غریب ملازم کو مارنا کہاں کی انسانیت ہے؟ راحت فتح علی خان کے معافی مانگنے کے باوجود عوام کا غصہ کم نہ ہوا

image

"یہ میرا شاگرد ہے..جو وائرل ویڈیو آپ سب نے دیکھی وہ ایک استاد اور شاگرد کے آپس کی بات ہے. جب شاگرد اچھا کام کرتا ہے تو ہم اس کو اتنا ہی پیار بھی دیتے ہیں اور کوئی غلطی ہوتی ہے تو ہم اس کوسزا بھی دیتے ہیں. دم کیے ہوئے پانی کی بوتل میں کہیں رکھ کر بھول گیا تھا اور مجھے غصہ آگیا. بعد میں میں نے اس وقت بھی اپنے شاگرد معافی مانگی تھی اور اب دوبارہ سب کے سامنے اس سے معافی مانگ رہا ہوں"

یہ کہنا ہے معروف پاکستانی گلوکار راحت فتح علی خان کا جن کی گزشتہ دو دن سے اپنے ملازم نوید حسنین کو تشدد کا نشانہ بنانے کی ویڈیو سوشل میڈیا پر آگ کی طرح پھیل گئی ہے.

اس ویڈیو میں راحت فتح علی خان اپنے ملازم سے کسی بوتل کا پوچھتے دکھائی دیتے ہیں اور نہ ملنے پر اسے بری طرح تشدد کا نشانہ بناتے ہیں. اس ویڈیو کو پاکستان سمیت بھارت اور دیگر ممالک میں بھی کڑی تنقید کا نشانہ بنایا گیا ہے جس کے بعد راحت فتح علی خان نے ملازم کے ہمراہ ایک ویڈیو بنا کر اس سے معافی مانگی جس پر ملازم نے جھک کر ان کے گھٹنے تھام لیے.

راحت فتح علی خان کے ملازم نے بھی ایک ویڈیو بناتے ہوئے کہا کہ راحت فتح علی خان میرے استاد ہیں. جو بھی چل رہا ہے یہ سب جھوٹ ہے وہ ہمارے مرشد ہیں ہمیں مار سکتے ہیں اور ڈانٹ بھی سکتے ہیں. جس بوتل کی بات ہو رہی ہے وہ خان صاحب کے مرشد پاک نے پڑھا ہوا تھا، وہ بوتل مجھ سے گم ہو گئی تھی۔ جس نے ویڈیو بنائی ہے وہ بہت بڑا بلیک میلر ہے، یہ جو چل رہا ہے میرے استاد کو بدنام کرنے کی کوشش ہے۔ میں اپنے والد کے سامنے بیٹھ کر یہ ویڈیو بنا رہا ہوں ہمارا خاندان یہاں 40 سال سے کام کررہا ہے ایسی کوئی بات نہیں جیسا دکھایا جارہا ہے.

البتہ صارفین کا غصہ ان ویڈیوز کو دیکھنے کے باوجود ٹھنڈا نہیں ہوا. عوام کا کہنا ہے کہ رشتہ کوئی بھی ہو کسی پر اس انداز میں تشدد کرنا ناقابل برداشت ہے جبکہ کچھ لوگوں نے یہ بھی کہا کہ پہلے غریب کو مارا اور پھر اسی پر دباؤ ڈال کر اپنے گھٹنوں پر جھکا لیا اور دنیا دکھاوے کے لئے معافی مانگ لی. ویڈیو بنانے والا جانتا تھا کہ آپ ملازم پر تشدد کرتے ہیں تبھی اس نے بروقت ویڈیو بنا ڈالی.

You May Also Like :
مزید