یاسر شاہ....ٹیسٹ ٹیم کی جان

پاکستان اور نیوزی لینڈ کے درمیان دوسرے ٹیسٹ کے تیسرے دن ایک مرحلے پر تینوں نتائج (فتح، شکست اور ڈرا) میں سے کچھ بھی ہوسکتا تھا۔ پاکستان کے 418 رنز کے جواب میں نیوزی لینڈ نے اچھا پرفارم کرتے ہوئے ایک کھلاڑی آؤٹ پر 62 رنز بنالئے تھے۔

بولرز کو کافی محنت کرنا پڑرہی تھی اور 194 اوورز میں وہ صرف 6 وکٹ ہی لے پائے تھے، ایسے میں یاسر شاہ نے جس طرح بولنگ کی، اسے کوچ مکی آرتھر نے لیگ اسپن کا شاہکار قرار دیا۔ کوچ کے اس دعوے سے کوئی انکار نہیں کرسکتا، خاص کر یاسر شاہ کے ایک دن میں 10 شکار پر تو بالکل بھی نہیں۔

صورتحال اس وقت تبدیل ہوئی جب 28ویں اوور کی پہلی گیند باؤنس اور کچھ زیادہ ہی گھومنا شروع ہوئی، گیند ٹام لیتھم کے بیٹ سے ٹکرائے ہوئے سیدھے امام الحق کے ہاتھوں میں جا پہنچی۔

جب یاسر شاہ جیسے بولر کا سامنا ہو تو شک و شبہ کی کوئی گنجائش نہیں رہ جاتی، وہ اچھی گیند بازی کا طوفان لے آتے ہیں بالکل ایسے جیسے اژدھا شکار کے گرد آہستہ آہستہ اپنی گرفت مضبوط کرتا چلا جاتا ہے۔

دبئی ٹیسٹ میں 14 وکٹ حاصل کرنے کا مطلب یہ ہے کہ یاسر شاہ ٹیسٹ کی تاریخ میں 200 شکار کرنیوالے تیز ترین بولر بننے کے مزید قریب پہنچ گئے، انہیں یہ سنگ میل عبور کرنے کیلئے اب صرف پانچ وکٹوں کی ضرورت ہے اور یہ آسان ہدف 3 میچز میں حاصل کرنا ان کیلئے کوئی مسئلہ نہیں ہے، اگر ایسا ہوجائے تو وہ نیوزی لینڈ کے لیگ اسپنر کلیری گرمٹ کے 82 سالہ ریکارڈ کو توڑ دیں گے۔

یاسر شاہ دنیا کے خطرناک ترین بولر ہیں، دوسرے اسپنرز کی طرح ان کو بھی دیگر عوامل کی مدد درکار ہوتی ہے لیکن وہ ان کنڈیشن کو بہترین انداز سے استعمال کرنے میں دوسروں سے ممتاز ہیں، بال کے باؤنس یا گھومنے کے ہلکے سے اشارے پر وہ کمال کرسکتے ہیں۔

عام کنڈیشن میں جب گیند اسپن نہ ہورہی ہو وہ اتنی اچھی کارکردگی نہیں دکھا پاتے، آسٹریلیا اور نیوزی لینڈ میں ان کی اوسط 91.62، برطانیہ میں 40.73، اور ایشیاء میں 24.11 ہوتی ہے اور ویسٹ انڈیز میں جہاں گیند شروع ہی میں اسپن ہونا شروع ہوجاتی ہے ان کی اوسط 21.96 تک ہے۔

اننگز کے حوالے سے بھی انکا ریکارڈ دیکھا جائے تو پتا چلتا ہے کہ وہ کنڈیشن پر کتنا انحصار کرتے ہیں، پہلی اننگز میں بولنگ کراتے ہوئے ان کی اوسط 45.45، دوسری میں 28.15 اور تیسری اننگز میں 24.64 ہوتی ہے۔

چوتھی اننگز تک پہنچ کر ان کی کارکردگی 20.96 تک آجاتی ہے، یہی نہیں، ان کا اسٹرائیک ریٹ جو پہلی اننگز میں 64 کی اوسط پر ہوتا ہے مگر دوسری اننگز میں 45.3 پر آجاتا ہے۔

پاکستان کی بولنگ میں مرکزی کردار ادا کرنے والے فاسٹ بولر محمد عباس کے زخمی ہوجانے کے بعد اب اسپنر یاسر شاہ کے کاندھوں پر بھاری ذمہ داری آگئی ہے اور شاید اس سیریز کے مستقبل کا فیصلہ بھی اس 32 سالہ اسپنر کی جادو کرنے والی انگلیوں میں قید ہے، وہ بس ایک ہلکے سے باؤنس اور گیند کے گھومنے کے اشارے کے منتظر ہیں۔

Muhammad Rehan
About the Author: Muhammad Rehan Read More Articles by Muhammad Rehan: 5 Articles with 4938 viewsCurrently, no details found about the author. If you are the author of this Article, Please update or create your Profile here.