الٹے ہاتھ سے کھانا کھانے پر مجبور ہوں لیکن۔۔ نادیہ جمیل کا ایک اور سنگین بیماری کا انکشاف

image

“جب میں صرف 5 برس کی تھی تب میرا دایاں ہاتھ ٹوٹ گیا اور پھر مجھے مرگی کے دورے پڑنے لگے۔ مجھے دائیں طرف مرگی کے دورے پڑتے ہیں جس کی وجہ سے میرا دایاں ہاتھ ٹھیک سے کام بھی نہیں کرتا۔ میں کھانا بھی الٹے ہاتھ سے کھانے پر مجبور ہوں۔ جب ایسی تصاویر شئیر کرتی ہوں تو سوشل میڈیا پر لوگ بہت گالیاں دیتے ہیں“

یہ کہنا ہے سنیئر اداکارہ نادیہ جمیل کا جنھوں نے بی بی سی کو انٹرویو دیتے ہوئے انکشاف کیا ہے کہ انہیں موذی مرض کینسر سے قبل مرگی کا مرض بھی لاحق ہے اور ابھی بھی ہوشی کے دورے پڑتے ہیں۔

نادیہ جمیل نے اپنی خطرناک بیماریوں کے حوالے سے بات کرتے ہوئے بتایا کہ انھیں کینسر سے صحت یاب ہوئے تین سال ہو چکے۔ مجھے 2020 میں کینسر ہوا تھا اور شروعات میں ہی میری حالت خراب ہوچکی تھی۔ یہاں تک کہ ٥ دن کوما میں بھی رہی جس کے بعد وینٹی لیٹر پر منتقل کردیا گیا تھا۔ کینسر کا علاج ہوگیا لیکن ساتھ ہی کئی پیچیدگیاں بھی ہوگئی ےھیں جس سے میری ذہنی صحت انتہائی خراب ہوچکی تھی لیکن اب میں انتہائی پرسکون اور خوش ہوں۔

اب کیموتھیراپی کو بھی کو تین سال مکمل ہوچکے ہیں اور اب توانائی واپس آ گئی ہے تو میں نے ڈراموں میں دوبارہ کام کرنا شروع کردیا ہے۔ کینسر کے دوران جب انسٹاگرام پر اپنی تصاویر یا ویڈیوز شیئر کرتی تھی تو ہزاروں کی تعداد میں لوگ دعاعیں دیتے تھے اور میری صحت یابی کے لیے نیک خواہشات کا اظہار کرتے تھے جس سے مجھے بہت خوشی ہوتی تھی۔

You May Also Like :
مزید