"میرے شوہر کا کاروبار اچانک مشکلات کا شکار ہوگیا تھا جب میں پہلی مرتبہ امید سے تھی۔ ہمارے پاس پیسے نہیں بچے تھے اور میرے پاس صرف دو کپڑے تھے جو میں پہن سکتی تھی۔ میں نے گھر کے تمام کام خود کیے کیونکہ میرے پاس کوئی ملازمہ بھی نہیں تھی۔ میں نے یہ ساری مشکلات اپنے گھر والوں کو کبھی نہیں بتائیں۔ بُرا وقت بھی گزر جاتا ہے جیسے اچھا وقت گزرتا ہے اور بعد میں سب کچھ ٹھیک ہو گیا۔"
پاکستانی فلم اور ڈرامہ انڈسٹری کی معروف اداکارہ ندا ممتاز نے حالیہ انٹرویو میں اپنے زندگی کے تلخ تجربات شیئر کیے۔ مدیحہ نقوی کے شو میں بات کرتے ہوئے ندا ممتاز نے انکشاف کیا کہ انہیں اپنی پہلی حمل کے دوران شدید مشکلات کا سامنا کرنا پڑا تھا۔ اس دوران ان کے شوہر کے کاروبار کو دھچکا لگا اور وہ مالی مشکلات کا شکار ہو گئے۔
ندا ممتاز نے بتایا کہ ان حالات میں ان کے پاس صرف دو جوڑے تھے جو وہ بار بار پہنتی تھیں اور انہیں گھر کے سارے کام خود کرنے پڑتے تھے۔ کوئی مددگار یا ملازمہ نہیں تھی، اور یہ تمام مشکلات انہوں نے اکیلے برداشت کیں۔ انہوں نے کسی کو بھی اپنی مشکلات کے بارے میں آگاہ نہیں کیا۔ جھاڑو پونچھا، کپڑے دھونا اور کھانا پکانے جیسے تمام کام وہ اکیلے کیا کرتی تھیں جبکہ ان کی جاننے والی اور محلے دار خواتین کہتی تھیں کہ تم کیا چیز ہو۔
ندا ممتاز کا کہنا تھا کہ وقت بدلتا ہے، اور زندگی کے نشیب و فراز ہمیں مضبوط بنا دیتے ہیں۔ آج کل کی لڑکیاں اتنا صبر نہیں کرتیں کیونکہ ان کے پاس آپشنز بہت ہیں۔ وہ سوچتی ہیں کہ میں کما رہی ہوں تو برداشت کیوں کروں لیکن ہماری تربیت ایسی نہیں تھی۔ گھر تو مرد سے ہی بنتا ہے۔ ان کی یہ کہانی نہ صرف مشکلات میں ہمت نہ ہارنے کی مثال ہے بلکہ اس بات کا ثبوت بھی ہے کہ زندگی کے امتحانات ہمیں بہتر انسان بنا سکتے ہیں۔