جب کوئی طویل سفر طے کرکے آئے یا سفر پر جا رہا ہو تو اکثر گھر والے اس کو قرآن کے سائے سے گزارتے ہیں یہ ایک پرانا رواج ہے جو کئی گھرانوں میں آج بھی اپنایا جاتا ہے۔ کچھ لوگوں کے ہاں یہ رواج دلہن کی رخصتی کے وقت کیا جاتا ہے۔ اس کی وجہ شاید ہر کسی نے اپنے حساب سے رکھی ہوئی ہے لیکن بہرحال قرآن ایک مقدس کتاب ہے جس کو کوئی ہاتھ میں لینے سے پہلے وضو کرتا ہے، خواتین سر ڈھانپتی ہیں، عزت و احترام کے ساتھ قرآن کو پڑھا جاتا ہے۔
حال ہی میں اداکارہ مومل کی ویڈیو سوشل میڈیا پر وائرل ہو رہی ہے جس میں وہ اپنے شوہر اور بچوں کے ساتھ کسی سفر سے اپنے گھر واپس آئی ہیں اور ان کی گھر میں انٹری پر ایک خاتون جو خود دوپٹہ بھی نہیں پہنی ہوئیں، انہوں نے قرآن ہاتھ میں اٹھا رکھا ہے اور مومل کو اس کے سائے میں سے گزار رہی ہیں۔
ان کی یہ ویڈیو آپ بھی ملاحظہ کریں:
اس ویڈیو پر لوگوں نے کمنٹ کرتے ہوئے مومل اور اس خاتون کو تنقید کا نشانہ بنایا جو استقبال کے لیے کھڑی ہوئیں تھیں۔ کسی نے کہا کہ پہلے دوپٹہ تو اوڑھ لیتیں تو کسی نے مومل پر تنقید کی کہ اگر وہ دیکھ رہی تھیں کہ قرآن ہے تو سر دھانپ لیتیں۔ تو کسی نے کہا کہ اگر قرآن کو ہاتھ میں لینے سے پہلے سفر کی دعا پڑھ کر نکلتیں تو بحفاظت پہنچ جاتیں۔ لیکن یہ کوئی طریقہ نہیں ہے۔
کسی نے کہا کہ یہ رسم ہی نہیں ہونی چاہیے، کیونکہ ہر کوئی ہر وقت پاک یا صاف اور وضو سے نہیں ہوتا اور خصوصاً وہ لوگ جو سفر میں ہوتے ہیں۔