سولہ سنگھار کرنا ہر عورت کی خواہش اور حق ہوتا ہے مگر کیا آپ جانتے ہیں کہ خواتین کی تیاری کے سولہ مرحلے کون کون سے ہوتے ہیں

image

بناؤ سنگھار کرنا ہر عورت کا حق ہوتا ہے اور یہ سلسلہ صدیوں سے جاری و ساری ہے عام طور پر عورتوں کی تیاری کو سولہ سنگھار سے تعبیر کیا جاتا ہے اور سولہ سنگھار کی حیثیت ایک ضرب المثل سی ہو گئی ہے مگر اس حوالے سے بہت کم لوگ واقف ہیں کہ عورتوں کے سولہ سنگھاروں میں کون کون سے مرحلے شامل ہوتے ہیں جن کی تکمیل کے بعد ان خواتین کا سنگھار تکمیل کے درجوں کو پہنچتا ہے آج ہم آپ کو ان سولہ مرحلوں کے بارے میں بتائیں گے جو کہ خواتین کے سولہ سنگھار کو مکمل کرتے ہیں .

1: خوشبو دار تیل سے مالش :

یہ سب سے پہلا مرحلہ ہوتا ہے اس میں خواتین مختلف قسم کے خوشبو دار تیل سے مساج کرتی ہیں اور اس سے ایک جانب تو ان کے اعصاب پر سکون ہو جاتے ہیں دوسری جانب ان خوشبو دار تیل کی خوشبو پورے جسم کو معطر کر دیتی ہے .

2: خوشبو دار پانی سے غسل :

آج کل کے برخلاف قدیم دور میں بیوٹی سوپ موجود نہیں ہوتے تھے اس وجہ سے اس کی جگہ پر مختلف خوشبو دار پھولوں کے عرق ، بادام اور دودھ کی آمیزش سے ایسا آمیزہ بنایا جاتا تھا جو کہ خوشبو دار ہوتا تھا اور اس کو نہانے کے دوران استعمال کیا جاتا تھا اس کے ساتھ نہانے کے لیۓ جو پانی استعمال کیا جاتا تھا اس میں بھی خوشبویات اور پھولوں کے عرق کو شامل کیا جاتا تھا .

3: بالوں کو دھونا :

نہانے کے ساتھ ساتھ بالوں کو دھونے کا بھی خصوصی اہتمام کیا جاتا تھا اور ریٹھے اور سکاکائی کو بالوں پر لگایا جاتا تھا اور اس کے بعد سر کا خوشبو دار پانی سے دھویا جاتا تھا .

4: چہرے کا سنگھار :

آج کل کے دور میں خواتین اپنے میک اپ کے آغاز میں فاونڈیشن لگاتی ہیں جب کہ ماضی میں خوشبودار صندل کی لکڑی کو پیسا جاتا تھا جس کی رنگت خوبصورت گلابی ہوتی تھی اور اس پسے ہوۓ سفوف کو گردن اور چہرے پر لگا لیا جاتا تھا جس سے وہی فائدہ حاصل ہوتا تھا جو کہ آج کے دور میں فاونڈیشن سے حاصل ہوتا ہے .

5: آنکھوں کا سنگھار :

آج کل کے دور میں آنکھوں کے میک اپ کے لیۓ کافی چیزیں موجود ہیں جن میں آئی لائنر ، مسکارا وغیرہ شامل ہیں مگر ماضی میں آنکھوں کو حسین تر بنانے کے لیۓ صرف ان میں کاجل یا سرمے کی دھار نفاست سے لگانا شامل تھا .

6: ماتھے پر تلک :

یاد رہے کہ سولہ سنگھار کا لفظ ہندو معاشرے سے نکلا ہے اس لیۓ ان کی معاشرت کے مطابق ماتھے پر بندیا لگانا عورت کے سنگھار کا ایک لازمی جز قرار دیا جاتا تھا اس لیۓ اس مرحلے میں ماتھے پر خوبصورت بندیا لگائی جاتی تھی .

7: چہرے پر سرخی :

حالیہ دنوں میں بلش آن کا استعمال چہرے کو سرخی فراہم کرتا ہے اور اس سے چہرے کی خوبصورتی میں بھی اضافہ ہوتا ہے جب کہ ماضی میں مختلف رنگین پھولوں کو کشید کر کے ان کے رنگ کی مدد سے گالوں پر سرخی لگائی جاتی تھی اور اس کے ساتھ چہرے کی خوبصورتی میں اصافہ کیا جاتا تھا .

8: بالوں کی آرائش :

ان مرحلوں کے بعد بالوں کی آرائش کی باری آتی تھی جس میں بالوں کو جوڑے یا چوٹی کے انداز میں سنوارا جاتا تھا اور ان کو چہرے کی مناسبت سے سنوارا جاتا تھا .

9: ہونٹوں کی لالی :

موجودہ دور کی لپ اسٹک اگرچہ ماضی میں میسر نہیں ہوتی تھی مگر اس کا استعمال خواتین میں مختلف صورتوں میں صدیوں سے جاری ہے اس کے لیۓ مختلف رنگین پھلوں ، اور پھولوں کے عرق کو کشید کیا جاتا تھا اور اس کا استعمال ہونٹوں پر بطور لالی لگایا جاتا تھا .

10: ہاتھوں کا سنگھار :

خواتین کے سنگھار میں ہاتھوں کو خصوصی اہمیت حاصل رہی ہے اور اس کے لیۓ مہندی کے ذریعے خوبصورت نقش و نگار کا استعمال بر صغیر کی عورتوں کا ایک منفرد انداز ہے جو کہ آج تک جاری و ساری ہے اس کے علاوہ خصوصی زیوراتجن میں چوڑیاں اور انگوٹھیاں شامل ہیں خصوصی طور پر تیار کیۓ جاتے تھے ان کا بھی استعمال کیا جاتا تھا .

11: پیروں کا سنگھار :

پیروں کے سنگھار کے لیۓ ان کو خاص طور پر صاف کیا جاتا تھا اس کے بعد ان پر مہندی سے نقش و نگار بناۓ جاتے تھے اس کے بعد پیروں کی پائل اور پیروں کی انگلیوں کے لیۓ خصوصی طور پر تیار کۓ گۓ بچھیا سے ان کو سنوارا جاتا تھا .

12: خوبصورت لباس کا اہتمام :

ان تمام مرحلوں کے بعد خوبصورت لباس زیب تن کرنے کا مرحلہ آتا ہے جو کہ جسم کے تناسب کے اعتبار سے تیار کیا جاتا تھا اور اس کے اوپر مختلف تلے اور دھاگوں سے کڑھائی کی جاتی تھی اور اس خوبصورت اور نازک کپڑے کے لباس کو زیب تن کیا جاتا ہے .

13: پھولوں کے گجرے اور ہار :

اس کے بعد خوبصورت اور خوشبو دار پھولوں کے زیورات جن میں گجرے ، ہار اور بالوں پر لگانے کی مانگ اور مالا شامل ہیں ان کا استعمال کیا جاتا تھا یہ ایک جانب تو خوبصورتی میں اضافہ کرتی تھی اس کے ساتھ ساتھ ان کی خوشبو خواتین کے سولہ سنگھار کو اور بھی مکمل کر دیتے تھے .

14: طلائی زیورات کا استعمال :

خواتین کی تیاری موجودہ دور کی طرح ماضی میں بھی طلائی زیورات کے بغیر ادھوری سمجھی جاتی تھی اور تمام تیاریوں کے بعد خواتین خوبصورت طلائی زیورات جن میں جڑاؤ زیورات شامل ہوتے تھے پہنتی تھیں .

15: سانسوں کو خوشبو دار کرنے کا اہتمام :

ماضي میں الائچی ، پان وغیرہ کو تمام تیاری کے بعد کچھ دیر کے لیۓ چبایا جاتا تھا جو کہ منہ کی بدبو دور کر کے اس کو خوشبو دار بناتی تھی .

16: آخری مرحلہ :

ان تمام تیاریوں کے بعد قد آدم آئینےکے سامنے خود کو دیکھا جاتا تھا اور اس میں رہنے والی کسی بھی قسم کی کمی کو دور کیا جاتا تھا اس طرح ایک خاتون کے سولہ سنگھار کے تمام مرحلے پایہ تکمیل تک پہنچتے ہیں

You May Also Like :
مزید