جب بیٹی مغرب کے بعد باہر نہیں نکل سکتی تو بیٹے کو بھی واپس بلاؤ۔۔ مریم نفیس نے بیٹوں اور بیٹیوں کی تربیت کے لئے کڑے اصول بتا دیے

image

"ہمارے معاشرے میں مردوں کی وجہ سے خواتین محفوظ محسوس نہیں کرتیں اسی وجہ سے وہ باہر بھی نہیں نکل پاتیں. کیونکہ لڑکے اکیلے کیا نیم برہنہ بھی پھریں تو انہیں کوئی کچھ نہیں کہہ سکتا اور نہ کہے گا"

یہ کہنا ہے معروف اداکارہ مریم نفیس کا جنھوں نے حال ہی میں ایف ایچ ایم پوڈکاسٹ میں شرکت کی اور سماجی موضوعات پر گفتگو کی.

مریم نفیس نے سماجی منافقت پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ ہمارے معاشرے کی یہ سوچ ہے کہ جب کسی گھر میں بیٹا ہوتا ہے تو لوگ فخریہ کہتے ہیں اوہ اللہ نے بیٹا دے دیا. بیٹے کو تو کھلی چھوٹ ہے. وہ کھلے ہوئے سانڈ کی طرح کہیں بھی گھوم سکتا ہے۔ جو قوانین اور اصول بیٹیوں کے لیے ہیں وہی بیٹوں پر بھی لاگو ہونے چاہئیں. اگر بیٹی کو مغرب سے پہلے گھر بلانا ہے تو بیٹے کو بھی بلایا جائےجب کہ بیٹا مغرب پر ہی گھر سے نکلتا ہے اور دن چار بجے سو کے اٹھتا ہے۔

اپنی گفتگو جاری رکھتے ہوئے مریم نفیس نے مزید کہا میں یہ نہیں کہہ رہی کہ لڑکیوں کو گھر سے 8 یا 9 بجے باہر نکالیں. بلکہ میں کہہ رہی ہوں کہ بیٹوں کو بھی مغرب تک گھر بلائیں. میرا مطلب صرف اتنا ہے کہ معاشرہ ایسا ہو جس میں نہ بیٹیوں کو مغرب تک گھر بلانا پڑے اور نہ بیٹوں کو، دونوں میں کسی قسم کا فرق نہ ہو.آپ بیٹیوں کی تو بہت اچھی تربیت کررہے ہیں کہ کھانا پکاؤ، نمازیں پڑھو لیکن بیٹوں کی کیا تربیت کررہے ہیں؟

You May Also Like :
مزید