اس عمر میں رشتہ ہوجائے تو بچے بگڑتے نہیں کم عمر بچوں کی منگنی کی حمایت کرنے کے لئے ماں بھی میدان میں آگئیں! واقعہ نے نئے سوالات کو جنم دے دیا

image

"اس عمر میں بچوں کی شادیاں یا منگنیاں کروا دینا بہتر ہوتا ہے کیونکہ اس طرح وہ بھٹکتے نہیں ہیں. میرا بیٹا چھپ چھپ کر کسی سے میسجز پر بات کرتا تھا، پوچھنے پر اس نے بتایا کہ ایک لڑکی پسند ہے تو میں نے کہا بسم اللہ کرتے ہیں"

یہ کہنا ہے پنجاب سے تعلق رکھنے والی ایسی خاتون کا جنھوں نے اپنے 12 برس کے بیٹے کی ضد مانتے ہوئے نہ صرف اس کی دھوم دھام سے منگنی کروائی ہے بلکہ کم عمری میں رشتے کروانے کی حمایت بھی کی ہے.

مختلف یوٹیوبرز کے پوچھے گئے نامناسب سوالات کے جوابات بنا کسی شرم اور جھجھک کے بچوں نے سب کے سامنے دیے. بچوں کے متعلق سوال کرنے پر 12 برس کے دلہا کا کہنا تھا کہ وہ بچوں کا رش لگا دے گا جبکہ بیوی کو بھی منا لے گا. افسوس کا مقام تو یہ ہے کہ یہ تمام گفتگو والدین اور رشتے داروں کے سامنے ہوتی رہی لیکن کسی کو اس پر اعتراض نہ ہوا.

سماء ٹی وی پر گفتگو کرتے ہوئے معروف سرجن ڈاکٹر جاوید اقبال کا کہنا تھا کہ اس قسم کے واقعات اس وقت سامنے آتے ہیں جب والدین اپنی ذمہ داری مناسب طور پر ادا نہیں کرتے. جس عمر میں بچوں کو نصابی اور کھیل کود جیسی سرگرمیوں میں حصہ لینا چاہیئے اس وقت بچہ اپنی ماں سے شادی کی فرمائش کررہا ہے تو اس میں قصور وار بچہ نہیں بلکہ والدین ہیں. ان مسائل سے نمٹنے کے لئے والدین کو اس حوالے سے تعلیم دینے کی ضرورت ہے.

You May Also Like :
مزید