تقریب میں چارسدہ ضلع اور ڈبگری کالج سے تعلق رکھنے والی معصوم طالبات کی بینڈ نے تو اس تقریب کو چار چاند لگا دئیے جس بہترین انداز میں ان معصوم طالبات نے ڈرم بجائی خوبصورت اور مخصوص رنگوں کے کپڑے پہنے ان طالبات کی ترتیب بالکل ہی الگ او ر انوکھی ہے جسے اس تقریب میں شامل تقریبا ہر ایک شخص نے سراہا اور تقریب میں شامل کیا مرد کیا خواتین سب نے بینڈز کے بہترین انداز میںبجانے پر انہیں خراج تحسین پیش کیا گیا-تیر اندازی کے شعبے میں بھی طالبات نے حصہ لیا اور یہ ثابت کرنے کی کوشش بھی کی کہ نرم مزاج او نازک کہلائے جانیوالی مخلوق اگر طاقت کے استعمال پر آجائے تو پھر تیر اندازی بھی کرسکتی ہیں جس میں تکنیک کیساتھ طاقت کا استعمال بھی ضرور ہے-
|
|
|
خواتین کے عالمی د ن پر منعقدہ تقریب میں سپورٹس ڈائریکٹریٹ کی رشیدہ غزنوی اور دیگر خواتین سٹیج پر بیٹھی ہیں |
|
خواتین کے عالمی دن 8 مارچ کے موقع پر سپورٹس ڈائریکٹریٹ اور یوتھ ڈائریکٹریٹ نے قیوم سپورٹس کمپلیکس میں مشترکہ طور پر تقریب منعقد کرکے نہ صرف خیبر پختونخواہ کے خواتین کے حقوق اور خدمات کا اعتراف کیا ہے بلکہ یوتھ کو کھیلوں کے شعبے میں مزید آنے کیلئے ترغیب بھی دی ہیں- قیوم سپورٹس کمپلیکس پشاور میں منعقد ہونیوالی تقریب کے موقع پر اور اس سے ایک دن قبل سپورٹس ڈائریکٹریٹ خیبر پختونخواہ کی بلڈنگ پر " پنک " رنگ کی لائٹنگ اور ہولڈنگ اور بینرز اویزاں کئے گئے جس میں مختلف کھیلوں میں نمایاں طور پر پوزیشن حاصل کرنے والی کھلاڑیوں کی حوصلہ افزائی بھی کی گئی کہ صوبائی حکومت ان کے خدمات کا اعتراف بھی کرتی ہیں- یہ نوجوان کھلاڑیوں خصوصا خواتین کیلئے بڑی خوش آئند اور حوصلہ افزاء بات ہے جس کی جتنی بھی تعریف کی جائے کم ہے. پیر کی صبح سے شروع ہونیوالی تقریب میں مختلف شہروں سے تعلق رکھنے والی ٹیموں نے شرکت کی سب سے خوبصورت بات جو کہ طالبات کے حوالے سے تھی میں ان ک بھرپور شرکت کی بینڈ سے لیکر مارچ پاسٹ تک کرنیوالی طالبات نے اس تقریب میں شرکت کرکے یہ ثابت بھی کردیا ہے کہ خیبر پختونخواہ کی نوجوان اور خصوصا خواتین کسی بھی شعبے میں کسی سے کم نہیں - کھیلوں کی دنیا میں نمایاں پوزیشن حاصل کرنے والی طالبات اگر آرگنائزر میں تھی تو اس سے اچھی بات جو کہ کالجز کے طالبات کی دیکھنے میں آئی کہ انہوں نے آٹھ مارچ کے حوالے سے کئے گئے میلے کی تقریب میں مختلف کھیلوں میں بھی بھرپور حصہ لیا- اتھلیٹکس ' آرچری ' ٹیبل ٹینس ' فٹ سال اور سب سے حیران کن ٹیم جو کہ اس موقع پر دیکھنے میں آئی خواتین کی کبڈی کی ٹیم تھی جو کہ پہلی مرتبہ مقامی کالج میںبنائی گئی تھی اور انہوں نے ایشین سٹائل کے کھیل کا مظاہرہ کیا جس میں پوائنٹس پر گیم کھیلا جاتا ہے -رس کشی کے مقابلے بھی مقامی کالجز کے طالبات کے مابین کھیلے گئے جس میں طالبات نے زور آزمائی کا مظاہرہ کیا- قرآن پاک کے خوبصورت اور اللہ تعالی کی کبریائی کا اعتراف کرنیوالی سورہ رحمان سے تقریب کا باقاعدہ آغاز کیا گیا جسے طالبہ نے بہت خوبصورت انداز میں تلاوت کیا اس کے بعد خاتون اینکر نے جس خوبصورتی نے ہدیہ نعت پیش کیا ' وہ قابل تعریف ہے کیونکہ بیشتر مواقع پر تلاوت کلام پاک اور نعت کیلئے مردوں کو بلایا جاتا ہے لیکن اس تقریب میں خاتون قاریہ اور اینکر نے قرآن پاک کی تلاوت اور ہدیہ نعت پیش کرکے یہ بھی بتا دیا کہ صوبے کی خواتین کسی بھی شعبے میں پیچھے نہیں ہاں انہیں اگر کچھ حقوق نہیں ملے تو یہ اور بات ہے لیکن اگر ان پر اعتماد کیا جائے تو وہ یہ ثابت کرسکتی ہیں کہ صوبہ خیبر پختونخواہ کی خواتین بھی کسی سے پیچھے نہیں. تقریب میں چارسدہ ضلع اور ڈبگری کالج سے تعلق رکھنے والی معصوم طالبات کی بینڈ نے تو اس تقریب کو چار چاند لگا دئیے جس بہترین انداز میں ان معصوم طالبات نے ڈرم بجائی خوبصورت اور مخصوص رنگوں کے کپڑے پہنے ان طالبات کی ترتیب بالکل ہی الگ او ر انوکھی ہے جسے اس تقریب میں شامل تقریبا ہر ایک شخص نے سراہا اور تقریب میں شامل کیا مرد کیا خواتین سب نے بینڈز کے بہترین انداز میںبجانے پر انہیں خراج تحسین پیش کیا گیا-تیر اندازی کے شعبے میں بھی طالبات نے حصہ لیا اور یہ ثابت کرنے کی کوشش بھی کی کہ نرم مزاج او نازک کہلائے جانیوالی مخلوق اگر طاقت کے استعمال پر آجائے تو پھر تیر اندازی بھی کرسکتی ہیں جس میں تکنیک کیساتھ طاقت کا استعمال بھی ضرور ہے- آٹھ مارچ کو خواتین کے عالمی دن کے موقع پر سپورٹس ڈائریکٹریٹ اور یوتھ ڈائریکٹریٹ سے تعلق رکھنے والی خواتین نے شرکت کی ' سپورٹس ڈائریکٹریٹ کی ڈائریکٹر رشیدہ غزنوی نے اس تقریب کا باقاعدہ آغاز کیا-جبکہ دیگر کھیلوں میں نمایاں حیثیت کی حامل خواتین نے اس تقریب میں شرکت کی -اس تقریب میں مرد آرگنائزر دیکھنے کو بہت کم ملے ' تقریب کے انعقاد سے لیکر مختلف کھیلوں کے ارینجمنٹ طالبات ہی آگے رہی جس کا اعتراف بھی کیا گیا جو کہ خوش آئند بات ہے کیونکہ یہی طالبات اگر محنت کرے تو ان ہی سیٹوں میں آگے آسکیں گی جو کہ ان کیلئے ابھی سے ایک قسم کی تیاری اور پریکٹس بھی ہے- خواتین کے عالمی دن کی مناسبت سے ہونیوالی تقریب کی خاص بات جو کہ قابل قدر بھی ہے کہ اس تقریب میں جہاں پر خواتین آرگنائزر کو انعامات اور شیلڈز پیش کی گئی وہیں پر اس تقریب کیلئے انتظامات کرنے والے مرد آرگنائزر کو بھی باقاعدہ شیلڈز پیش کی گئی جو اس بات کی نشاندہی بھی کرتی ہے کہ آج کی خواتین کو اس بات کا اعتراف او ر ادراک بھی ہے کہ صنف نازک خواہ وہ کسی بھی روپ میں ہو ' خواہ وہ بہن ہو ' بیٹی ہو ماں ہو یا بیوی ' وہ ان تمام خوبصورت رشتو ں کیساتھ جڑی ہوئی ہے جسے خالق کائنات نے تخلیق کیا ہے اور اس کے بغیر نہ وہ مکمل ہے اور نہ ہی مرد ' اورمعاشرے کی خوبصورتی اور توازن بھی مرد و خواتین کے مابین تعلق ' رشتوں کی برابری ایک دوسرے کے حقوق کا خیال رکھنے میں ہی ہے جس کے احکامات اللہ تعالی نے بھی قرآن پاک میں دئیے ہیں .
|