توحید ایک اسلامی اصلاح ہے

توحید کی کسی بھی درجہ میں غفلت کو شرک کا نام بنانے کے ہیں۔شرک
گناہِ عظیم ہے جو اللہ کبھی معاف نہیں کرے گا۔

توحید ایک اسلامی اصلاح ہے۔ اسلام توحید پر یقین رکھتا ہے۔ جو کہ صرف "لَآ اِلٰہَ اِلَّا اللہُ" پر ہی موقوف نہیں بلکہ اس پر بھی ایمان ہو کہ وہ اپنی ذات کی طرح اپنی صفات میں بھی یکتا اور بے مثال ہے۔ (یعنی خدا کو اس کی ذات کی حد تک مان لینا کافی نہیں)
توحید کو تین درجوں میں تقسیم کیا جا سکتا ہے۔

1) توحیدالربوبیت
2) توحیدالاسماء و صفات
3) توحیدالعبادہ

☆ پہلی قسم توحیدالربوبیت ہے۔ ربوبیت رب سے متصل ہے۔ توحیدالربوبیت کا مطلب حاکم اعلیٰ کی وحدانیت کو برقرار رکھنا ہے۔ یہ قسم اس بنیادی عقیدے پر قائم ہے کہ واحد اللہ نے تمام اشیاء کو پیدا کیا۔ وہ واحد خالق ہے۔ واحد بانٹنے والا، واحد سہارا دینے والا۔

☆ دوسری قسم توحیدالسماء و صفات ہے جس کا مطلب اللہ کے نام اور صفات کی اکائی کو قائم رکھنا۔ یعنی اللہ کو اللہ کے اور محمدﷺ کے بیان کئے ہوئے ناموں سے پکارا جا ئے۔ بجائے اس کے کہ ہم خود سے الفاظ کے جامے پہناتے رہیں جو شکوک و شبہات رکھتے ہوں۔ اور یہ کہ انسان کو کوئی خدائی صفت نہیں دینا چاہیئے کیونکہ انسان کا کسی خدائی صفت سے حوالہ دینا توحید بنیادی نقطہ نظر کے خلاف ہے۔

☆ تیسری قسم توحیدالعبادہ کا مطلب عبادت کی اکائی کو قائم رکھنا ہے۔ عباد کے معنی غلامی اور عبادت کے ہیں۔ لوگ اللہ کی لگی بندھی عبادت کو ہی عبادت سمجھتے ہیں جبکہ عبادت کا اصل مفہوم مکمل اطاعت ہے۔اللہ کے احکامات کی پیروی اور جس سے اس نے منع کیا اس سے منع رہنے کا نام عبادت ہے۔

محمدﷺ کے وقت کے بے دین اہل مکہ پہلی دو اقسام پر پورا اترتے تھے لیکن پھر بھی وہ مسلمان نہ تھے کیونکہ وہ اللہ کے سوا دوسرے خداؤں کو پوچھتے تھے۔اللہ نے انہیں کافر اور مشرک قرار دیا۔ "اور ان میں سے اکثر اللہ پر ایمان لانے کے باوجود مشرک ہیں" (سورة نمبر 12 آیت نمبر 102)

لہذا توحید کا سب سے اہم پہلو توحیدالعبادہ ہے۔
توحید کی کسی بھی درجہ میں غفلت کو شرک کا نام بنانے کے ہیں۔شرک
گناہِ عظیم ہے جو اللہ کبھی معاف نہیں کرے گا۔

"بے شک اللہ اس کو نہیں بخشتا جو اس کا شریک ٹھرائے اور اس کے سوا جس کو چاہے بخش دے" (سورۃ نمبر 4 آیت نمبر 48)

آج کا مسلمان جب مشکل میں پڑتا ہے تو اللہ سے مشکل حل کروانے کے لئے بزرگوں کی قبروں پر سفارش کروانے جاتا ہے۔ کیا واقعی ستر (70) ماؤں سے ذیادہ محبت کرنے والے اور شہ رگ سے قریب خدا کو سفارش کی ضرورت ہے۔؟ یہی شرک ہے۔

وہ باتیں جو حضرت علی، عبدلقادرجیلانی، علی ہجویری، امام بری کے بارے میں مشہور ہیں ذرا سوچئے کہ ان سب سے پہلے مسلمان کی مشکلات کون حل کرتا تھا؟ ان کی کشتیاں کون پار لگاتا تھا؟ خزانے کون بھرتا تھا؟ کھوٹی قسمتیں کون کھری کرتا تھا؟

ذرا سوچئے کیا یہ شرک نہیں؟ کیا یہ بت پرستی کے برابر نہیں؟ کیا ہمیں اپنی اصلاح کی ضرورت نہیں؟
 

Afraz Adnan
About the Author: Afraz Adnan Read More Articles by Afraz Adnan: 2 Articles with 1454 viewsCurrently, no details found about the author. If you are the author of this Article, Please update or create your Profile here.