بولڈ کپڑے پہنیں گی تو مرد تو دیکھیں گے ۔۔ حرا ترین نے عورت مارچ والیوں کے لَتے لے لیے

image

"اگر میں بولڈ لباس میں باہر نکلوں گی تو ظاہر ہے کہ لوگ مجھے دیکھیں گے لیکن ان کے دیکھنے کا صرف مطلب یہ نہیں ہوتا کہ گندی نظروں اور سوچ سے دیکھ رہے ہیں بلکہ وہ اس لیے بھی دیکھیں گے تاکہ جان سکیں کہ میں کون ہوں اور کہاں سے آرہی ہوں. کو لوگ عورت کو غلط نظروں اور غلیظ سوچ سے دیکھتے ہیں ان کو نقاب، حجاب اور شلوار قمیض سے فرق نہیں پڑتا.. لباس کا کسی کی سوچ سے کوئی تعلق نہیں لیکن ہر کوئی غلط سوچ سے عورتوں کو نہیںٰ دیکھتا"

یہ کہنا ہے حرا ترین کا جنھوں نے میں ایک پوڈکاسٹ میں شرکت کے دوران خواتین کے مسائل پر گفتگو کی. حرا کا کہنا تھا کہ یہ ناانصافی ہوگی کہ صرف خواتین سے متعلق بات کی جائے اور مردوں کے مسائل پر بات نہ کی جائے۔

حرا ترین نے بتایا کہ انہیں عورت مارچ میں جانے کے لئے دعوت نامہ بھیجا گیا تھا لیکن انہوں نے اس میں شرکت نہیں کی، کیوں کہ اب اس مارچ کے کئی مقاصد ہیں، وہ خالص خواتین کے حقوق اور خود مختاری کے لیے نہیں۔ اگرچہ وہ خواتین کے حقوق کے لئے کیے جانے والے دیگر مظاہروں میں شریک ہوتی ہیں لیکن عورت مارچ میں شامل نہیں ہوتیں کیونکہ اسکے دیگر کئی مقاصد ہیں.

فیمنسٹ ہونے کا مطلب یہ نہیں کہ آپ خواتین کے حقوق کے لیے ایک ہی انداز میں بات کریں، ملک میں اس وقت ایک طرف یکساں حقوق کی بات ہو رہی ہے تو دوسری طرف مردوں سے برتری کی بحث ہو رہی ہے. خواتین پر تشدد کسی طور ٹھیک بات نہیں لیکن سچائی یہ ہے کہ پاکستان میں جو مزے خواتین کے ہیں، وہ مزے کہیں اور نہیں. یہاں عورتوں کی عزت کی جاتی ہے، انہیں اہمیت دی جاتی ہے۔

You May Also Like :
مزید