بچپن میں بہت شرارتی تھا شیر افضل خان مروت نے ایسا کیا کیا تھا کہ پھوپھی مہینوں ناراض رہی تھیں؟

image

"جب میں اسکول میں پڑھتا تھا اس دور میں اسکول میں باتھ روم نہیں ہوتے تھے. دیہاتی علاقوں میں باتھ روم کیلئے لوگ کھیتوں میں جایا کرتے تھے. ایک بار میرے استاد کھیت میں گئے تو میں دور کھڑا تھا اور ساتھ میرا پالتو کتا بھی تھا. میں نے کتے کو استاد کی جانب جانے کا اشارہ کر دیا، اس کے بعد کیا ہوا وہ مجھ سے مت پوچھیں"

یہ کہنا ہے پاکستان تحریک انصاف سے تعلق رکھنے والے مشہور سیاست دان اور قومی اسمبلی کے رکن شیر افضل خان مروت کا جنھوں نے ہنسنا منع ہے میں شرکت کرتے ہوئے اپنے بچپن کی یادیں شئیر کیں.

شیر افضل خان مروت نے بتایا کہ وہ بچپن میں کافی شرارتی تھے اور ایک بار پھوپھی کے ساتھ بھی شرارت کی تھی جس پر وہ 9 مہینے ناراض رہی تھیں.

شیر افضل خان مروت نے بتایا کہ جب پھوپھی کے بیٹے کی منگنی ہوئی تھی اور اس زمانے میں جہیز میں گاڑی دینے کا بھی رواج چل نکلا تھا. میں نے فون پر دلہن کا بھائی بن کر اپنی پھوپھی کو فون کیا اور کہا کہ ہماری خواہش ہے آپ کے بیٹے کیلئے گاڑی خرید لیں تو آپ اپنے بیٹے سے پوچھ کر بتا دیں کہ اسے کون سی گاڑی چاہیے. پھوپھی جہیز میں گاڑی کی امید لگا کر بیٹھ گئیں اور 3 دن بعد پھوپھی نے بیٹے کے سسرال والوں کو خود ہی فون کر دیا اور سفید رنگ کی گاڑی مانگ لی۔ بعد میں جب ساری بات پتا چلی تو پھوپھی ناراض ہوگئیں اور وہ شادی میں بلانے کو بھی تیار نہیں تھیں.

You May Also Like :
مزید