ڈراپ کیچز،جنہوں نے میچ کا نقشہ بدل دیا

پاکستان کے بالر عامرجن کی گیندوں پر سب زیادہ کیچ چھوڑے گئے
دنیا کے دیگر فیلڈر بھی کیچ چھوڑنے میں پاکستانی کھلاڑیوں سے پیچھے نہیں ہیں

پاکستانی فیلڈرز کرکٹ میچز کے فیصلہ کن لمحات میں آسان کیچ چھوڑنے کی وجہ سے مشہور ہیں۔ ان کے غیر ذمہ دارانہ کھیل کی وجہ سے کئی مرتبہ پاکستان کو جیت کے انتہائی قریب جا کربھی شکست کا سامنا کرنا پڑا، ان میں سےبعض کیچز اس انداز میں ڈراپ کئے گئے کہ یقیناً شائقین کرکٹ کو آج تک یاد ہوں گے۔۔ محمد عامر دنیا کے واحد بالر ہیں جن کی گیندوں پر فیلڈرز نے کیچ ڈراپ کرنے کی نصف سینچری مکمل کی۔ مسلسل کیچز ڈراپ کئے جانے پر محمد عامرکو کہنا پڑا کہ’’میری بالز پرکیچز چھوڑے جانے کی وجہ سے، مجھ سے زیادہ ٹیم کو نقصان ہورہاہے۔ ایک بولر22گزسے دوڑتاہواپوری جان لگاکر بولنگ کراتا ہے لیکن کیچ فیلڈر پکڑنے میں ناکام رہے، تو بالر مایوسی اورذہنی تناؤ کا شکار ہوجاتا ہے‘‘۔ عامر کے ان الفاظ میں’’شکوک و شبہات ‘‘ پنہاں ہیں کہ کہیں ساتھی فیلڈرزجان بوجھ کر تو ان کے ساتھ ایسا نہیں کرتے۔ کیچ ڈراپ کرنے میں صرف پاکستانی کرکٹر ہی معروف نہیں ہیں بلکہ دنیا کے کئی ممالک کے کھلاڑیوں نے اہم میچوں کے دوران بعض دفعہ ایسے کیچ چھوڑے جو ان کی ٹیم کو فتح سے دور لے گئے، ان میں سے بعض ایسے کیچز کے بارے میں قارئین کو بتا رہے ہیں جو ضائع نہ ہوتے تو میچ کا پانسہ پلٹ جاتا۔

یہ ذکر ہےجولائی 2016ء کا ،جب اولڈ ٹریفورڈ کے گرائونڈ میں پاکستان اور انگلینڈ کے درمیان ٹیسٹ سیریز کا دوسرا میچ کھیلا جارہا تھا۔ محمد عامر نے اپنی نپی تلی بالنگ سے انگلش کھلاڑیوں کو ہراساں کیا ہوا تھا۔ ان کے ایک اوور کی دوسری گیند پر ایلسٹر کک آئوٹ ہو کر پویلین روانہ ہوئے جن کی جگہ جیمز ونسن بیٹنگ کے لئے آئے۔ عامر کی تیسری گیند پر انہوںاونچا شاٹ لگایا، گیند ہوا میں لہراتی ہوئی یونس خان کے ہاتھوں میں آئی لیکن یونس اسے سنبھال نہ سکے جس کی وجہ سے آسان کیچ ڈراپ ہوگیا۔ جیمز نے اس کے بعد شاندار کھیل کا مظاہرہ کرتے ہوئے انگلینڈ کی ٹیم کا اسکور بڑھانے میں کافی مدد کی۔ اسی میچ کے دوران جب انگلینڈ نے ٹاس جیت کر بیٹنگ کا آغاز کیاتو ایلسٹر کک اور ایلیکس ہیلز اوپننگ جوڑی کے طور پر بیٹنگ کے لئے آئے۔ انگلش ٹیم کے 17 رنز کےاسکور پر محمد عامر کی گیند پر اسد شفیق نے الیکس کا آسان کیچ چھوڑ دیا جس کا خمیازہ پاکستانی ٹیم کو شکست کی صورت میں بھگتنا پڑا۔

اگست 2016ء میں پاکستان اور انگلینڈ کے درمیان سائوتھمپٹن کے گرائونڈ ’’روز بائول‘‘ میں پہلاایک روزہ میچ منعقد ہوا۔ برطانوی کھلاڑی جیسن رائے جب 24 رنز پر بیٹنگ کر رہے تھے ،ان کا ایک آسان کیچ وکٹ کیپر سرفراز احمد کے ہاتھوں میں آیا لیکن وہ گیند کو قابو نہ کر سکے،اور کیچ ڈراپ ہوگیا، جیسن نے اس کے بعد 65 قیمتی رنز بنا کر انگلش ٹیم کو فتح سے ہم کنار کرایا۔ برطانیہ نے یہ میچ 44 رنز سے جیتا۔ اسی میچ میں انگلش کھلاڑیوں نے پاکستانی کپتان اظہر علی کا اہم کیچ ڈراپ کیا جو بعد میں 82 رنز بنا کر اپنی ٹیم کو جیت کے انتہائی قریب لے آئے تھے۔

اوول ٹیسٹ کے پہلے دن کے آغاز پر محمد عامر کی گیند پر سلپ میں کھڑے افتخار احمد نے الیسٹر کک کا کیچ ڈراپ کیا۔ اس کے بعد عامر کی ہی گیند پر اظہر علی نے انگلش کھلاڑی معین علی کا اہم کیچ چھوڑ دیا جس کے بعد انہوں نے سینچری اسکور کرکے اپنی ٹیم کی پوزیشن مستحکم کردی۔

2009ءمیں آئی سی سی چیمپئنز ٹرافی کے موقع پر پاکستان اور نیوزی لینڈ کے درمیان سیمی فائنل کھیلا گیا۔ کیوی ٹیم کے تمام کھلاڑی آئوٹ ہو کر پویلین واپس جا چکے تھے صرف آخر میں آنے والے بیسٹمین گرانٹ ایلیٹ باقی بچے تھے۔ ایک موقع پر جب پاکستان کی جیت کے امکانات روشن ہو چکے تھے، یونس خان نے گرانٹ ایلیٹ کا اہم کیچ ڈراپ کرکے میچ کانقشہ بدل دیا۔ ایلیٹ نے اس کے بعد 75 ناٹ آئوٹ رنز بنا ئے اور پاکستان جیتاہوا میچ ہار گیا۔

2011ء کے ورلڈ کپ میں ٹنڈولکر کے 5کیچ ڈراپ
2011ء میں ورلڈ کپ کا سیمی فائنل میچ بھارت اور پاکستان کے درمیان ہوا جس میں پاکستانی فیلڈرز نے بھارتی لٹل ماسٹر سچن ٹنڈولکر کےپانچ کیچ چھوڑے۔ جب سچن 85 رنز کے اسکور پر تھے تو شاہد آفریدی چودھواں اوور کرانے کے لئے آئے۔ ان کی پہلی ہی گیند پر مڈ وکٹ پر کھڑے ہوئے مصباح الحق نے کیچ ڈراپ کردیا۔ آفریدی جب بیسواں اوور کرانے آئے تو ان کی گیند پر ٹنڈولکر نے جو شاٹ کھیلا وہ سیدھا یونس خان کے پاس آیا لیکن وہ اسے پکڑنے میں ناکام رہے۔ اننگز کے تیسویں اوور میں شاہد آفریدی کی ہی گیندپر سچن ٹنڈولکر نے شاٹ کھیلنے کی کوشش کی جو ان کے بلے سے لگ کر وکٹ کیپر کامران اکمل کے ہاتھ میں آکر سلپ ہوگئی، یوں ایک اور اہم کیچ ڈراپ ہوا۔ 35ویں اوور میں محمد حفیظ کی گیند بلے پر لگتی ہوئی ایک مرتبہ پھر وکٹ کیپر کے ہاتھوں میں گئی لیکن کامران اکمل اسے پکڑ نہ سکے۔ 37ویں اوور میں سعید اجمل کی آخری گیند پر شاہد آفریدی نے انہیں آئوٹ کر کے ان کی اننگ کا خاتمہ کیا لیکن جب تک وہ ایک بڑا اسکور کر چکے تھے۔ کرکٹ کے ناقدین کی طرف سے اس میچ پر شکوک و شہبات کا اظہار کیا جاتا رہا ، جب کہ ایک برطانوی صحافی نے اپنی کتاب میں اسے ’’فکس میچ‘‘ قرار دیا تھا۔

آسان کیچ ڈرا پ ہوا
2016ء میں پاکستانی اور آسٹریلیا کے درمیان سڈنی کے گرائونڈ میں ایک روزہ میچ منعقد ہوا، ڈیوڈ وارنر بیٹنگ کر رہےتھے۔\11 رنز پر حسن علی نے ان کا ایک آسان کیچ ڈراپ کردیا جس کے بعد انہوں نے جارحانہ کھیل کا مظاہرہ کرتے ہوئے نہ صرف اپنی 12ویں سینچری مکمل کی بلکہ آسٹریلیا کو یہ میچ جتوانے میں مدد کی، جو اس نے 86 رنز سے جیتا۔

کامران اکمل کے کیچ ڈراپ کرنےکی ہیٹ ٹرک
2011کےعالمی ٹورنامنٹ کےایک اہم میچ میں کامران اکمل نے انتہائی مایوس کن کارکردگی کا مظاہرہ کیا۔ پاکستان اور نیوزی لینڈ کے درمیان اس میچ میں انہوں نے راس ٹیلر کا پہلاکیچ صفر، جب کہ دوسرا چار رنز کے اسکور پر چھوڑا۔ اس کے بعد انہوں نے چار رنز کے اسکور پر ہی اسکاٹ اسٹائرس کا اہم کیچ ڈراپ کیا، جس کے بعد اسٹائرس اپنی ٹیم کا اسکور 302 رنزتک لے گئے اور پاکستان یہ میچ 110 رنز سے ہار گیا۔
2010ء میں سڈنی ٹیسٹ کے دوران کامران اکمل نے کیچ چھوڑنے کا ریکارڈ قائم کیا تھا۔ اس میچ میں انہوں نے لیگ اسپنر دانش کینزیا کی گیندوں پر مائیکل ہسی کے تین اور پیٹرسڈل کا ایک کیچ ڈراپ کیا، جب کہ ایک آسان رن آئوٹ کا موقع بھی ان کی وجہ سے ضائع ہوا۔ 2006ء میں لارڈ ٹیسٹ کے دوران میچ کے پہلے دن انہوں نے ایک کیچ ڈراپ کیا لیکن دیگر کھلاڑی بھی اس میچ میں ان سے پیچھے نہ رہے۔ عمران فرحت نے دو اور دانش کنیزیا نے ایک اہم کیچ ڈراپ کیا۔ 2016ء میں آسٹریلیا میں پانچ میچوں کی ایک روزہ سیریز میں اپنے ون ڈے کیریئر کا پہلا میچ کھیلنے والے آسٹریلوی کھلاڑی ’’ہینڈ کومب‘‘ جنید خان کی گیند پر صفر کے اسکور پر کیچ آئوٹ ہوئے لیکن امپائر کی جانب سے اسے نو بال قرار دیا گیا، جب ان کا انفرادی اسکور 10 رنز پر پہنچا تو جنید کی گیند پر ہی محمد نواز نے ان کا کیچ ڈراپ کر دیا جس کے بعد کومب نے 82 رنز بنائے۔

نومبر 2016ء میں نیوزی لینڈ کے دورے کے موقع پر ہیلمٹن ٹیسٹ کے پہلے دن، پہلے ہی اوور میں محمد عامر کی تیسری گیند پر کیوی بیٹسمین جیت راول نے شاٹ مارا جو سلپ پر کھڑے سمیع اسلم کے پاس جا کر گرا، سمیع یہ کیچ پکڑنے میں ناکام رہے، اس کے بعد پانچویں اوور میں خود عامر نے اپنی ہی گیند پر کین ولیم سن کا کیچ ڈراپ کیا۔ نیوزی لینڈ نے یہ میچ با آسانی جیت لیا۔

2017ء کی آئی سی سی چیمپئنز ٹرافی
2017میں آئی سی سی چیمپئنز ٹرافی کا ایک اہم میچ پاکستان اور بھارت کے درمیان منعقد ہوا،204 رنز کے اسکور پر حسن علی نے شاداب خان کی گیند پر بھارتی کھلاڑی یووراج سنگھ کا کیچ ڈراپ کر دیا۔یووراج نے کیچ ڈراپ ہونے کے بعد 32 گیندوں پر 53 رنز بنائے تھے۔اسی میچ کے 44 ویں اوور میں محمد عامر پنڈلی کی انجری کے باعث میدان سے باہر چلے گئے جن کی جگہ فہیم اشرف فیلڈنگ کے لئے آئے۔میچ کے 46ویںاوور میں، بالر وہاب ریاض کی ایک گیند پر بھارتی بیٹسمین ویرات کوہلی نے شاٹ کھیلنے کی کوشش کی لیکن گیند ان کے بلے سے لگ کر فہیم اشرف کے ہاتھوں میں گئی لیکن وہ گیندصحیح طور سے نہ پکڑ سکے اور یہ اہم کیچ ڈراپ ہوگیا۔ بھارت نے اس میچ میں 124 رنز سے کامیابی حاصل کی۔

شعیب ملک اور سعید اجمل کی مشترکہ کوشش کے باوجود اور کیچ ڈراپ ہوگیا
2008میں پاکستان اور ویسٹ انڈیز کے درمیان ایک روزہ سیریز کا تیسرا میچ منعقد ہوا۔ پاکستان سیریز کے دو میچ جیت چکا تھااور اسے ویسٹ انڈیز کو وائٹ واش کرنےکے لئے آخری میچ جیتنے کی ضرورت تھی۔پاکستانی بیٹسمینوں نے 274 رنز بنا کرحریف ٹیم کومشکل ہدف دیا تھا ۔ ویسٹ انڈیز کی بیٹنگ کے دوران کرس گیل پاکستان ٹیم کی فتح کی راہ میں حائل ہوگئے۔ پانچویں اوور کی دوسری گیند پر انہوں نے ایک اونچا شاٹ کھیلا جو فضا میں اچھل کر زمین کی طرف آیا۔ گیند کو زمین پر گرنے سے قبل ، اسےپکڑنے کے لئے شعیب ملک اور سعید اجمل بیک وقت دوڑے لیکن دونوں فیلڈرز کی مشترکہ کوشش ناکام رہی، گیند دونوں کے درمیان گری اور یوں یہ اہم کیچ ڈراپ ہوگیا۔ کرس گیل نے اس کے بعد 131 رنز بنائے۔ اگرچہ پاکستان نے یہ میچ 31 رنزسے جیت کر ویسٹ انڈیز کے خلاف ایک روزہ میچوں کی سیریز میں 3-0 سے فتح حاصل کرلی لیکن اس میچ میں جتنے بھاری مارجن سے جیتنے کی امید تھی، کرس گیل کا کیچ ڈراپ ہونے کی وجہ سے وہ پوری نہ ہوسکی۔

2004ء میں پاکستانی ٹیم کے دورہ آسٹریلیا کے موقع پر فاسٹ بالر شعیب اختر اور آسٹریلین کھلاڑی میتھیو ہیڈن کے درمیان جھگڑا ہوگیا تھا۔ اگرچہ صلح کروا دی گئی لیکن ان میں تنائو ختم نہیں ہوا تھا۔ ہیڈن پہلے میچ کی دونوںاننگز میں اوپنر کی حیثیت سے کھیلنے آئے جنہیں دونوں مرتبہ شعیب نے آئوٹ کیا۔ ایک میچ کے دوران شعیب کی گیند پر ہیڈن نے شاٹ کھیلنے کی کوشش کی جو ہوا میں اچھل کر زمین پر گرنے لگی۔ سلمان بٹ نے کامران اکمل کو کیچ پکڑنے کے لئے آواز لگائی، اکمل نے ڈائیو لگا کر کیچ پکڑنے کی کوشش کی لیکن گیند ان کی دسترس سے کافی دور تھی جس کی وجہ سے وہ زمین پر گرگئی۔ شعیب اختر سمیت ٹیم کے تمام کھلاڑی اس پر کامران اکمل کو مورد الزام ٹھہرا کر برا بھلا کہتے رہے۔

شاہد آفریدی نے کین ولیم کا کیچ ڈراپ کیا
پانچ سالہ پابندی کی سزا بھگت کر جب پاکستانی فاسٹ بالر محمد عامر پاکستانی ٹیم میں واپس آئے تو انہیں بالنگ کے دوران اپنے ساتھیوں کی جانب سے کیچ ڈراپ کرنے کی صورتحال کا سامنا رہا۔ ان کے مداحوں کے مطابق بعض کھلاڑیوں کی جانب سے یہ رویہ ان کے بالنگ کیریئر کو تباہ کرنے کے لئے اختیار کیا گیا۔ انہوں نے ٹیم میں واپسی کے بعد اپنے کھیل کا آغاز نیوزی لینڈ کے خلاف پہلا ٹی ٹوئنٹی میچ کھیل کر کیا۔ اس میچ میں عامر نے کیوی بیٹسمین کین ولیم سن کو گیند کرائی ولیم سن نے اونچا شاٹ مارا جو بائونڈری کی جانب جانے کی بجائے ہوا میں معلق ہو کر شاہد آفریدی کے ہاتھوں میں سے ہوتا ہوا زمین پر گرا۔

غیر ملکی کھلاڑی
کیچ ڈراپ کرنے میں غیر ملکی کھلاڑی بھی پیچھے نہیں ہیں بلکہ کئی اہم میچوں میں گیند چھوڑنے کی وجہ سے انہوں نے اپنی ٹیم کی شکست میں اہم کردار ادا کیا۔2017ء کی آئی سی سی چیمپئنز ٹرافی کے دوران پاکستان اور سری لنکا کے درمیان اہم میچ کھیلا گیا۔ پاکستان کی ٹیم ہدف کے تعاقب میں مشکلات کا شکار تھی۔ اسے جیتنے کے لئے 44 رنز درکار تھے اور اس کی بیٹنگ لائن میں سوائے سرفراز احمد کے کوئی بھی مستند بیٹسمین باقی نہیں تھا۔ 39ویں اوور میں ملنگا کی دوسری گیند پر سرفراز نے مڈ آن کی طرف شاٹ کھیلا جہاں تشارا پریرا کھڑے تھے، گیند ان کے ہاتھوں سے ہوتی ہوئی زمین پر گری۔ ملنگا کے اگلے اوور میں سرفراز نے پھر ایک اونچا شاٹ لگایا اور گیند کافی دیر تک ہوا میں معلق رہی۔ متبادل فیلڈر کے طور پر، پرساد کھیل رہے تھے، وہ دوڑتے ہوئے آئے اور انہوں نے کیچ لینے کی کوشش کی لیکن گیند ان کے ہاتھوں سے ٹکرا کر گرگئی۔ اگر سرفراز اس موقع پر آئوٹ ہو جاتے تو پاکستان کی شکست یقینی تھی۔ انہوں نے عامر کے ساتھ مل کر پاکستان کو فتح سے ہم کنار کیا۔

1999ء کے عالمی کپ کے دوران جنوبی افریقہ اور آسٹریلیا کے درمیان میچ ہوا، جس میں پروٹینز کھلاڑی ہرشل گبز نے کینگرو بیٹسمین اسٹیووا کا اہم کیچ ڈراپ کردیا۔ کیچ ڈراپ ہونے کے بعد وانے گبز کو بلایا اور کہا کہ’’ تم نے میرا کیچ ڈراپ کر کے ٹرافی ڈراپ کی ہے‘‘۔ اسٹیووا نے اس میچ میں 56 رنز بنائے ۔

ملنگا نےکوہلی کا کیچ ڈراپ کیا
2014ء میںٹی ٹوئنٹی ورلڈ کپ کا ایک میچ ڈھاکا کے شیر بنگلہ اسٹیڈیم میں کھیلا گیا۔ اس میں بھارت اور سری لنکا کے درمیان مقابلہ ہوا۔ ویرات کوہلی 21رنز پر کھیل رہے تھے۔ رینگانا ہیراتھ بالنگ کرا رہے تھے، ان کی پہلی گیند پر ویرات کوہلی نے شاٹ کھیلا جو کپتان لیستھ ملنگا کے قریب تھا، لیکن وہ اسے پکڑنے میں ناکام رہے۔ ویرات کوہلی نے اس کے بعد 58 گیندوں پر چار چھکوں اور پانچ چوکوں کی مدد سے 77 رنز بنا کر ٹیم کو فتح سے ہم کنار کرایا۔

انگلش ٹیم کے ریکارڈ کیچ ڈراپ
اگست2016 میں پاکستان کے ساتھ ٹیسٹ سیریز کےموقع پربرطانوی کھلاڑیوں نے اوول ٹیسٹ کے موقع پر نو سے دس کیچ چھوڑنے کا ریکارڈ قائم کیا۔

ملنگا کے ہاتھوں سےحفیظ کا کیچ ڈراپ
2013میں شارجہ کپ کے دور ان سری لنکا اور پاکستان کے درمیان پانچ میچوں کی سیریز کھیلی گئی۔ سیریز کے پانچویں میچ میں سری لنکن بالر لیستھ ملنگا نے محمد حفیظ کا ایک آسان کیچ ڈراپ کردیا ،بعد ازاںحفیظ نے 140 ناٹ آئوٹ رنز بنا کر اپنی ٹیم کی فتح میں اہم کردار ادا کیا۔

کیچ ڈراپ ہونے کے بعدگراہم کوچ کی ٹرپل سینچری
1990ء میں بھارت اور انگلینڈ کے درمیان دو میچوں کی ٹیسٹ سیریز کھیلی گئی۔ برطانوی کھلاڑی گراہم کوچ 36 رنز پر بیٹنگ کررہے تھے۔ بالر کی طرف سے کرائی گئی ایک گیند ان کے بلے سے لگ کر وکٹ کیپر کرن مورے کے ہاتھ میں گئی لیکن وہ کیچ پکڑنے میں ناکام رہے۔ اس کی قیمت بھارت کو شکست کی صورت میں ادا کرنا پڑی۔ گوچ نے اس میچ میں نہ صرف ٹرپل سینچری 333 رنز بنا نے کا ریکارڈ قائم کیابلکہ انگلینڈ نے اپنی حریف ٹیم کو 247 رنز سے شکست دی۔

2015ء کے ورلڈ کپ میں مارٹن گپٹل کا کیچ ڈراپ
2015کے ورلڈ کپ کےکوارٹر فائنل میں نیوزی لینڈ اورویسٹ انڈیز کی ٹیموں کے درمیان مقابلہ ہوا۔ ٹاس جیت کر نیوزی لینڈ نے بیٹنگ کا فیصلہ کیا۔ مارٹن گپٹل اوپنر کی حیثیت سے آئے،پہلے اوور کی تیسری گیند پر انہوں نے ایک سلو شاٹ کھیلا جو اسکوائر لیگ پر کھڑے فیلڈر مارلن سموئیل کے قریب جا کر گرا۔ اس وقت گپٹل کا اسکور چار رنز تھا۔ کیچ ڈراپ ہونے کے بعد انہوں نے بہترین کھیل کا مظاہرہ کرتے ہوئے 233 رنز بناکر عالمی کپ میچوں کا سب سے بڑا اسکور کرنے کا ریکارڈ قائم کیا۔ نیوزی لینڈ کی ٹیم مارٹن گپٹل کے شاندار کھیل کی بدولت با آسانی یہ میچ جیت کر سیمی فائنل میں پہنچ گئی۔

کینگروز کپتان اسمتھ سے تین کیچ ڈراپ ہوئے
آسٹریلین آل رائونڈر اور کپتان اسٹیو اسمتھ نے دو مرتبہ اہم کیچز ڈراپ کیے۔ آسٹریلوی ٹیم بھارت کے دورے پر تھی، جہاں وہ ٹیسٹ میچز کے علاوہ پانچ ایک روزہ میچوں کی سیریز بھی کھیلی۔ اندور میں تیسرے ایک روزہ میچ کے دوران بھارت کا اسکور 216 رنز تھا اور اس کے پانچ کھلاڑی آئوٹ ہو چکے تھے۔ میچ جیتنے کے لئے اسے 77 رنز کی ضرورت تھی۔ ہردک پانڈیا 42 رنز کے اسکور پر بیٹنگ کر رہے تھے اور آخری چند اوورز باقی تھے۔ آسٹریلوی بالر ایشٹن آگر نے گیند کرائی جس پر پانڈیا نے اونچا شاٹ کھیلا، گیند اسمتھ کے پیچھے آکر گری، ان کے لئے کیچ پکڑنے کا بہترین موقع تھا جو انہوں نے گنوا دیا۔ کینگروز کی ٹیم کو اس کا خمیازہ شکست کی صورت میں بھگتنا پڑا۔ بھارت نے پانڈیا کی بیٹنگ کے بدولت مطلوبہ ہدف پوراکرلیا اور سیریز کا اہم میچ 5 وکٹوں سے جیت لیا۔ اسمتھ نے چنائے کے ایک روزہ میچ میں بھی سیکنڈ سلپ پر فیلڈنگ کرتے ہوئے دو کیچ ڈراپ کیے۔

ایشز سیریز میں کئی اہم کیچ ڈراپ
ایشز سیریز کی تاریخ بھی ناقص فیلڈنگ سے بھری پڑی ہے جس میں کھلاڑیوں نے اہم کیچ ڈراپ کر کے اپنی ٹیم کی شکست میں نمایاں کردا ر ادا کیا۔ 2006-07 ء میں آسٹریلیا نے ایشز سیریز کا پہلا ٹیسٹ جیت لیا تھا۔ سیریز برابرکرنے کے لئے برطانوی ٹیم ایڈیلیڈ میں کھیلا جانے والا دوسرا ٹیسٹ میچ میں ہر قیمت پر جیتنا چاہتی تھی۔ایڈیلیڈ ٹیسٹ کی پہلی اننگ میں برطانوی ٹیم نے 6 وکٹوں پر 551 رنز بنا کر اننگ ڈیکلیئرڈ کردی۔ جواب میں کینگروز نے بیٹنگ شروع کی، 65 رنز پر اس کے تین کھلاڑی آئوٹ ہو چکے تھے اور رکی پوٹنگ 35 رنز پر کھیل رہے تھے۔انہوں نے ایک اونچا شاٹ کھیلا جو ڈیپ اسکوائر لیگ کی پوزیشن پر کھڑے ایشلے جائلز کے ہاتھوں میں سے ہوتا ہوا زمین پر گرا۔ رکی پوٹنگ نے اس کیچ کے ڈراپ ہونے کے بعد 142 رنز بنائے۔ دوسری اننگ میں انگلش کھلاڑی انتہائی کم اسکور پر آئوٹ ہوگئے۔ کینگروز نے یہ میچ 6 وکٹ سےجیت کر ایشز سیریز 2-0 سے جیت لی۔

Rafi Abbasi
About the Author: Rafi Abbasi Read More Articles by Rafi Abbasi: 213 Articles with 223015 viewsCurrently, no details found about the author. If you are the author of this Article, Please update or create your Profile here.