تحریر ۔۔۔اصغر علی جاوید
پاکستان کرکٹ ٹیم عالمی کپ کرکٹ ٹورنامنٹ میں شرکت کیلئے برطانیہ پہنچ
گئی،گرین شرٹ ورلڈ کپ کرکٹ ٹورنامنٹ سے قبل انگلینڈ کی ٹیم سے پانچ ون ڈے
اور ایک ٹی ٹوئنٹی میچ کھیلے گی،پاکستان کرکٹ ٹیم کو ورلڈ کپ کرکٹ ٹورنامنٹ
میں شرکت کیلئے برطانیہ روانہ ہونے سے قبل بڑا دھچکا لگا جب ٹیم کے ٹرمپ
کارڈ نوجوان لیگ سپنر شاداب خان میڈیکل وجوہات کی بنا پر ٹیم سے باہر
ہوگئے،وہ ہیپاٹائٹس سی کے مرض میں مبتلا ہونے کی بناء پر ورلڈ کپ سکواڈ میں
شامل نہ ہوسکے ،ڈاکٹرز نے انہیں چارہفتے آرام کرنے کا کہاہے،ٹیم روانگی سے
قبل ٹیم کے غیر ملکی کوچ مکی آرتھر نے قومی کرکٹ ٹیم کی ورلڈ کپ کی
کارکردگی کے بارے میں بتایا کہ ان کی اولین ترجیح ورلڈ کپ کرکٹ ٹورنامنٹ کے
سیمی فائنل تک رسائی حاصل کر نا ہے ہیڈ کوچ سابق کپتان انضمام الحق نے
کہاکہ ٹیم کے تمام کھلاڑیوں کو انکی کارکردگی کی بناء پرمیرٹ پر منتخب کی
گئی ہے اور ٹیم کے کھلاڑی ورلڈ کپ جیتنے کی صلاحیت رکھتے ہیں اور ٹیم کے
کھلاڑی اپنی بہترین کارکردگی کی بناء پر وکٹری سٹینڈ تک رسائی حاصل کریں گے
، انضمام الحق کا کہناہے کہ شاداب خان کا علاج انگلینڈ میں ہوگا اور وہ صحت
یاب ہو کر ورلڈ کپ شروع ہونے سے قبل ٹیم کا حصہ بن جائیں گے،جبکہ ان کی جگہ
ٹیم میں یاسر شاہ کو شامل کرلیا گیا ، ٹیم کے کپتان سرفراز کا کہناہے کہ
تقریبا ً ایک سال سے تقریبا ً یہی کھلاڑی تمام ٹورنامنٹ اور میچز کھیل رہے
ہیں اسی کارکردگی کی بناء پر ٹیم منتخب کی گئی ہے ،انہوں نے میڈیکل وجوہات
کی بناء پر شاداب خان کے ٹیم سے باہر ہونے پر کہاکہ ان کی جگہ یاسر شاہ کو
شامل کرلیا گیا ہے امید ہے کہ وہ ورلڈ کپ شروع ہونے سے قبل فٹ ہو جائیں گے
اور سکواڈ کا حصہ ہونگے ،کپتان سرفراز نے کہاکہ کہ ٹیم کے تمام کھلاڑی ان
کیلئے ٹرمپ کارڈ ہیں ، انہوں نے قوم سے اپیل کی کہ ٹیم کی بہترین کارکردگی
اور کرکٹ ورلڈ کپ جیتنے کے لیے دعا کریں، ایک طرف تو ورلڈ کپ کھیلنے والے
دنیائے کرکٹ کے ممالک ورلڈ کپ شروع ہونے سے قبل اپنی ٹیمیں فائنل کرنے کے
بعد حتمی اعلان کر رہے تھے جبکہ پاکستان کرکٹ بورڈ کی گورننگ بورڈ کے
ممبران نے بورڈ چئیرمین احسان مانی کے خلاف بغاوت کرتے ہوئے نئے تعینات
ہونے والے ایم ڈی بورڈ وسیم خان کی تعیناتی کو کالعدم قرار دے کر مسترد
کردیا،اور ان ارکان نے بورڈ کا اجلاس 30اپریل کو لاہور میں بلانے کا مطالبہ
کیا اور کہا کہ ڈومیسٹک کی تشکیل نو اور آئین میں ترامیم پر فیصلہ کرنے کے
لیے چاروں ریجنزاور چاروں محکموں کے نمائندوں پر مشتمل نئی کمیٹی تشکیل دی
جائے،ذرائع کا کہنا ہے کہ ایجنڈے کو مسترد کرنے پر چیئرمین کرکٹ بورڈ احسان
مانی اور باغی ارکان میں تلخی پیدا ہو گئی اور اجلاس مزید کاروائی کے بغیر
ملتوی کردیا گیا اس کے بعدچیئرمین پاکستان کرکٹ بورڈ احسان مانی نے کہا ہے
کہ ایم ڈی پی سی بی وسیم خان کی تعیناتی بورڈ آف گورنر کا فیصلہ تھاطے کئے
گئے فیصلے اب تبدیل نہیں ہوں گے کوئی بورڈ کا اجلاس ہائی جیک نہیں کر سکتا
کرکٹ بورڈ کے ڈھانچے میں نئی تبدیلیوں کا مقصد صوبائی اور ریجینل کرکٹ کو
مضبوط کرنا ہے پہلے منصوبہ یہ تھا کہ چھہ یا آخری دن کھیلے گے اور اب بھی
چھ صوبے اور ریجن کھیلے گے کرکٹ کے ڈھانچے میں زیادہ فرق نہیں آئے گالیکن
لوگوں کے ذاتی مفادات ختم ہو جائے گے بعد ازاں بورڈ کے چار ممبران کے ہمراہ
محمد نعمان بٹ نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ چیئرمین پی سی بی غلط
بیانی کر رہے ہیں گذشتہ اجلاس میں جس کی آج کے اجلاس میں صرف ایم ڈی کی
تقرری کی تجویز رکھی گئی تھی جس کی آج کے اجلاس میں منظوری دی جانی تھی مگر
ہم نے ایسا نہیں ہونے دیا،ہم محکمہ جاتی اور ریجن کی کرکٹ ختم نہیں کرنے
دیں گے یہ کرکٹرز کے مستقبل کو تباہ کرنے کے مترادف ہو گا ملک کی تاریخ میں
پہلی مرتبہ بلوچستان کے صوبائی دارالحکومت کوئٹہ میں ہونے والے کرکٹ بورڈ
کی گورننگ باڈی کا اجلاس ایک مقامی ہوٹل میں منعقد ہوا جس کی صدارت چئیرمین
کرکٹ بورڈ احسان مانی نے کی اجلاس میں پی سی بی گورننگ بورڈ کے نو میں سے
سات ممبران نے شرکت کرنا تھی جبکہ بورڈ ممبر لیفٹیننٹ جنرل (ر) جاوید ضیا
اور لیفٹیننٹ جنرل( ر) مزمل حسین نے شرکت نہیں جبکہ اس موقع پر ممبران کی
اکثریت نے کہا کہ اگر ان کے مطالبات نہ مانے گئے تو وہ بائیکاٹ کریں گے ،پاکستان
کرکٹ ٹیم کے سابق کپتان وسیم اکرم نے کہا کہ وہ پی سی بی کرکٹ کمیٹی کے
ممبر ہیں لیکن اس کے باوجود انہیں بھی کچھ معلوم نہیں ہے اور اس بات کا
پوری دنیا میں غلط تاثر جارہا ہے اب یہ دیکھنا ہوگا وزیراعظم عمران خان
جوکہ پی سی بی کے پیٹرن انچیف ہیں ان کا اس پر کیا ردعمل آتاہے ان کا
کہناہے کہ وسیم خان نوجوان ہیں ان میں ٹیلنٹ موجود ہے ان کو ایک موقع ضرور
دینا چاہیے کہیں ایسا نہ ہو کہ فٹنس ٹیسٹ پاس نہ کرنے والے بھی دوبارہ
سکواڈ کا حصہ بن جائیں، سابق کپتان نے کرکٹ کمیٹی پر بھی طنز کرتے ہوئے کہا
کہ مجھے تو پتہ ہی نہیں ہے کہ یہاں کوئی کرکٹ کمیٹی ہے،جبکہ پی سی بی
گورننگ باڈی ممبران کی بغاوت کے بعد چئیرمین پاکستان کرکٹ بورڈ احسان مانی
نے بھی ایم ڈی وسیم خان کی تعیناتی کو قانون حثیت دلوانے کے لیے بھرپور بھر
پور طریقے سے تیاری شروع کر دی ہے،اس پر سابق چیئرمین پی سی بی جنرل ر
توقیر ضیاء نے کہاکہ اس مسئلے پر چیئرمین احسان مانی کو احسن طریقہ سے حل
کرنا چاہیے ،انہوں نے بطور چئیرمین انٹرنیشنل کرکٹ کونسل اپنی ذمہ داریاں
اچھے طریقے سے سرانجام دیں اس مسئلے کو بھی ممبران سے مل بیٹھ کر حل کرنا
چاہیے اور اس سلسلہ میں تمام ممبران کو افہام و تفہیم کا مظاہرہ کرنا
چاہیے۔ |