مرتے ہوئے میرا ہاتھ پکڑ لیا اور۔۔ وقت نکل گیا کاش اور خدمت کرلیتا! سعود ماں کو یاد کرتے ہوئے پھوٹ پھوٹ کر رو پڑے

image

"اس وقت جویریہ سے میری بحث چل رہی تھی کہ جنت کی پیدائش امریکا میں ہوگی یا پاکستان میں. جب امی کے کینسر کی خبر ملی تو میں نے کہا میں یہیں رہوں گا. جویریہ نے کہا پھر میں بھی پاکستان میں رہوں گی. ماں کے انتقال سے 6 مہینہ پہلے ان کے کینسر کا پتا چلا تھا"

یہ کہنا ہے سعود کا جو نے ساجد حسن کو انٹرویو دیتے ہوئے اپنی مرحومہ والدہ کے ذکر پر پھوٹ پھوٹ کر رو پڑے.

سعود کا کہنا تھا کہ اپنی بیٹی جنت کو جب پیار کرتا ہوں تو اس میں اپنی ماں دکھائی دیتی ہے. وہ بھی میری ماں کی طرح خاموش طبیعت ہے، غصہ نہیں کرتی اور ہنستی رہتی ہے. جنت آئی تو میری ماں گئیں اس لئے بیٹی ماں کا عکس ہے.

سعود نے روتے ہوئے بتایا کہ مرنے سے پہلے ماں نے میرا ہاتھ پکڑا تھا. اس وقت ہم سب بہن بھائی ماں کے پاس تھے ایک لمحے کے لئے بھی اکیلا نہیں چھوڑا.

اپنی بات جاری رکھتے ہوئے سعود نے بتایا کہ ماں اتنی محبت کرتی تھیں کہ اگر رغبت سے کوئی کھانا کھا رہی ہوتیں اور کم کہہ دیں کہ آج کھانا بہت اچھا تھا تو کہتی تھیں کہ بہت مرچیں ہیں مجھ سے نہیں کھایا جارہا تم لوگ کھا لو. اب سوچتا ہوں کاش ماں باپ کی اور خدمت کرلیتا لیکن اب وقت نکل گیا.

You May Also Like :
مزید