مجلس میں جہاں لوگ چپلیں اتارتے تھے میری ماں وہاں بیٹھا کرتی تھیں ۔۔ مظہر عباس والدہ کو یاد کرتے ہوئے جذباتی ہوگئے

image

"ماں نے اچانک والد کو سوتے ہوئے سے اٹھا کر کہا کہ واپس حیدرآباد چلتے ہیں. گاڑی ہائ وے سے گزرتے ہوئے کھائی میں جا گری. اس حادثے میں کسی کو کوئی خاص چوٹ نہیں آئی لیکن گاڑی کا دروازہ کھلنے سے والدہ کا سر پتھر سے لگا اور ان کا انتقال ہوگیا. یہ خاندان کا سب سے بڑا صدمہ تھا"

یہ کہنا ہے ملک کے نامور صحافی مظہر عباس کا جنھوں نے ساجد حسن کو انٹرویو دیتے ہوئے اپنی ماں کی یادیں بھی شئیر کیں.

مظہر عباس کا کہنا کہ ان کی والدہ کا تعلق لکھنؤ سے تھا جس کی وجہ سے وہ شعر و شاعری سے لگاؤ رکھتی تھیں. خالہ بتاتی ہیں کہ والدہ مجلس میں اس جگہ بیٹھا کرتی تھیں جہاں لوگ چپلیں اتارتے تھے. یہ ان کے مزاج کی انکساری تھی.

والدہ کے انتقال کے بعد والد نے دوسری شادی نہیں کی. والد کا تعلق تعلیم کے شعبے سے تھا اس لئے انھوں نے باپ کے علاوہ ماں بن کر بھی سب بچوں کی پرورش کی اور تعلیم پر توجہ دی. والدہ ایسی خاتون تھیں جو سب کو جوڑ کر رکھتی تھیں یہاں تک کہ محلے کی خواتین اور بچوں کو بھی انوالو رکھتی تھیں کبھی کسی کے گھر دعوت ہے تو کسی کے ہاں ون ڈش پارٹی ہے. حمایت علی شاعر نے والدہ کو منہ بولی بہن بنایا ہوا تھا اس لیے ان کے انتقال کے بعد انھوں نے مجھے ماسٹرز کرنے پر زور دیا.

You May Also Like :
مزید