2 ہزار یا 3 ہزار نہیں بلکہ مہنگائی میں خواتین کی بڑی مشکل آسان ۔۔ 400 روپے میں زبردست سوٹ سینے والے اس پاکستانی درزی کی دکان کہاں ہے؟

image

مہنگائی کے اس دور میں کپڑے خریدنا مشکل نہیں رہا بلکہ کپڑوں کی سلائی کروانا مشکل ہوگیا ہے کیونکہ ایک سوٹ کی سلائی 8 سو سے 2 ہزار روپے تک لی جا رہی ہے۔ جوکہ ایک عام بندے کی پہنچ سے درو ہوتی جا رہی ہے اب بندہ کپڑے خریدے یا اس کی سلائی کروائے یہ خرچہ اتنا ڈبل ہو جاتا ہے کہ خواتین شادی بیاہ کے موقعوں پر بھی کپڑے خریدنے کے بارے میں سوچ بیچار کرتی ہیں۔ لیکن اس مہنگائی کے دور میں آج بھی ایک ایسا درزی موجود ہے جو پچھلے 7 سالوں سے 400 روپے میں سوٹ سی رہا ہے۔ کیا آپ جاننا چاہتی ہیں کہ یہ درزی کہاں بیٹھتا ہے؟

کراچی میں کینٹ سٹیشن پر تھڑے پر ایک درزی بیٹھا ہے جس کا نام اصغر بلوچ ہے جو پچھلے ساتھ سالوں سے اسی جگہ پر اپنی مشین رکھ کر بیٹھا ہوا ہے۔ یہ صرف 400 روپے میں سوٹ سی دیتا ہے۔ اس نے اپنے انٹرویو میں بتایا کہ میرے پاس زیادہ تر مزدور لوگ ہی کپڑے سلوانے کے لیے آتے ہیں میں ہاتھ کی مشین سے کپڑے سیتا ہوں اور صرف 2 گھنٹے میں ایک سوٹ تیار کر دیتا ہوں۔ میرا سارا گھر بلوچستان میں ہے اور میں کراچی میں صرف کمانے کے لیے آیا ہوں۔ میرے 6 بچے ہیں اور آج کے دور میں اس سے گزارہ کرنا مشکل ہے لیکن میں پھر بھی لوگوں کا خیال کرتا ہوں۔

میرے پاس خواتین بھی کپڑے سلوانے آتی ہیں، کبھی کبھی کوئی مجھ پر ترس کھا کر مجھے زیادہ پیسے دے دیتا ہے لیکن میں کوشش کرتا ہوں کہ اتنے ہی پیسے لوں۔ جب کوئی مجھ سے یہ 400 روپے بھی کم کرواتا ہے تو مجھے افسوس ہوتا ہے کیونکہ بازار میں یہی سوٹ 1 ہزار یا 1500 روپے میں سلائی کیا جا رہا ہے۔ میری خواہش ہے کہ میری بھی دکان ہو لیکن میں جو کچھ بھی کماتا ہوں وہ خرچہ ہو جاتا ہے۔ میرے 3 بچے اسکول میں پڑھتے ہیں۔ ان کا خرچہ بھی اٹھانا پڑتا ہے۔

You May Also Like :
مزید