کوئی ہے مسیحا جو بنے ان کی آواز

 پا کستان کے پسماندہ ترین علاقے تھل ،تھر اورپنجاب کا چولستان بھوک پیاس اورگرمی سردی میں سسکتی چولستانیوں کی زندگی اور دوسری طرف کرپشن میں گھرے منصوبے رشوت خور چوکیدار سے لے کر اعلیٰ افسران اور میرٹ کا قتل عا م کی داستان چولستانی پریشان ،کو ئی ہے مسیحا جو بنے ان کی آواز ،اور جڑ سے کرئے کرپشن کا خاتمہ ۔ان پسماندہ علاقوں کیلئے حکومت پاکستان بہت سے منصوبہ جات کیلئے فنڈ جاری کر تی ہے ،مگر ان علاقوں میں ترقی کی بجائے بد حالی میں دن بدن اضافہ ہو رہا ہے جس کی وجہ کرپشن ہے ۔چولستان میں بننے والے منصوبہ جات مثلا ٰ ٰ ٹوبہ جات ،جنگلات ،لائیو سٹاک فارم ،ہلیتھ یونٹ سکول ،سڑکیں ،کنڈ،پلیاں ،غریبوں کے لیے امدادی راشن وغیرہ میں بھی کر پشن عام ،چولستانیوں کو پہلی دفعہ 1970؁ زمینیں الاٹ ہو ئیں،مگر آج تک مالکانہ حقوق نہ مل سکے،بعد میں 2002؁ء میں الاٹمنٹ ہو ئی تو فیس پٹہ ملکیت فی الاٹ65000 مقرر کی گئی ۔ مگر رشوت گیا رہ گنا ہے ،پٹواری سے لے کر بڑے افسران تک جس کی وجہ سے غریب آدمی پٹہ ملکیت بنوانے سے قاصر ہے،اگر حکومت توجہ دیں تو رشوت نہ دینی پڑے۔ سب لوگ با آسانی رقم خزنے میں ادا کروا کر پٹہ ملکیت بنوا سکتے ہیں ۔2013؁ٗ ؁ٗ؁ء میں چولستانیوں سے رقبہ الاٹمنٹ کی درخواستیں وصول کی گئی تھی مگر کسی کی پاس تو کسی فیل اور اسی پرو سیجر میں بھی متلقہ محکماجات نے کروڑوں روپے کی رشوت وصول کی،مگر الاٹمنٹ آج تک نہ ہو ئی ،چولستان فورٹ عباس میں تین عدد مال مویشی کے لیے لائیوسٹاک فارم حکومت پنجاب نے 25،25 مربع پر منظور کیں اور سبھی سہولیات دی گئی اور ممبران کیمٹیاں بنا کر کام شروع کیا گیا ، کچھ دنوں بعد چولسانی ممبران کو شیڈ فارم سے بے داخل کر دیا گیا ،اور افسرا ن نے لائیوسٹاک فارم اور دی جانے والی سبھی سہولیات اپنے کنٹرول میں کر لیں۔اس طرح ملکی خزانے کو کروڈوں کا ٹیکہ آج تک لگایا جا رہا ہے ۔اور چولستانی لوگ دربدر کی ٹھوکریں کھانے پر مجبور ہیں ۔علاقے کے لو گ نا خواندں ہونے کی وجہ سے اپنے حقوق سے نا واقف ہیں ۔کہتے ہیں جو مل جائے غنیمت ہے ،اگر کو ئی کرپشن کے خلاف آواز اٹھاتا ہے تو اس کی آواز اعلیٰ افسر یا مقامی نمائندے اپنے اثرو رثروق سے دبا دیتے ہیں اب نئی حکومت کرپشن فری کا وعدہ کر کے آئی ہے امید ہے کہ چولستان جنوبی پنجاب ڈیژن بہاولپور ضلع بہاو لنگر تحصیل فورٹ عباس میں جو پروجیکٹ لگائے گئے تھے ان سب کی تفصیلات لے کر آڈٹ کیا جائے،مرتکب محکمہ اور اہلکاروں کے خلاف قانونی کاروئی عمل میں لائی جائے ۔اور چولستانی لوگوں کے حقوق ان کو دیے جائے ،تاکہ غریب بھی اپنے پیروں پر کھڑے ہو کر ایک تعلیم یا فتہ با صلاحیت ، ہو نہار چولستانی پر فخر محسوس کرئے اور چولستان میں اپنا کردار ادا کر کے پاکستانی ہو نے کاثبو ت دے اور اس طرح چولستان میں غربت کا خاتمہ یقنی ہو سکے ، اگر ہو گا تر قی یا فتہ چولستان تو ہو گا خوشحال پاکستان ۔پاکستان زندہ آباد ،،پاکستان پائندہ آباد

Amir Sultan
About the Author: Amir Sultan Read More Articles by Amir Sultan: 2 Articles with 1046 viewsCurrently, no details found about the author. If you are the author of this Article, Please update or create your Profile here.