہے؟ ڈٹرماٹولوجسٹ ڈاکٹر عائشہ کہتی ہیں کہ:
''
اگر کسی کا رنگ بہت زیادہ کم ہوتا ہے تو اسے ہفتے میں 2 شاٹس پینے کا مشورہ دیا جاتا ہے تاکہ رنگ جلدی صاف ہو اور جلد نکھر کر سامنے آئے۔ اس کے علاوہ وٹامنز اور ملٹی وٹامنز کا استعمال کیا جاتا ہے اور ساتھ ہی بوسٹرز دیے جاتے ہیں تاکہ چہرہ بھی چکے، بال بھی مضبوط ہوں اور جلد پر مزید نکھار آئے۔
''
گلوٹاتھیون انجیکشن کی قیمت 6 سے 15 ہزار روپے کے قریب ہے۔ اس کے ساتھ بوسٹرز اور دیگر ادویات کا کورس ملا کر یہ ایک ماہ میں 45 ہزار سے زائد کا خرچہ ہے۔ لیکن اس سے جلد کو کوئی نقصان نہیں ہوتا۔ ساتھ ہی ایک قہوہ نما دوائی بھی دی جاتی ہے جس کے ایک ڈبے میں 12 بوتلیں ہوتی ہیں جن کی کل قیمت 2500 ہزار کے قریب ہے۔
لیکن یہ ہر گز ضروری نہیں ہے کہ ایک ماہ میں ہر کسی کا اتنا ہی خرچہ ہوگا، کیونکہ یہ جلد کی حساسیت اور رنگت پر منحصر ہوتا ہے۔ جو کہ ڈاکٹر کے مشورے سے ہی معلوم کیا جا سکتا ہے۔ اگر آپ بھی رنگ گورا کرنا چاہتی ہیں تو اپنی جلد کا خیال رکھیں، احتیاط کریں۔ غیر معیاری بلیچ کریموں کا استعمال ترک کر دیں کیونکہ ان سے رنگ وقتی طور پر گورا ہوتا ہے اور جلد اندرونی طور پر خراب ہونے لگتی ہے۔