شوہر کو ہمیشہ تازہ روٹی پکا کر دیتی تھیں ۔۔ نیرہ نُور کی زندگی سے متعلق کچھ ایسی باتیں جو ان کی یاد ہمیشہ دلائیں گیں

image

نیرہ نور کو بلبلِ پاکستان کے نام سے یاد کیا جاتا ہے ان کا انتقال کل کراچی میں ہوا۔ جس کے بعد شوبز ستارے سب ہی افسردہ ہیں کیونکہ ایک ایسی آواز پاکستان سے بچھڑ گئی جس نے نہ صرف گیت، نغمے گائے بلکہ غزل اور قومی ترانوں سے لوگوں کے دلوں میں جگہ بنائی۔ نیرہ نور کی زندگی کسی بھی عورت کے لیئے ایک بہترین مثال ہے کیونکہ انہوں نے نہ تو اپنی پڑھائی سے کوئی سمجھوتہ کیا اور اپنے ہنر اور فن سے کبھی دو رائے اختیار کی۔ اس کے بعد انہوں نے اپنی نجی زندگی کو خوب اہمیت دی اور وقت کے ساتھ ساتھ اپنے کام سے کنارہ کشی اختیار کی اور گھر کو مکمل وقت دیا جو کسی بھی شادی شدہ عورت کی زندگی کا ایک اہم موڑ ہوتا ہے جبکہ آپ کو پوری دنیا جانتی ہو۔

نیرہ نور کے متعلق بات کرتے ہوئےا ن کے شہور نے نجی پروگرام میں بتایا کہ میری بیوی نے مجھے ہمیشہ تازہ روٹی پکا کر دی ہے۔ اسی بات سے اندازہ لگایا جا سکتا ہے کہ وہ سرف بہترین گلوکارہ نہیں بلکہ ایک بہترین بیوی بھی تھیں جو سب سے پہلے گھر اور شوہر کو ترجیح دیتی تھیں۔ انہوں نے محبت اور تربیت کے ساتھ اپنا گھر سنبھالا اور اپنے دونوں بچوں کو بھی آواز کا ہنر سکھایا۔

نیرہ نور کی پیدائش بھارت کے شہر آسام میں ہوئی، انہوں نے ابتدائی وقت وہیں گزارا مگر پھر اس کے بعد انہوں نے پاکستان ہجرت کی اور یہاں اپنی تعلیم حاصل کی پھر بہترین آواز کے جادو سے سب پر اپنا سحر جاری رکھا۔ نیرہ نور کے والد بہت بڑے تاجر اور مسلم لیگ کے نمایاں کارکن تھے۔ یہاں تک کے پاکستان بننے سے پہلے انھوں نے آسام میں قائداعظم کی میزبانی بھی کی۔ شاید یہی وجہ تھی کہ ان کی بیٹی کے اندر بھی وطن کی محبت کا بے مثال جذبہ موجود تھا۔مختلف مواقع پر نیرہ نور نے خود بھی یہی کہا کہ موسیقی ان کا شوق ضرور ہے لیکن ان کی پہلی ترجیح گھر، شوہر اور بچے ہیں۔ یہی وجہ ہے کہ 2012 کے بعد انھوں نے گائیکی کو خیر باد کہہ دیا تھا۔

You May Also Like :
مزید