"یوم تکبیر" اللّہُ اکبر

#یوم_تکبیر (#اللّہُ_اکبر)
بے شک اللّہ ہی سب سے بڑا اور طاقت رکھنے والا ہے۔ کن کا مالک جس چیز کو حکم دے ہوجا بس وہ ہوجاتی ہے۔ ایمان کی ابتدا تکبیر، دنیا کفر پر نعرہ حق کی صدا تکبیر اور رب کے حکم کی تعمیل تکبیر۔
یوم تکبیر اللہّ تبارک وتعالٰی کے اس حکم کی تعمیل کا دن ہے جسے رب زولجلال نے قران کریم کی سورةانفال سورة نمبر ٨ آیت نمبر ٦٠ میں اس طرح سے ارشاد فرمایا:
فرمانِ باری تعلیٰ:
( وَأَعِدُّواْ لَهُم مَّا اسْتَطَعْتُم مِّن قُوَّةٍ وَمِن رِّبَاطِ الْخَيْلِ تُرْهِبُونَ بِهِ عَدْوَّ اللَّهِ وَعَدُوَّكُمْ وَآخَرِينَ مِن دُونِهِمْ لاَ تَعْلَمُونَهُمُ اللَّهُ يَعْلَمُهُمْ وَمَا تُنفِقُواْ مِن شَيْءٍ فِي سَبِيلِ اللَّهِ يُوَفَّ إِلَيْكُمْ وَأَنتُمْ لاَ تُظْلَمُونَ)
ترجمہ:
اور (مسلمانو!) جس قدر طاقت اور گھوڑوں کی جتنی چھاؤنیاں تم سے بن پڑیں ، ان سے مقابلے کیلئے تیار کرو، جن کے ذریعے تم اﷲ کے دُشمن اور اپنے (موجودہ) دُشمن پر بھی ہیبت طاری کر سکو، اور ان کے علاوہ دوسروں پر بھی جنہیں ابھی تم نہیں جانتے، (مگر) اﷲ انہیں جانتا ہے۔ اور اﷲ کے راستے میں تم جو کچھ خرچ کروگے، وہ تمہیں پورا پورا دے دیا جائے گا، اور تمہارے لئے کوئی کمی نہیں کی جائے گی.

اللہ تعالی نے ہمیں اسلام دشمن قوتوں سے مقابلےکے لئے ان سے پہلے اور زیادہ طاقت کے ساتھ تیار رہنے کا حکم دیا ہے تاکہ اسلام دشمن قوتوں پر اور ان پر جنہیں بظاہر ہم خطرہ نہ سمجھتے ہوں یا جو ہماری صفوں میں رہ کر ہمارے خلاف سازش کرتے ہوں ان سب پر ہماری ہیبت تاری رہنی چاہئے ۔ آیت کے تیسرے حصے میں اپنے آپ کو عسکری طور پر تیار رکھنے کے ساتھ ہی اللہ کی راہ میں خرچ کرنے کا حکم اس بات کی دلیل ہے کہ دین کی بقا کے لئے اسلامی عسکری قوتوں پرخرچ کرنا اللہ کی راہ میں خرچ کرنا ہے اور اللہ کی راہ میں خرچ کرنے سے کبھی کمی نہیں ہوتی بلکہ یہ برکت کی ضمانت ہے۔یہ ان لوگوں کے لئے واضح جواب ہے جو اکثر ہماری عسکری قوتوں ہماری فوج پر بھونکتے ہیں کہ وہ ملکی بجٹ کا سب سے زیادہ حصہ لیتے ہیں ۔
الحمدللّہ وطن عزیز پاکستان واحد اسلامی ریاست ہے جو ایٹمی قوت رکھتی ہے لیکن اس کا یہ ہر گز مطلب نہیں کہ عسکری قوت کا استعمال صرف ملکی سرحدی سلامتی تک محدود ہو کیونکہ ظاہری سرحدے تو ہماری بنائی ہوئی ہیں مگر اللّہ کے نزدیک اسلام ایک مزہب اور مسلم ایک قوم ہیں لہذا پوری مسلم امت کو اتحاد کرتے ہوئے ایک طاقت بننے کی ضرورت ہے جب ہماری عسکری قوتیں ایک طاقت بنے گی اور سرحدوں کے مابین جنگ کے بجائے ہم اپنے حقیقی دشمن سے مقابلے کہ لئے تیار ہونگے تو اللّہ ہمارے دشمنوں پر ہماری ہیبت بھی تاری کردے گا۔
اللّہ مسلمانوں کے مابین اتحاد اور بھائی چارہ قائم کرے۔
آمین
#محمد_ابراہیم_جیٹھوا

ہو حلقہ یارا تو بریشم کی طرح نرم
رزم حق و باطل ہو تو فولاد ہے مومن(علامہ اقبال رح)
 

Muhammad Ibrahim Jethwa
About the Author: Muhammad Ibrahim Jethwa Read More Articles by Muhammad Ibrahim Jethwa: 5 Articles with 12925 viewsCurrently, no details found about the author. If you are the author of this Article, Please update or create your Profile here.