تحصیل کلرسیداں کے عظیم استاد ارشد محمود بھٹی اپنی 33 سالہ خدمات کے بعد محکمہ تعلیم سے ریٹائر ہو گئے ہیں

استاد ایک ایسی عظیم ہستی کا نام ہے جو دوسروں کو بہترین زندگی گزارنے کے طور طریقے سکھاتا ہے استاد کے دم سے ہی ایک عام سا انسان بڑے بڑے کام کرنے کے قابل بنتا ہے جو لوگ اس عظیم پیشے سے وابستہ ہیں ان کو بڑی قدر کی نگاہ سے دیکھا جاتا ہے استاد کی اہمیت کا اندازہ صرف دیکھنے یا سیکھنے سے نہیں لگایا جا سکتا ہے بلکہ اس کو محسوس کرنا پڑتا ہے انسان اگر تھوڑی دیر کیلیئے اپنے آپ پر غور کرے تو اس کے جسم کا ایک ایک حصہ یہ گواہی دے گا کہ آج تو جو کچھ بھی ہے اس میں استاد کی محنت شامل ہے ایک نہایت ہی چھوٹی عمر کا بچہ جس کو نہ تو صحیح طریقے سے بولنا آتا ہے اور نہ ہی وہ اپنے آپ کو سنبھالنے کے قابل ہوتا ہے اس کو استاد کے پاس بھیج دیا جاتا ہے اب اس استاد کی ہمت و حوصلہ دیکھیں جس بچے کو خود ماں باپ ٹھیک طریقے سے سنبھال نہیں سکتے ہیں استاد اس بچے کو گود میں بٹھا کر بولنا اٹھنا بیٹھنا حتی کے پیشاب کرنے کے طریقے اورزندگی کے سنہری اصول سکھاتا ہے میرے خیال میں یہ جان جوکھوں کا کام ہے جو صرف اس خدمت کے شعبے سے منسلک افراد ہی بہتر طور پر سمجھ سکتے ہیں استاد جیسی عظیم ہستی کی قدر اس وقت محسوس ہوتی جب انسان کسی کام کے قابل ہو کر اس کو کرنا شروع کرتا ہے تو تب جا کر پتہ چلتا ہے کہ آج میں اس عظیم ہستی کے محنتوں کے ثمرات کی وجہ سے میں اس قابل بنا ہوں استاد جب اپنے شاگردوں کو کسی اچھی جہگہ پر کام کرتے دیکھتے ہیں تو ان کی خوشی کی انتہا نہیں رہتی ہے وہ اس کو دیکھ کریہ محسوس کرتے ہیں کہ ان کی محنت کوئی رنگ لائی ہے میں نے مشاہدی کیا ہے کہ ایک عظیم استاد تعلیم کی تکیمل کے بعد بھی اپنے شاگردوں کو ویسی ہی نگاہ سے دیکھتے ہیں میں اب بھی جب کسی مشکل سے دوچار ہوتا ہوں تو اپنے چند اساتذہ جو اب بھی چند دنوں کے بعد ملتے رہتے ہیں ان سے مشورہ لینے میں فخر محسوس کرتا ہوں اور اب بھی وہ مفید مشوروں سے نوازتے ہیں ایسی ہی ایک عظیم اور قابل قدر ہستی ممتاز مدرس، سماجی شخصیت، استاد وں کے استاد طویل عرصہ تک پنجاب ٹیچرز یونین راولپنڈی کے مختلف عہدوں پر فائز رہ کر یادگار خدمات سرانجام دینے والے،نیشنل ایجوکیشنل کمیٹی کلرسیداں کے مرکزی سیکرٹری اطلاعات اور ہزاروں طلباء کی ہر دلعزیز شخصیت ارشد محمود بھٹی اپنی تینتس سالہ تدریسی اور انتظامی خدمات سر انجام دینے کے بعد تیس نومبر2019کو محکمہ تعلیم سے ریٹائرڈ ہو گئے ہیں انہوں نے تحصیل کلرسیداں کے مختلف مدارس، گورنمنٹ ہائی سکول درکالی شیر شاہی، گورنمنٹ سینٹر پرائمری سکول ممیال، دوبیرن کلاں، کھندوٹ، نلہ مسلماناں، گورنمنٹ ہائی سکول پنڈبینسو اور گورنمنٹ ایلیمنٹری سکول کلرسیداں میں خدمات سرانجام دیں اور اپنی صلاحتوں کا بھر پور انداز میں لوہا منوایاوہ اس عظیم پیشے کے ساتھ ساتھ پنجاب ٹیچرز یونین کے ایک اہم رہنما بھی رہے ہیں پنی سروس کے آخری سات سالGES کلرسیداں میں سر انجام دیے ہیں یاد رہے کہ کہ یہ سکول ان کی کاوشوں کی بدولت ہی اپ گریڈ ہوا تھا وہ اپنے اس مقدس پیشے کے ساتھ ساتھ سماجی کاموں میں بھی بڑھ چڑھ کر حصہ لیتے ہیں جہاں کہیں بھی اساتذہ کی سے متعلق کوئی مسئلہ درپیش آیا ہے انہوں نے ہمیشہ ہراول دستے کا کردار ادا کیا ہے اور اساتذہ کے مسائل کو اپنے ذاتی مسائل تصور کیا ہے انہوں نے ٹیچرز یونین کے پلیٹ فارم سے تحصیل کلرسیداں کے لا تعداد سکولوں کو اپ گریڈ کروانے میں بھی بہت اہم کردار ادا کیا ہے ارشد محمود بھٹی کی سروس کے آخری دن کو طلباء اور اساتذہ نے یادگار بنایا۔ جب وہ اسمبلی میں پہنچے تو طلباء نے پرتباک انداز میں ان پر گل پاشی کی اور گارڈ آف آنر دے کر انھیں دل کی اتھاہ گہرائیوں سے خوش آمدید کہا۔ طلباء اور اساتذہ نے زبردست انداز میں اپنے جذبات اور خیالات کا اظہار کرتے ہوئے انھیں خراج تحسین پیش کیا۔ اسمبلی کے بعد تما طلباء نے ان کے ساتھ مصافحہ کیا۔ اس دوران نہ صرف اکثریتی طلباؤ طالبات آبدیدہ ہوئے بلکہ اساتذہ کی آنکھیں بھی نم ہو گئیں۔ سکول ھذا کے ہیڈماسٹر سید صدام حسین شاہ نے آخری ایام کے لیے ارشد محمود بھٹی کو ان کی خدمات کے اعتراف میں اعزازی طور پر ہیڈماسٹر کے عہدے پر بھی تعینات کیااسمبلی کی اس یادگار تقریب میں سید صدام حسین شاہ دائم، زاہد فاروق، ظہیر احمد، میڈم صائمہ، طلباء اور دیگر نے ارشد محمود بھٹی کی تعلیمی، انتظامی، سماجی اور پنجاب ٹیچرز یونین کی خدمات کو زبردست خراج تحسین پیش کیاہمارے ہاں جہاں استاد کی بے توقیری کے افسوسناک واقعات سننے اور دیکھنے کو ملتے ہیں وہیں ایسے تعلیمی ادارے اور عظیم استاد بھی موجود ہیں جو جدا ہوتے ہیں تو انکے شاگرد انکو گارڈ آف آنر اور آنسوؤں کے بھاؤ میں الوداع کرتے ہیں۔ گورنمنٹ مڈل سکول کلرسیداں کے ٹیچر ارشد محمود بھٹی جب اپنی33سالہ تعلیمی خدمات مکمل کر کر ریٹائر ہوئے تو ہر آنکھ اشک بار تھی، طلبا ء اپنے استاد سے لپٹ لپٹ کر اپنے زاروقطار آنسوؤں میں ضد کرتے رہے کہ ’’سر آپ سکول سے ریٹائرمنٹ پرنہ جائیں ہمیں آپ کی یاد ستائے گی طلباء کی اپنے استاد سے محبت اور جذبات کو تو بیان نہیں کیا جا سکتا لیکن مناظر ہمیشہ کے لیے محفوظ اور آنے والے استادوں کے لیے مثال بن گئے ہیں اس عظیم شخصیت کو سکول کے اساتذہ و طلباء نے جس دکھ کے ساتھ رخصت کیا ہے اس کا اندازہ صرف وہاں پر موجود افراد ہی لگا سکتے ہیں ایسے ہی وہ عظیم لوگ ہوتے ہیں جن کے جانے کے بعد بھی ان کی موجودگی کے اثرات وہاں پر موجود رہتے ہیں جو ہمیشہ ان کی یاد سے تر و تازہ رہتے ہیں ارشد محمود بھٹی تو اپنی ملازمت کی تکیمل کے بعد محکمہ سے رخصت ہو گئے ہیں لیکن ان کی محکمہ کے حوالے سے خدمات کو کبھی بھی بھلایا نہیں جا سکے گا اور وہ اپنے ساتھی اساتذہ اور ہزاروں کے حساب سے شاگردوں کے دلوں میں ہمیشہ کیلیئے بستے رہیں گئے
 

Muhammad Ashfaq
About the Author: Muhammad Ashfaq Read More Articles by Muhammad Ashfaq: 244 Articles with 169374 viewsCurrently, no details found about the author. If you are the author of this Article, Please update or create your Profile here.