میری ماں کے پاس پاندان، جائے نماز اور تسبیح کے سوا کچھ نہ تھا۔۔ سعود ماں کو یاد کرتے ہوئے جذباتی ہوگئے

image

"فلم کرنے گھر سے جھوٹ بول کر استنبول گیا تھا..وہاں جا کر ماں کو فون کیا کہ ماں اب میں کیا کروں. ماں نے کہا بیٹا کر. جو تیرا دل چاہتا ہے وہی کر"

یہ کہنا ہے اداکار سعود کا جنھوں نے الف میں ساجد حسن کو انٹرویو دیتے ہوئے اپنے ماں باپ کے بارے میں گفتگو کی. ماں کا ذکر کرتے ہوئے سعود رو پڑے.

سعود کا کہنا تھا کہ وہ کل 10 بہن بھائی ہیں جن میں ان کا نمبر 9واں تھا. والدہ اتنی سادہ مزاج تھیں کہ ان کے پاس پاندان، جائے نماز اور تسبیح کے علاوہ کچھ نہ تھا. یہی ان کی کل کائنات تھی.

جبکہ والد بھی سادہ طبعیت کے تھے. گھر کا ماحول مذہبی تھا. ماں باپ نے کبھی بچوں پر غصہ نہیں کیا. مارنا پیٹنا تو دور کی بات ہے. زیادہ سے زیادہ صرف آنکھیں دکھا دیتے تھے اور ہم اسی پر ڈر جاتے تھے.

You May Also Like :
مزید